سعودی عرب نے قومی جدت اور ڈیجیٹل معیشت کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے پہلا سعودی ساختہ لیپ ٹاپ HORIZON Pro متعارف کرایا ہے، جو مصنوعی ذہانت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ اعلان کمپنی HUMAIN نے کیا، جو پبلک انویسمنٹ فنڈ کی ملکیت ہے۔ اس منصوبے کو مملکت کی ٹیکنالوجی میں خودکفالت اور عالمی قیادت کی علامت قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا پہلا مقامی اے آئی چیٹ بوٹ لانچ کردیا گیا

یہ لیپ ٹاپ محققین، ماہرین، تخلیقی شعبوں کے افراد اور کاروباری پیشہ وران کے لیے ایک ہمہ جہت حل ہے، جو کارکردگی، سکیورٹی اور لچک کو یکجا کرتا ہے۔

یہ جدید ڈیوائس طاقتور Qualcomm Snapdragon X Elite پروسیسر کے ساتھ آتا ہے، جسے نئی نسل کی اسمارٹ کمپیوٹنگ کے لیے تیار کیا گیا ہے، اس میں 32 گیگا بائٹ میموری اور ایک ٹیرا بائٹ SSD اسٹوریج فراہم کی گئی ہے تاکہ بھاری اور پیچیدہ ایپلی کیشنز بھی باآسانی چل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب  اے آئی ڈاکٹر کلینک کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

مزید برآں، 14 انچ OLED ڈسپلے اور 2.

8K ریزولوشن صارف کو شاندار بصری تجربہ فراہم کرتے ہیں، جبکہ بیٹری ایک ہی چارج پر 18 گھنٹے تک ساتھ دیتی ہے۔

HORIZON Pro مصنوعی ذہانت کے دو موڈز فراہم کرتا ہے۔ آف لائن اے آئی موڈ میں تمام پروسیسنگ براہِ راست ڈیوائس پر انجام پاتی ہے، جس سے مکمل ڈیٹا پرائیویسی یقینی بنتی ہے، جبکہ ہائبرڈ اے آئی موڈ مقامی پروسیسنگ اور کلاؤڈ کو یکجا کر کے زیادہ طاقتور نتائج فراہم کرتا ہے، جو بڑے ڈیٹا تجزیے، تھری ڈی ماڈلنگ اور پیچیدہ کاروباری اطلاقات کے لیے مثالی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں جدید ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا ایونٹ ’لیپ 2025‘

اس کامیابی کے ساتھ سعودی عرب نے نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی مصنوعی ذہانت کی صنعت میں اپنی قیادت کو مزید مستحکم کیا ہے، جو مملکت کے اس وژن کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ ڈیجیٹل معیشت اور عالمی جدت کے میدان میں سرکردہ کردار ادا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

HORIZON Pro we news اے آئی سعودی عرب لیپ ٹاپ مصنوعی ذہانت

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ا ئی لیپ ٹاپ مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت لیپ ٹاپ کرتا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی فارما صنعت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کا آغاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو اپنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صحت کے نظام کو جدید بنایا جا سکے، ساتھ ہی بیماریوں کی تشخیص، ادویات کی دریافت اور نسخہ نویسی، اور منفی دوا کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔ یہ فیصلہ پیر کو ایک سرکاری ورکشاپ میں کیا گیا، جو 8ویں پی پی ایم اے (پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن) فارما سمٹ سے قبل منعقد ہوئی، اس ورکشاپ کا عنوان تھا ’فارما کا مستقبل: اے آئی کے ذریعے ادویات کی دریافت اور ذاتی نوعیت کی دوائیوں میں بہتری۔ ورکشاپ میں مصنوعی ذہانت کے عالمی ماہر جِم ہیرس نے بتایا کہ گوگل ڈیپ مائنڈ کے بانی ڈیمیس ہسبیس کے مطابق اے آئی کی مدد سے آئندہ 10 سال میں تمام بڑی بیماریوں کا خاتمہ ممکن ہے۔ ہیرس نے بتایا کہ ’’الفا فولڈ اے آئی‘‘ کا استعمال کینسر کو ابتدائی مرحلے میں روکنے والی مرکبات کی شناخت کے لیے کیا جا رہا ہے، اور اے آئی نے پروٹین میپنگ کی رفتار کو انسانی تحقیق سے کئی گنا بڑھا دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پِل کیم جیسی خوردنی کیمرا ٹیکنالوجی سے معدے کے اندر کی تصاویر لی جا سکتی ہیں اور اے آئی کی مدد سے پرکینسر پالیپس کی شناخت کی جا سکتی ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت میں ’چور دروازہ‘ بند کرنے کے لیے یو این متحرک
  •  مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں، خواجہ آصف 
  • مصنوعی ذہانت کی للکار کا سامنا کرنے کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس
  • پاکستان کی معاشی ترقی میں بھی کرپٹو کرنسی انقلابی کردار ادا کر رہی ہے، بلال بن ثاقب
  • مصنوعی ذہانت امن کا ذریعہ بنے، ہتھیار نہیں، خواجہ آصف
  • اے آئی کے باعث آئندہ جنگیں زیادہ خطرناک ہوسکتی ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان کی فارما صنعت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کا آغاز
  • بوئنگ اور پیلنٹیئر کا دفاعی پیداوار میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر اشتراک
  • چین میں انجینئرنگ کا شاہکار‘ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ڈیم تیار