پاکستانی رکشے اب دیگر ممالک میں بھی نظر آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے تین پہیہ رکشوں کی برآمدات کو مزید تین نئی عالمی منڈیوں تک توسیع دے رہی ہے، جن میں فلپائن، میکسیکو اور افغانستان شامل ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کی آٹو انڈسٹری کے لیے برآمدات کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
کارپوریٹ بریفنگ کے دوران کمپنی حکام نے بتایا کہ حالیہ سیلاب نے سپلائی آپریشنز پر بڑا اثر نہیں ڈالا۔ صرف اس وقت تاخیر کا سامنا کرنا پڑا جب کراچی-لاہور روڈ عارضی طور پر بند ہوا، تاہم یہ مسئلہ زیادہ دیر برقرار نہیں رہا۔
فی الحال کمپنی چھ ماڈلز مارکیٹ میں پیش کر رہی ہے، جن میں چار ہیول ایچ 6 اور دو جولیون شامل ہیں۔
انتظامیہ نے وضاحت کی کہ چوتھی سہ ماہی میں کم منافع والے ماڈلز کی فروخت بڑھنے کے باعث مارجن کم ہوا، لیکن یہ اب بھی انڈسٹری کی اوسط سے بہتر ہے۔
مزید بتایا گیا کہ بڑھتی ہوئی بکنگز کے نتیجے میں گاڑیوں کی ترسیل کا وقت پہلے کے دو سے تین ماہ کے مقابلے میں بڑھ کر تین سے چار ماہ تک جا پہنچا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برازیل میں عالمی موسمیاتی کانفرنس جاری، افغانستان کو دعوت نہیں دینے پر طالبان ناراض
طالبان حکومت نے افغانستان کو ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس ‘سی او پی 30’ (کوپ30) میں شرکت کی دعوت نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
برازیل میں پیر سے شروع ہونے والی اقوامِ متحدہ کی 30ویں ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس میں درجنوں ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب ’کوپ کانفرنس‘ میں اسموگ پر بھارت سے آلودگی کا معاملہ اٹھائیں گی
افغانستان کی قومی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (نیپا) نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اس بات پر گہری تشویش ہے کہ اگرچہ افغانستان دنیا کے سب سے زیادہ ماحولیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں شامل ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسے اس کانفرنس میں باضابطہ دعوت نہیں دی گئی۔
گزشتہ سال طالبان حکومت نے، جو اس وقت صرف روس کی جانب سے تسلیم شدہ ہے، سی او پی 29 میں شرکت کی تھی، تاہم وہ آذربائیجان کی میزبانی میں بطور ‘مہمان’ شریک ہوئے تھے، مذاکراتی فریق کے طور پر نہیں۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ ان کی سفارتی تنہائی انہیں عالمی ماحولیاتی مذاکرات میں شرکت سے نہیں روکنی چاہیے۔ نیپا کے بیان میں مزید کہا گیا کہ افغان عوام کو اس کانفرنس میں شرکت کے حق سے محروم کرنا موسمی انصاف، عالمی تعاون اور انسانی یکجہتی کے اصولوں کے منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کوپ 30 اجلاس میں شرکت کے لیے برازیل روانہ
سائنس دانوں کے مطابق افغانستان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں صرف 0.06 فیصد حصہ رکھتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق افغانستان کی تقریباً 89 فیصد آبادی اپنی بقا کے لیے زراعت پر انحصار کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں