data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا ہے کہ عوامی خدمت ہمارا مشن ہے اور تعمیر و ترقی کے اس سفر میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات یوسی 1 ویلفیئر کالونی کی اندرونی گلیوں میں پیور بلاکس کی تنصیب کے جاری کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایکسی این بی اینڈ آر راشد فیاض نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیور بلاکس کی تنصیب سے علاقہ مکینوں کو طویل المدتی سہولت میسر آئے گی اور گلیاں مضبوط و پائیدار رہیں گی۔ یہ کام ماہر عملے کی نگرانی میں جاری ہے۔ چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیوریج کے تباہ حال نظام کے باعث سڑکوں کی مرمت میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم جہاں نکاسی آب کے مسائل حل کیے جارہے ہیں، وہاں سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منتخب نمائندے اور بلدیاتی افسران دن رات عوامی خدمت کے جذبے کے تحت سرگرم عمل ہیں اور باالترتیب تمام مسائل کے حل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ گلشن اقبال کو ایک ماڈل ٹاؤن میں تبدیل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔دورے کے دوران علاقہ مکینوں نے برسوں بعد ترقیاتی کاموں کے آغاز پر چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد کا شکریہ ادا کیا اور دیگر بلدیاتی مسائل کی جانب توجہ مبذول کرائی، جس پر چیئرمین نے انہیں جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں (ڈسکوز) کو بغیر منظوری 4 ملین اے ایم آئی میٹرز نصب کرنے پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) نے ریگولیٹری منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر اے ایم آئی میٹرز نصب کیے، جس پر نیپرا نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، وزارتِ توانائی کی ہدایات پر 40 لاکھ اے ایم آئی میٹرز کی تنصیب کا عمل شروع کیا گیا، حالانکہ اس کے لیے نیپرا کی پیشگی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ عام میٹرز 5 ہزار روپے میں جبکہ اے ایم آئی میٹرز 20 ہزار روپے میں فروخت کیے گئے، جس سے صارفین پر اضافی مالی بوجھ پڑا ہے۔

نیپرا ذرائع کے مطابق، شفاف خریداری کے اصولوں اور ریگولیٹری قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان مہنگے میٹروں کی تنصیب سے صارفین کے حقوق کا استحصال کیا گیا۔

ریگولیٹر نے وزارتِ توانائی اور تمام ڈسکوز کے سربراہان سے تحریری وضاحت طلب کر لی ہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بغیر صارفین کی رائے لیے اتنے مہنگے میٹر خریدنا اور نصب کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارتِ توانائی کے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا بلکہ اب میٹریل بھی عام صارفین کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مسائل کے حل کیلیے علامہ اقبال کے افکار سے رہنمائی لی جائے، عبدالعلیم
  • ٹنڈو جام: گوٹھ مرزا کلیری کے رہائشی علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • ٹنڈو جام: علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کیخلاف احتجاج
  • علامہ اقبال کا فلسفہ خودی روشنی کا مینار ہے،مفتی فیض
  • عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم
  • سابق ممبر قومی اسمبلی‘ نواز شریف کے قریبی ساتھی جسٹس (ر) افتخار چیمہ انتقال کر گئے
  • بلاول زرداری کا علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
  • بی جے پی اور بی آر ایس فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھ رہے ہیں، اظہر الدین
  • میرا بچپن اشفاق احمد کی گود میں گزرا، نائمہ خان کا انکشاف
  • چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سیکٹرز ڈیولپمنٹ پر بریفنگ