لاہور:

گندے ترین برتن، ناقص کھانے پینے کی اشیاء اور کھانا فراہم کرنے والے ملازمین کے میڈیکل ٹیسٹ بھی ایکسپائری نکلے، یہ ہے پاکستان ریلویز کے مسافروں کو فراہم کیا جانا والا کھانا پینا۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی کے دوران سفر مسافروں کو دیے جانے والے کھانے پینے کی اشیاء کی از خود چیکنگ کے باوجود دوران سفر ٹرین کی ڈائننگ کار میں مسافروں کو کھانے پینے کی غیر معیاری اشیاء اور ایکسپائر ڈبل روٹی فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

مسافر ہزاروں روپے ادا کرنے کے باوجود غیر معیاری اشیاء کھانے پر مجبور ہیں۔

پاکستان ریلویز کی طرف سے کی جانے والی کارروائی کے مطابق معائنے کے دوران حفظان صحت کے حوالے سے بعض بے ضابطگیاں سامنے آئیں ہیں۔

کراچی ایکسپریس کی ڈائننگ کار میں بعض ایکسپائری اشیاء کی فراہمی پر کنٹریکٹرز کو موقع پر جرمانہ کیا گیا جبکہ ایکسپائر کھانے پینے کی چیزیں ضبط کر لی گئیں۔

پاکستان ریلویز کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر ریلوے لاہور ڈویژن بلال قمر نے چند روز قبل 15 اَپ کراچی ایکسپریس کی ڈائننگ کار پر اچانک چھاپہ مارا، جس دوران مسافروں کو دی جانے والی ڈبل روٹی (بریڈ) زائد المیعاد پائی گئی۔

کھانے کے برتن انتہائی گندے تھے جبکہ چائے کافی کے لیے غیر معیاری دودھ کا استعمال بھی کیا جا رہا تھا۔ ڈائننگ کار کی مجموعی صفائی ستھرائی انتہائی ناقص تھی جبکہ حفظانِ صحت کے اصولوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا تھا۔

ڈائننگ کار میں کام کرنے والے بعض ملازمین کے میڈیکل کارڈز اَپ ڈیٹ نہیں تھے، کھانے پینے کی چیزوں کے نرخ نامے بھی آویزاں نہیں کیے گئے تھے۔

معائنہ مکمل ہونے کے بعد تمام غیر معیاری اور ناقص اشیاء ضبط کر لی گئیں، ڈائننگ کار کے حوالے سے رپورٹ بنا کر متعلقہ حکام کو بجھوا دی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈائننگ کار میں کھانے پینے کی کی ڈائننگ کار مسافروں کو غیر معیاری

پڑھیں:

پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف

لاہور:

پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف، اراضی لینے والے کروڑوں روپے کمانے لگے جبکہ ریلوے کو لاکھوں بھی ملنا مشکل ہوگئے۔

ریلوے ملازمین کی ملی بھگت سے جس مقصد کے لیے اراضی لیز پر لی جاتی ہے وہاں متعلقہ کاروبار کے بجائے دوسرے کاروبار کیے جاتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کو ملنے والے شواہد کے مطابق ریلوے برج مچلی منڈی ظہور نامی شخص نے گودام بنانے کے لیے ریلوے سے نیلامی میں اراضی لی مگر لیز پر اراضی لینے کے بعد اس کو بطور گودام استعمال کرنے کے بجائے وہاں ریلوے کے ہی کچھ افسران و ملازمین کی ملی بھگت سے 8 سے 10 دکانیں بنا لیں جبکہ قانونی طور پر ظہور اس جگہ کو صرف گودام کے لیے ہی استعمال کرنے کا پابند تھا۔

ریلوے ذرائع کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گجرانولہ سمیت دیگر شہروں میں درجنوں کینال اراضی ایسی ہے جہاں وہ کام نہیں کیا جا رہا جس کے لیے لیز پر اراضی لی گئی۔

اس طرح ،اراضی کو دیگر کمرشلز مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے لیز پر لینے والے کو تو کروڑوں روپے کا سالانہ فائدہ ہوتا ہے مگر ریلوے انتظامیہ کو صرف چند لاکھ روپے ہی ملتے ہیں۔

اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈ ضیاء جبار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جیسے پتا چلا ان کی دکان گرا دی اور ان کو نوٹس بھی دے دیا ہے کہ جس مقصد کے لیے اراضی لی گئی اسی کے لیے استعمال کریں ورنہ قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مسافر ٹرینوں کی بروقت آمدورفت کی شرح میں کمی، پنکچویلٹی صرف 35 فیصد
  • ایمیریٹس پر سفر کرنے والے ہوجائیں خبردار، یکم اکتوبر سے مسافروں کے لیے اہم پابندیوں کا اعلان
  • نادرا نے شہریوں کو فیس کے سلسلے میں بڑی سہولت فراہم کردی
  • بھارت‘ ٹرین میں آگ بھڑک نے سے مسافروں نے کود کر جانیں بچائیں
  • پاکستان میں 3 سال کے دوران غربت کی شرح تشویش ناک حد تک بڑھ گئی، عالمی بینک کا انکشاف
  • بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ازدواجی تعلقات کے لیے سہولت فراہم کرنے کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری
  • پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف
  • حکومت کا رواں ہفتے خواتین کو پنک سکوٹیز فراہم کرنے کا فیصلہ
  • بھنگ پینے والی حاملہ خواتین کو کیا طبی مسائل درپیش ہوسکتے ہیں؟ ماہرین نے انتباہ جاری کردیا