data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

رام اللہ: فلسطینی اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے کو اردن سے ملانے والا مرکزی بارڈر ایلنبی اورکنگ حسین پل کل بروز جمعہ سے دوبارہ کھول دیا جائے گا جو ایک ہفتے سے زائد عرصے تک بند رہا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی اتھارٹی کے جنرل اتھارٹی برائے کراسنگ اینڈ بارڈرز کے سربراہ ناظمی مہنّا نے کہا کہ پل پر آمدورفت دونوں جانب سے بحال کر دی جائے گی، تاہم شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری اوقات کار سے متعلق اپڈیٹس پر نظر رکھیں۔

اس اعلان پر تاحال اسرائیل کی جانب سے کوئی باضابطہ تصدیق سامنے نہیں آئی۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے 18 ستمبر کو مغربی کنارے اور اردن کے اس اہم راستے کو اس وقت بند کر دیا تھا جب ایک فائرنگ کے واقعے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ بعد ازاں اسرائیلی آرمی ریڈیو نے منگل کے روز بتایا کہ وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے حکم دیا ہے کہ پل “تاحکم ثانی” بند رہے۔

جمعرات کو فلسطینی وزارتِ قومی معیشت نے متنبہ کیا کہ سرحد کی بندش نے شدید انسانی اور اقتصادی نقصان پہنچایا ہے، جس سے برآمدات، درآمدات اور یہاں تک کہ غزہ کے لیے امدادی سامان کی ترسیل بھی متاثر ہوئی۔

 وزارت صحت کے مطابق اس بندش کے تسلسل سے فلسطینی صنعت، زراعت، غذائی تحفظ اور افراد کی آزادانہ نقل و حرکت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور غیر قانونی یہودی آبادکاروں کی کارروائیوں میں کم از کم 1,044 فلسطینی شہید اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ جولائی میں عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام اسرائیلی بستیاں خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل کھلی دہشت گردی کر رہے ہیں۔ نہتے فلسطینی عوام پر بمباری، محاصرے اور مصنوعی قلت کے ذریعے انسانی بحران کو مزید سنگین بنایا جا رہا ہے جبکہ عالمی ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور مسلم ممالک بھی بےحسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ

رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عبرانی اخبار نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی کے متعلق یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ اس کیخلاف بھی اسرائیل کی جانب سے ایسا ہی حملہ کیا جائے گا جیسا کہ قطر پر کیا گیا تھا۔ سینئر اسرائیلی حکام نے بھی خبردار کیا ہے کہ کشیدگی میں یہ اضافہ دو طرفہ براہ راست تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر جب اردگان نے نیتن یاہو کے خلاف بیان بازی میں شدت پیدا کر دی ہے اور ترک معاشرہ خود کو سخت حالات کے لیے تیار کر رہا ہے۔

عبرانی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دوحہ میں حماس کے اعلیٰ عہدے داروں کے اجلاس پر 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کے بعد، ترکی میں اسرائیلی حملے کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ اس تشویش کی ایک وجہ حماس کے بعض ارکان کی استنبول اور ترکی کے کئی دیگر علاقوں میں موجودگی ہے، جب کہ اعلیٰ سطحی اسرائیلی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ترکی اسرائیل کا اگلا ہدف ہوگا۔

رجب طیب اردگان، جو حماس اور فلسطینی جدوجہد کے لیے اپنی عوامی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف لفظی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور نتن یاہو کو ہٹلر قرار دیتے ہیں۔ ایسے حالات میں انقرہ نے اپنے فضائی گشت میں اضافہ کرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ خطہ ایک بڑی تباہی کی طرف کھسک رہا ہے۔ معاریو کے مطابق ترکی میں اسرائیل اور امریکہ مخالف جذبات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

 عبرانی اخبار کے مطابق ترکی کے عام ہوٹلوں میں احتجاج کے طور پر اسرائیلی جھنڈوں پر پاوں رکھنا ایک عام سی بات بن چکی ہے، ترک عوام بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسرائیل ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ دوسری جانب رپورٹس ہیں کہ حماس کی ایک ٹیم نے ترکی کیساتھ کام کرنے والی اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ترکی نے اس کی تردید میں کہا ہے کہ یہ خبریں من گھڑت ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے مغربی کنارے کو ضم کیا تو ابراہیم معاہدوں کی حیثیت ختم ہوجائے گی: میکرون
  • نیتن یاہو کا جنوب مغربی شام کے غیر مسلح کیے جانے کا مطالبہ
  • ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کیمپ پر فائرنگ، سرایا القدس نے ذمہ داری قبول کر لی
  • بطور ریاست تسلیم کرنا حماس کو انعام نہیں بلکہ فلسطینیوں کا حق ہے؛ اردن
  • مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکا خیرمقدم کرتے ہیں.اسحاق ڈار
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری، مزید 61 فلسطینی شہید ہوگئے
  • پاکستان کا مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکا خیرمقدم
  • پاکستان مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے، اسحاق ڈار