افغانستان پر بڑی بیٹھک، چار ملکی اجلاس پیر کو ماسکو میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے حوالے سے اہم سفارتی سرگرمیوں کا سلسلہ آئندہ ہفتے روس میں شروع ہوگا۔ چہار ملکی اجلاس 6 اکتوبر کو ماسکو میں منعقد ہوگا جس میں پاکستان، ایران، روس اور چین کے نمائندے شریک ہوں گے۔
پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان کریں گے، چین کی نمائندگی خصوصی ایلچی یوی ژاو ¿ ینگ، ایران کی جانب سے حسن کاظمی قمی جبکہ روس کی نمائندگی خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف کریں گے۔
اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور علاقائی سکیورٹی پر تفصیلی غور ہوگا جبکہ انسداد دہشت گردی اور خطے میں تعاون کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق افغانستان پر وزرائے خارجہ کا چہار ملکی اجلاس 25 ستمبر کو نیویارک میں منعقد ہوا تھا، جس کے بعد 28 ستمبر کو پاکستانی نمائندہ خصوصی محمد صادق نے ایران کا دورہ بھی کیا۔پاکستان 7 اکتوبر کو ماسکو فارمیٹ اجلاس میں بھی شرکت کرے گا، جس میں محمد صادق خان ہی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اس اجلاس میں سکیورٹی، انسداد دہشت گردی، منشیات کی روک تھام اور افغان مہاجرین کے مسائل پر گفتگو ہوگی۔
ماسکو فارمیٹ اجلاس میں روس، پاکستان، چین، ایران، افغانستان اور بھارت کے علاوہ قازقستان، کرغیزستان، ازبکستان اور تاجکستان کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں افغانستان کو پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر رکن ملک کے طور پر خوش آمدید کہا جائے گا۔ افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر متقی بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ان نشستوں کا بنیادی مقصد افغانستان میں امن و استحکام، علاقائی تعاون اور مشترکہ سیکیورٹی کے اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی نمائندگی اجلاس میں
پڑھیں:
ماسکو: شامی سابق صدر بشار الاسد کو زہر سے مارنے کی کوشش ناکام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو:۔ شام کے سابق صدر بشارالاسد کو زہر دے دیا گیا، تاہم اب ان کی حالت قدرے بہتر ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 10 ماہ قبل اقتدار سے ہٹائے گئے شام کے سابق صدر بشارالاسد کو ماسکو میں زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی۔ حالت بگڑنے پر انہیں اسپتا ل منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت بہتر ہونے کے بعد اسپتا ل سے فارغ کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ بشار الاسد کو زہر دے کر قتل کرنے کا مقصد روس کو بدنام کرنا اور روس کو بشارالاسد کی موت کا ذمہ دار ٹھہرانا تھا۔ بشارالاسد سے اسپتال میں صرف ان کے بھائی ماہرالاسد کو ملاقات کی اجازت دی گئی ۔
واضح رہے کہ 60 سالہ بشار الاسد شام کی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد روس میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ شام میں نئی حکومت نے روس سے بشارالاسد کی حوالگی کا دعویٰ کر رکھا ہے تاہم روس سابق صدر کی حوالگی سے انکاری ہے۔ بشار الاسد کو زہر دینے کے حوالے سے اب تک روسی حکومت کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔