کراچی: گلستانِ جوہر میں 50 لاکھ کی ڈکیتی، شہریوں میں خوف و ہراس
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلستانِ جوہر میں دن دہاڑے پیش آنے والی 50 لاکھ روپے سے زائد کی ڈکیتی نے شہریوں کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کردیا، جبکہ پولیس کی مبینہ سستی اور غفلت نے متاثرہ خاندان کو انصاف سے محروم کر دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: مغل ہزارہ گوٹھ اور نارتھ ناظم آباد سے ملنے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت ہوگئی
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے مغل ہزارہ گوٹھ اور نارتھ ناظم آباد سے ملنے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت ہوگئی۔
پولیس کے مطابق مغل ہزارہ گوٹھ میں گھر سے ملنے والے دھڑ کی شناخت امداد کے نام سے ہوئی ہے، امداد کے قتل کا مقدمہ گلستان جوہر تھانے میں درج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول امداد کے دو دوستوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم بلاک ایل کے قریب نالے سے مرد کی سر کٹی لاش جبکہ گلستانِ جوہر پہلوان گوٹھ کے قبرستان سے ایک شخص کا سر ملا ہے۔
اس کے علاوہ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سے دو روز قبل ملنے والے دھڑ کی بھی شناخت ہوگئی، مقتول کی شناخت محمد یوسف کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس نے کہا کہ مقتول محمد یوسف کا سر گجر نالے سے ملا تھا، مقتول یوسف کے قتل کا مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج ہے۔