تلنگانہ کے وزیر نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ساتھ ہیں، تین یا چار دن میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، انہیں انتخابات میں اپنی قسمت کا احساس ہے، اسی لئے وہ ایسے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست تلنگانہ کے وزیر محمد اظہر الدین نے اپوزیشن بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ دونوں پارٹیاں فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھتی ہیں۔ سابق کرکٹر اظہر الدین نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو آئندہ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں اپنی قوت کا اندازہ ہوگیا ہے اور اس لئے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان ایشوز پر پروان چڑھتے ہیں، ان کے پاس اور کچھ نہیں ہے، بی آر ایس اور بی جے پی دونوں ساتھ ہیں، تین یا چار دن میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، انہیں انتخابات میں اپنی قسمت کا احساس ہے، اسی لئے وہ ایسے گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔

محمد اظہر الدین مرکزی وزیر بنڈی سنجے کمار کے اپنے اور وزیراعلٰی ریونت ریڈی کے خلاف تبصروں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نظام کے دور سے ہی حیدرآباد میں ہندو اور مسلمان ہم آہنگی سے رہتے ہیں۔ اظہر الدین نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا مقصد سیکولر تانے بانے میں خلل ڈالنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی یقین ظاہر کیا کہ کانگریس امیدوار نوین یادو ضمنی انتخاب جیت جائیں گے۔ مرکزی وزیر بانڈی سنجے کمار نے وزیراعلٰی ریونت ریڈی کو چیلنج کیا کہ وہ اظہر الدین سے پوجا کرنے اور تلک لگانے کے لئے کہیں۔ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے لئے ضمنی انتخاب 11 نومبر کو ہوگا۔ واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین نے گذشتہ دنوں تلنگانہ حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لیا۔ تلنگانہ کے گورنر جشنو دیو ورما نے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں اظہر الدین کو عہدے کا حلف دلایا۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور وزراء نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی۔

محمد اظہر الدین 8 فروری 1963ء کو حیدرآباد شہر میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پرائمری تعلیم عابڈس کے آل سینٹس ہائی اسکول سے حاصل کی۔ انہوں نے نظام کالج میں بی کام کی تعلیم حاصل کی۔ اپنے چچا زین العابدین سے متاثر ہو کر انہوں نے کرکٹ کے میدان کی طرف قدم بڑھایا۔ اظہر الدین نے 1984ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا، انہوں نے بطور کرکٹر بین الاقوامی سطح پر اپنی ایک پہچان بنائی۔ اس وقت انہوں نے پہلے تینوں ٹیسٹ میچوں میں سنچریاں بنا کر شائقین کا دل جیت لیا تھا۔ وہ اپنے وقت کے سب سے اسٹائلش بیٹسمینس میں سے ایک تھے اور اپنی فیلڈنگ کے لئے بھی جانے جاتے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محمد اظہر الدین اظہر الدین نے تلنگانہ کے نے کہا کہ بی آر ایس انہوں نے بی جے پی رہے ہیں دے رہے

پڑھیں:

کروڑوں روپے سے تعمیر کردہ باغِ ابن قاسم کی دیواریںگرانا مجرمانہ عمل ہے ،سیف الدین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-23

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ نے باغ ابن قاسم اور بیچ پارک کی خوبصورت حفاظتی دیواریں توڑنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے میونسپل کمشنر افضال زیدی کو باضابطہ خط ارسال کردیا ،خط کی کاپی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور مرتضیٰ وہاب کو بھی بھیجی گئی ہے۔خط میں دیواریں توڑنے کا عمل فوری طور پر روکنے اور گرائی گئی دیواروں کی ازسر نو تعمیر کا مطالبہ کیا گیا ہے اورکہا گیاکہ کروڑں روپے سے تعمیر کردہ پارکوں کی دیواریں گرانا مجرمانہ عمل گے،باغ ابن قاسم اور بیچ پارک کی دیواریں توڑنے کا عمل روکا جائے، گرائی گئی دیواروں کی فوری تعمیر اور پارک کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا جائے،کروڑوں کی مالیت کی پراپرٹی کو توڑنے کا فیصلہ کون کر سکتاہے،پارک برباد کردیے خوبصورت دیواریں بھی ڈھائی جارہی ہیں،دیواریں توڑنے کے بعد اس کی حد بندی اور حفاظت کیسے ہوگی۔ پارک کی حفاظتی دیواروں کو توڑنے کا عمل ناقابل فہم اور افسوسناک ہے۔اس پورے غیرقانونی عمل کی تحقیقات ہونی چاہیے اور اس کے ذمے داروں کوسزا ملنی چاہیے۔ سٹی کونسل کی اجازت کے بغیر اتنا بڑا قدم اٹھایا نہیں جاسکتا۔یہ پارک کراچی کی شناخت ہے، اس کی حفاظت اوربحالی بلدیاتی اداروں کی اولین ذمے داری ہے۔ جماعت اسلامی کے نمائندے شہریوں کے مفاد کے ہر معاملے پر آواز بلند کرتے رہیں گے اور شہر کے عوامی اثاثوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ باغ ابن قاسم کراچی کا سب سے بڑا پارک ہے، جو سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دور نظامت میں تعمیر ہوا۔ یہ پارک 100 ایکڑ سے زاید رقبے پر محیط ہے اور شہر کے لاکھوں شہریوں کے لیے تفریح اور سکون کا اہم مرکز رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک جانب شہر میں سر سبز مقامات پہلے ہی محدود ہیں جبکہ دوسری طرف کے ایم سی بجٹ میں بڑی رقومات مختص ہونے کے باوجود باغ ابن قاسم کی حالت زار شرمناک حد تک خراب ہے۔ عملی طور پر پارک اجڑا ہوا ہے درخت کاٹ دئیے گئے ہیں، کچرے اور ملبے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ نعمت اللہ خان کے دور میں یہ پارک خوبصورت ترین تھا اور ہزاروں شہری یہاں تفریح کے لیے آتے تھے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایک طرف پارک کی دیکھ بھال نہیں کی جا رہی جبکہ دوسری جانب اس کے کچھ حصے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نام پر کرایے پر دیے جا چکے ہیں۔ عوامی تفریح گاہوں کو نجی کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کرنا شہریوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے، ہائی کورٹ اس عمل کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے لیکن اب تک یہ سلسلہ جاری ہے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • شاعر مشرق کا فکر و فلسفہ برصغیر کے مسلمانوں کیلئے بیداری،خودی اور روحانی احیا کا سر چشمہ ہے، حسن محی الدین
  • مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی نے بھارت میں فرقہ واریت میں خطرناک اضافہ کر دیا
  • کروڑوں روپے سے تعمیر کردہ باغِ ابن قاسم کی دیواریںگرانا مجرمانہ عمل ہے ،سیف الدین
  • بی جے پی فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھ رہی ہے: اظہر الدین
  • شادی ختم ہونے کے بعد منفی ماحول سے بچنے کیلئے بیرون ملک منتقلی کا فیصلہ کیا، آمنہ شیخ
  • شہدائے جموں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کی آبیاری کی، علی رضا سید
  • صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت کے اعزاز میں عشائیہ
  • جنرل باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے ، فضل الرحمن
  • عفت عمر کا انڈسٹری میں کوئی دوست کیوں نہیں؟