UrduPoint:
2025-11-11@04:12:57 GMT

مصنوعی ذہانت میں ’چور دروازہ‘ بند کرنے کے لیے یو این متحرک

اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT

مصنوعی ذہانت میں ’چور دروازہ‘ بند کرنے کے لیے یو این متحرک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 ستمبر 2025ء) مصنوعی ذہانت کے آلات کی تیز رفتار ترقی کے باوجود اس طاقتور ٹیکنالوجی کے موثر اور بین الاقوامی سطح پر متفقہ اصول و ضوابط تاحال وضع نہیں ہو سکے۔ 25 ستمبر کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں رکن ممالک اسی مسئلے کو حل کرنے اور جدید ٹیکنالوجی کا موثر انتظام یقینی بنانے کے لیے بات چیت کریں گے۔

سرمایہ کاری، امید اور تشویش تین ایسے عوامل ہیں جن کے سبب مصنوعی ذہانت اور اس کے اثرات میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔

چونکہ اس ٹیکنالوجی سے لاحق مسائل اور مواقع عالمگیر ہیں اس لیے متعلقہ اقدامات کو بھی منتشر اور محدود ہونے کے بجائے جامع ہونا چاہیے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، 118 ممالک مصنوعی ذہانت کے انتظام سے متعلق حالیہ برسوں میں شروع کردہ کسی بھی اقدام کا حصہ نہیں تھے جبکہ ایسے تمام اقدامات میں صرف سات ممالک شامل تھے جن کا تعلق ترقی یافتہ دنیا سے ہے۔

(جاری ہے)

یہ اجلاس پہلا موقع ہوگا جب اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک کو مصنوعی ذہانت کے بین الاقوامی انتظام کی تشکیل میں اپنی رائے دینے کا موقع ملے گا۔ اس میں دنیا بھر سے سفارت کاروں کے علاوہ سائنسدان، ٹیکنالوجی کے شعبے کے ماہرین، نجی شعبے کے نمائندے اور سول سوسائٹی کے ارکان بھی شریک ہوں گے۔

© Unsplash/Igor Omilaev ٹیکنالوجی میں ترقی کی محفوظ نگرانی

اجلاس میں دو نئے اور اہم عالمی اداروں کے کام پر بات چیت کی جائے گی جنہیں بین الاقوامی سطح پر جدید ٹیکنالوجی کے جامع اور مشمولہ انتظام، اس طاقتور ٹیکنالوجی سے جڑے مسائل کے حل اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے فوائد تمام انسانوں تک پہنچ سکیں۔

ان اداروں میں 'مصنوعی ذہانت کے انتظام پر عالمگیر مکالمہ' اور 'مصنوعی ذہانت پر غیرجانبدار بین الاقوامی سائنسی پینل' شامل ہیں۔

یہ دونوں ادارے ان سفارشات کی بنیاد پر قائم کیے گئے ہیں جو ماہرین اور قانون سازوں پر مشتمل 'اعلیٰ سطحی مشاورتی ادارہ برائے مصنوعی ذہانت' نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کی رپورٹ بعنوان 'انسانیت کی خاطر مصنوعی ذہانت کا انتظام' میں پیش کی تھیں۔

ان اداروں کا باضابطہ قیام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک قرارداد کے ذریعے اگست 2025 میں عمل میں آیا جسے تمام رکن ممالک نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مصنوعی ذہانت کے فوائد سمیٹنے اور اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

آزادانہ اور سائنسی بنیاد پر پالیسی سازی

25 ستمبر کو ہونے والے اجلاس کا مقصد اس معاملے میں بہترین طریقہ ہائے کار اور تجربات کا تبادلہ کرنا اور مصنوعی ذہانت کے انتظام پر بین الاقوامی تعامل کو فروغ دینا ہے۔ یہ بات چیت حکومتوں، صنعت، سول سوسائٹی اور سائنسدانوں کے لیے اصولوں کی بنیاد پر تجربات اور خیالات کے تبادلے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تشکیل دینے کا پلیٹ فارم ہو گی۔

اقوام متحدہ کے تعاون سے بین الاقوامی سائنسی پینل مصنوعی ذہانت سے لاحق خطرات، مواقع اور اثرات کے بارے مں غیر جانبدارانہ اور شواہد پر مبنی رہنمائی فراہم کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ متعلقہ پالیسی سازی آزاد اور سائنسی بنیاد پر ہو۔ یہ پینل ہر سال ایک رپورٹ تیار کرے گا جو اس موضوع پر سالانہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

UN News/Anton Uspensky ٹیکنالوجی کے انتظام پر مساوی اختیار

ڈیجیٹل اور نئی ٹیکنالوجی پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے امندیپ سنگھ گل نے یو این نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں عالمی طریقہ کار صرف نئے ادارے ہی نہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے انتظام سے متعلق ایک نئے ڈھانچے کی بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہو رہے ہیں لیکن اس کے انتظام پر سبھی کا اختیار نہیں ہے۔ عالمگیر مکالمے کے ذریعے پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک کو مصنوعی ذہانت کے انتظام پر بین الاقوامی تعاون کی تشکیل میں برابر کی شراکت ملے گی۔

سائنسی پینل دنیا بھر سے ممتاز سائنسدانوں کو اکٹھا کرے گا تاکہ مصنوعی ذہانت سے متعلق خطرات، مواقع اور اثرات کے حوالے سے پائے جانے والے ابہام کو دور کیا جا سکے۔

یہ پینل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مصنوعی ذہانت سے متعلق پالیسی غیر جانبدارانہ اور سائنسی شواہد پر مبنی ہو۔

اس اجلاس میں جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کی صدر اینالینا بیئربوک، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش، سپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز اور کوسٹاریکا کے وزیر خارجہ آرنولڈو آندرے بھی خطاب کریں گے۔

ان تقاریر کے بعد رکن ممالک اور مبصرین، اقوام متحدہ کے نظام سے وابستہ ادارے اور دیگر متعلقہ فریقین اپنی بات کریں گے۔ اس موقع پر سوسائٹی اور دیگر اداروں کے نمائندوں کے بیانات بھی لیے جائیں گے تاکہ مختلف نقطہ ہائے نظر کو یکساں طور پر سنا جا سکے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مصنوعی ذہانت کے انتظام کہ مصنوعی ذہانت اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ٹیکنالوجی کے کے انتظام پر رکن ممالک بنیاد پر اور اس کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ

اسلام آباد+ نیویارک (این این آئی+ آئی این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقوامِ متحدہ ادارہ برائے منشیات و جرائم کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے انسدادِ منشیات میں پاکستان کو فرنٹ لائن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی بڑی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے۔ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی جگہ مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہو رہی ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسدادِ منشیات سے متعلق اہم روڈ میپ بھی جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ناگزیر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) اور بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افغان شہریوں کی گرفتاریوں اور حراست میں محض ایک ہفتے کے دوران 146 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھلنا بتائی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں کل 7 ہزار 764 افغان شہری گرفتار اور حراست میں لیے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔26 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان گرفتار ہونے والوں میں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے اور غیر رجسٹرڈ افغان 77 فیصد تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے باقی 23 فیصد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 86 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں پیش آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں دہشتگردوں کو جدید اسلحے کی فراہمی امن کے لیے خطرہ، پاکستان کا اقوامِ متحدہ میں انتباہ
  • مصنوعی ذہانت کا سونامی ملازمتیں ختم کردیگا‘ایلون مسک
  • اقوام متحدہ، پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4قراردادیں منظور
  • سوڈان کے شہر الفاشر میں قتل و غارت کی انتہا، اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
  • پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ
  • کیا اب بھی اقوام متحدہ کی ضرورت ہے؟
  • مصنوعی ذہانت اور میڈیا کی نئی دنیا
  • اقوام متحدہ کا پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف
  • پاکستان کی موثر انسدادِ منشیات کاروائیوں پر اقوام متحدہ کااعتراف
  • امریکا اور اقوام متحدہ کی شامی صدر پر عائد پابندیاں ختم، دہشتگردوں کی فہرست سے نام خارج