Jasarat News:
2025-09-25@16:27:57 GMT

کیا روٹی پر گھی لگانا واقعی نقصان دہ ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آج کل سوشل میڈیا اور عام محفلوں میں یہ تاثر عام ہے کہ روٹی پر گھی لگانے سے وزن تیزی سے بڑھتا ہے، شوگر لیول اوپر جاتا ہے اور مجموعی صحت متاثر ہوتی ہے۔ بعض لوگ تو یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ گھی کھانے سے انسان کی عمر گھٹ جاتی ہے۔ لیکن ماہرین غذائیت اس خیال کو محض ایک مغالطہ قرار دیتے ہیں۔

غذائی ماہرین کے مطابق دیسی گھی کو ’’سپرفوڈ‘‘ کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں وٹامنز اے، ڈی، ای اور کے کے ساتھ ساتھ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو دل اور دماغ کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں، گھی نہ صرف آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے بلکہ فوری توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روٹی پر مناسب مقدار میں گھی لگایا جائے تو یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھنے سے روکتا ہے۔ گھی کھانے سے موٹاپا بڑھنے کا تاثر بھی درست نہیں، بشرطیکہ روزانہ صرف دو سے تین چائے کے چمچ استعمال کیے جائیں۔ یہ مقدار نہ صرف میٹابولزم کو بہتر کرتی ہے بلکہ وزن کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، زیادتی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ ضرورت سے زیادہ چکنائی جسم میں جمع ہو جاتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق گھی کھانے سے جسم دیگر غذاؤں سے وٹامنز اور منرلز زیادہ بہتر طور پر جذب کر پاتا ہے، خصوصاً سبزیاں یا دالیں گھی کے ساتھ پکائی جائیں تو ان کے غذائی اجزا مؤثر انداز میں جسم میں شامل ہوتے ہیں۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے کے اختتام پر معمولی مقدار میں گھی شامل کیا جائے، مثلاً روٹی پر ہلکی تہہ، دال یا سبزی میں ایک چمچ یا چاول پر ہلکی مقدار، تاکہ کھانے کا ذائقہ اور غذائیت دونوں بہتر ہوں۔

غذائی ماہرین کے مطابق روٹی پر تھوڑی سی مقدار میں گھی لگانا نہ تو نقصان دہ ہے اور نہ ہی یہ شوگر یا موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ اصل شرط صرف اعتدال ہے، کیونکہ یہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: روٹی پر

پڑھیں:

برطانیہ کا دنیا کے صف اول کے ماہرین کیلیے ویزا فیس ختم کرنے پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250923-01-10

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) فنانشل ٹائمز نے پیر کے روز رپورٹ کیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اس وقت ویزا فیس ختم کرنے کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں تاکہ دنیا کے صف اول کے ماہرین کو برطانیہ لایا جا سکے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے امیگریشن پر سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے
مطابق کیئر اسٹارمر کی گلوبل ٹیلنٹ ٹاسک فورس ایسے خیالات پر کام کر رہی ہے، جن کے ذریعے دنیا کے بہترین سائنس دانوں، ماہرین تعلیم اور ڈیجیٹل ماہرین کو برطانیہ کی جانب راغب کیا جا سکے تاکہ معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے۔ رپورٹ میں ان لوگوں کا حوالہ دیا گیا ہے جو ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ اور وزارت خزانہ کے مابین جاری ان مذاکرات سے باخبر ہیں۔ ایک عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ ویزا فیس کو صفر تک کم کرنے کا منصوبہ ان افراد کیلیے ہے جو دنیا کی 5 بہترین جامعات میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں یا جنہوں نے باوقار انعامات جیتے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ٹرینوں کی ڈائننگ کار میں مسافروں کو غیر معیاری اشیاء فراہم کیے جانے کا انکشاف
  • انڈونیشیا: اسکول سے کھانا خرید کر کھانے کے بعد ایک ہزار سے زائد بچے فوڈ پوائزننگ کا شکار
  • برین ڈرین—- یا —- برین گین
  •  پشاور اور گردونواح زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے
  • افغانوں کو اپنی آدھی روٹی دی لیکن بدلے میں کلاشنکوف اور خودکش کلچر ملا، علامہ طاہر اشرفی
  • ویمنز ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلوی ٹیم کا بڑا نقصان
  • صدر ٹرمپ نے ٹائلینول اور ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
  • برطانیہ کا دنیا کے صف اول کے ماہرین کیلیے ویزا فیس ختم کرنے پر غور
  • رحیم یارخان، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام سیلاب متاثرین کیلئے خیمہ بستی، متاثرین کیلئے کھانے کا اہتمام