چین نے سوویت دور کے J-6 لڑاکا طیارے کو اسٹیلتھ ڈرون میں تبدیل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
بیجنگ: چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے رواں سال کے ایئر شو میں ایک نیا جنگی ڈرون پیش کیا جو قدیم سوویت طرز کے J-6 فائٹر جیٹ کے ڈیزائن پر مبنی ہے۔
اس نمائش سے واضح ہوا کہ چین اپنے متروک J-6 فریم کو بغیر پائلٹ آپریشن کے لیے دوبارہ کارآمد بنا رہا ہے۔
نمائش میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق J-6 اصل میں دوسرے درجے کا فائٹر تھا — زیادہ سے زیادہ رفتار تقریباً 1.
چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ J-6 فریم برقرار رکھنے سے یہ ڈرون تیز اور کم خرچ ثابت ہوگا اور بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے موزوں ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ایل اے ایسے ڈرون بیڑے کو جتھوں کی شکل میں عملی فوجی حکمتِ عملی میں استعمال کر سکتا ہے، جس سے روایتی دفاعی نظام پر دباؤ اور الیکٹرانک جنگ کی حکمتِ عملیاں مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپان : ریچھوں سے بچاؤ کے لیے بھونکنے والے ڈرون تعینات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان میں ریچھوں کو آبادی سے دور رکھنے کے لیے بھونکنے والے ڈرون تعینات کردیے گئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان کے شہر ہدا میں ریچھوں کو آبادی سے دور بھگانے کے لیے ڈرون کا استعمال شروع کیا گیاہے۔ آبادی والے علاقوں میں استعمال کیے جانے والے ڈرون اسپیکر سے لیس ہیں جن کے ذریعے شکاری کتوں کی آوازیں نکالی جاتی ہیں۔دوسری جانب ریچھوں کو آبادی سے دور رکھنے اور پہاڑوں کی گہرائی میں بھگانے کے لیے آتش بازی بھی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ رواں سال جاپان میں اپریل سے اب تک ریچھوں کے حملوں میں 220 افراد زخمی ہوچکے ہیں ۔