بیان میں کہا گیا کہ انجینئر رشید کو محض اس وجہ سے ہراساں کیا گیا کیونکہ انہوں نے تذلیل اور تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف اپنی شکایت واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) نے کہا ہے کہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند تنظیم کے کے صدر اور رکن بھارتی پارلیمنٹ انجینئر رشید کو سخت ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے آئی پی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جیل حکام نے انجینئر رشید کو 18 اور 19 ستمبر کو سخت ہراساں کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ انجینئر رشید کو محض اس وجہ سے ہراساں کیا گیا کیونکہ انہوں نے تذلیل اور تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف اپنی شکایت واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان انعام النبی نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث دو قیدیوں نے انجینئر رشید پر 31 اگست کو قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے واقعے کی شکایت اعلیٰ حکام تک پہنچانے کے بجائے اسے دبانے کی کوشش کی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے انجینئر رشید کے وکیل ایڈووکیٹ حسنین خواجہ سے ملاقات نہیں کی اور انہیں ڈیڑھ گھنٹے سے زائد وقت تک انتظار کرایا۔ بعد ازاں اگلے روز نصف درجن اہلکار انجینئر رشید کے سیل میں داخل ہو گئے اور انہیں سخت ہراساں کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انجینئر رشید کو سخت ہراساں کیا جیل سپرنٹنڈنٹ

پڑھیں:

لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے انہوں نے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے ، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا، جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلۂ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپالیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا ، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے ۔

ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں ، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ پی ٹی آئی ارکان کمیٹی اجلاس میں شرکت کرتے اور رائے دیتے ۔

پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی آزادی جو پاکستان میں حاصل ہوئی اس کے لیےکوئی کوشش پاکستان کی عدلیہ نے نہیں کی،جو عدلیہ کو آزادی ملی، جس کا انہوں نے غلط استعمال کیا، وہ پاکستان کے سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہیں کہتا ہم انتقام لیں کہ ہم ان کا نشانہ بنے، ضروری ہے نظام میں بہتری لائی جائے، اس کےلیے پارلیمنٹ کی جانب سے کوشش کی گئی۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ نظام کو تہہ وبالا کرنے کےلیے پارلیمنٹ کے باہر یلغار کی گئی، ترمیم کےصرف ایک نقطے پر آج اپوزیشن کی 2 تقاریر ہوئیں، جس کا تعلق عدلیہ سے ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ علی ظفر اطلاعات ونشریات کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں، وہ کمیٹی کا اجلاس بلانا شروع کریں کیونکہ ان کی وجہ سے وزارت اطلاعات احتساب سے بچی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے جیل میں ملاقات کا دن، فہرست سپرنٹنڈنٹ کو بھجوا دی گئی
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن، فہرست جیل سپرنٹنڈنٹ کے حوالے
  • اپوزيشن نے ترمیم کے ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید
  • لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید
  • عدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں،انتقام کے بجائے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سینیٹر پرویز رشید
  • راولپنڈی؛ خاتون کو ہراساں کرنے کی وائرل ویڈیو، ملزم گرفتار
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شدید ردعمل
  • شیخ رشید کو عمرہ پر جانے کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر 
  •  انجینئر محمد علی مرزا کی مرکزی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور