کیا روٹی پر گھی لگانا واقعی نقصان دہ ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آج کل سوشل میڈیا اور عام محفلوں میں یہ تاثر عام ہے کہ روٹی پر گھی لگانے سے وزن تیزی سے بڑھتا ہے، شوگر لیول اوپر جاتا ہے اور مجموعی صحت متاثر ہوتی ہے۔ بعض لوگ تو یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ گھی کھانے سے انسان کی عمر گھٹ جاتی ہے۔ لیکن ماہرین غذائیت اس خیال کو محض ایک مغالطہ قرار دیتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق دیسی گھی کو ’’سپرفوڈ‘‘ کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں وٹامنز اے، ڈی، ای اور کے کے ساتھ ساتھ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو دل اور دماغ کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں، گھی نہ صرف آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے بلکہ فوری توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روٹی پر مناسب مقدار میں گھی لگایا جائے تو یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھنے سے روکتا ہے۔ گھی کھانے سے موٹاپا بڑھنے کا تاثر بھی درست نہیں، بشرطیکہ روزانہ صرف دو سے تین چائے کے چمچ استعمال کیے جائیں۔ یہ مقدار نہ صرف میٹابولزم کو بہتر کرتی ہے بلکہ وزن کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، زیادتی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ ضرورت سے زیادہ چکنائی جسم میں جمع ہو جاتی ہے۔
تحقیقات کے مطابق گھی کھانے سے جسم دیگر غذاؤں سے وٹامنز اور منرلز زیادہ بہتر طور پر جذب کر پاتا ہے، خصوصاً سبزیاں یا دالیں گھی کے ساتھ پکائی جائیں تو ان کے غذائی اجزا مؤثر انداز میں جسم میں شامل ہوتے ہیں۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے کے اختتام پر معمولی مقدار میں گھی شامل کیا جائے، مثلاً روٹی پر ہلکی تہہ، دال یا سبزی میں ایک چمچ یا چاول پر ہلکی مقدار، تاکہ کھانے کا ذائقہ اور غذائیت دونوں بہتر ہوں۔
غذائی ماہرین کے مطابق روٹی پر تھوڑی سی مقدار میں گھی لگانا نہ تو نقصان دہ ہے اور نہ ہی یہ شوگر یا موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ اصل شرط صرف اعتدال ہے، کیونکہ یہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روٹی پر
پڑھیں:
ہانگ کانگ سکسز: بارش نے بھارت کو شکست سے بچالیا، پاکستان کیخلاف 2 رنز سے فتح
ہانگ کانگ سکسز میں بارش نے بھارت کو پاکستان کے خلاف شکست سے بچالیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی۔
بھارت نے مقررہ 6 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 86 رنز بنائے۔ اتھاپا 28 اور چپلی 24 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے محمد شہزاد نے 2 اور عبدالصمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 41 رنز بنالیے تھے کہ بارش کے باعث میچ روکنا پڑا۔
مسلسل بارش کے باعث میچ دوبارہ شروع نہ کیا جاسکا اور ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت بھارت 2 رنز سے فاتح قرار پایا۔