گردشی قرضے میں ریکارڈ اضافہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ہوا، اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آ باد:
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ گردشی قرضے پاکستان کے لیے وبال جان ہیں ہماری کوششوں سے گردشی قرضہ چھ سال میں لازمی طور پر ختم ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ گردشی قرضے پاکستان کے لیے وبال جان ہیں ہم نے گردشی قرضے ختم کرنے کے لیے دن رات کوششیں کیں، گردشی قرضہ چھ سال سے قبل بھی ختم ہوسکتا ہے مگر یہ چھ سال میں لازمی طور پر ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں گردشی قرضے میں ریکارڈ اضافہ ہوا اس کے برعکس ہم نے گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے دن رات کوششیں کیں، ہماری اپنی کارکردگی کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں واضح کمی لائے ہیں، توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔
ایک سوال پر انہوں ںے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو گردشی قرض 2400 ارب روپے تھا جسے 2000 ارب پر لے آئے، 800 ارب کا حجم ہم نے بغیر کسی قرض لیے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ختم کیا، اب 1200 ارب رہ گیا، ہم سستے قرضے لے کر اسے ادا کررہے ہیں، گردشی قرضہ آٹھ تا دس سال میں ختم ہوتا اور عوام پر بوجھ پڑتا مگر ہم نے وہ کام کیا کہ عوام پر بوجھ بھی نہیں پڑے گا اور گردشی قرضہ چھ سال میں ختم ہوجائے گا۔
اویس لغاری نے کہا کہ پاور ڈویژن کی محنت سے چوری میں کمی اور ریکوری میں بہتری آئی، 2042 کروڑ روپے صرف ترسیلی نقصانات اور چوری کم کرنے سے بچائے گئے، ریکوری میں بہتری اور مالیاتی نظم و ضبط سے گردشی قرضے پر قابو پایا گیا، بینکوں کیساتھ خصوصی معاہدے کر کے 1725 ارب روپے کے قرض پر سود کم کروایا گیا، پہلے گردشی قرضے پر 2.
اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرضے پر 23 پیسے فی یونٹ کا بوجھ صارفین ادا کر رہے تھے، اگر پرانا نظام رہتا تو یہ بوجھ کئی سالوں تک ختم نہ ہوتا، چوری پر قابو، بہتر ریکوری اور بینکنگ اصلاحات سے گردشی قرضے پر قابو پایا، اسلامک بینکنگ کے ذریعے ٹرانزیکشنز کر کے بینکنگ سیکٹر کو بھی ساتھ لیا گیا، بینکنگ معاہدے خوش دلی سے ہوئے، کوئی زبردستی یا دباؤ نہیں ڈالا گیا اسے یہ پاکستان کے مالیاتی نظام میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اویس لغاری سال میں کہا کہ چھ سال نے کہا کے لیے
پڑھیں:
لیسکو میں عارضی کنکشنز اور میٹریل خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں
شاہد سپرا: لیسکو میں تحقیقات کے دوران عارضی کنکشنز پر یونٹس چارج کرنے اور میٹریل کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد نیب نے کمپنی سے متعلقہ ریکارڈ طلب کر کے معاملات کی جانچ شروع کر دی ہے۔
نیب نے لیسکو میں عارضی کنکشنز پر یونٹس چارج کرنے اور میٹریل خریداری میں ممکنہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ترجمان ذرائع کے مطابق لیسکو کی جانب سے منظور عارضی کنکشنز کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے ،لیسکو سے مجموعی طور پر چارج یونٹس کا ریکارڈ مانگا گیا ۔
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ آج سینیٹ میں پیش ہوگا
ذرائع کے مطابق نیب نے لیسکو سے 2021 سے 2024 تک کے میٹریل خریداری کے ریکارڈ، 10 لاکھ روپے سے زائد کی خریداری کی دستاویزات، عارضی کنکشنز کی منظوری دینے والی مجاز اتھارٹیز کا ریکارڈ، بڑے صارفین کو یونٹس چارج کرنے کا ریکارڈ اور منظور شدہ لوڈ کی دستاویزات طلب کر لی ہیں۔
نیب کا مقصد لیسکو کے عارضی کنکشنز پر چارج یونٹس اور میٹریل خریداری میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا مکمل جائزہ لینا ہے۔
بلوچستان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی لگ گئی