پو لیس کا وکلاء پر تشدد،وکلاء نے تھا نہ سٹی جڑا نوالہ پر حملہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-17
فیصل آباد (آن لائن)پو لیس کا وکلاء پر تشدد کا معا ملہ شدت اختیار کر گیا،وکلاء نے تھا نہ سٹی جڑا نوالہ پر حملہ کر دیا تھا نہ میں توڑ پھوڑ پو لیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا ،پو لیس نے وکلاء کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر مختلف 11دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا، 34وکلاء نا مزد 30نا معلو م، وکلاء کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر احتجاج،ہڑتال اور عدالتوں کا بائیکاٹ،مقدمہ فوری ختم کرنے کا مطالبہ ،آن لا ئن کو بتا یا گیا ہے کہ گذشتہ روز تھا نہ سٹی کے علاقہ میں پو لیس اہلکاروں اور دو وکلاء ارسلا ن ایڈووکیٹ اور وقا ص ایڈووکیٹ کے درمیا ن جھگڑا ہوا تھا، جس پر وکلاء نے جمع ہو کر گذشتہ روز تھا نہ سٹی پر حملہ کردیا ہے،تھا نہ سٹی جڑا نوالہ کے محمد ارسلا ن ایس آئی کی تحریری درخواست پر رائے محمد قذافی ایڈووکیٹ،ملک خضرکھوکھر ایڈووکیٹ، تجمل رزاق بلو چ ایڈووکیٹ،احمد ارسلا ن ایڈووکیٹ، وقا ص عرف وکی ایڈ ووکیٹ، را نا فیصل ایڈووکیٹ 34دیگر نا مزد اور 30نا معلو م وکلاء کے خلا ف تھا نہ پر حملہ کر نے،توڑپھوڑاور پو لیس اہلکاروں کو زخمی کر نے کے الزا م میں نمبر 1738/25زیردفعہ 7ATAسمیت دیگر مختلف 11دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کردی۔دوسری جانب فیصل آباد بار سمیت دیگر وکلاء تنظیموں نے مقدمہ کی شدید مذمت کی ہے اور عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہڑتال بھی اور وکلاء نے مطالبہ کیا ہے کہ وکلاء کے خلاف درج مقدمہ فوری ختم کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تھا نہ سٹی پر حملہ کر وکلاء نے وکلاء کے پو لیس
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کابینہ کی 9 مئی توڑ پھوڑ اور فائرنگ کیس واپس لینے کی منظوری
—فائل فوٹوخیبرپختونخوا کابینہ نے 9 مئی توڑ پھوڑ اور فائرنگ کیس واپس لینے کی منظوری دے دی۔
خیبرپختونخوا حکومت نے پبلک پراسیکیوٹر کا تبادلہ کر کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام اللّٰہ کو 9 مئی کیس کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کر دیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کیس واپس لینے کا ایڈیشنل ہوم سیکریٹری کا خط جمع کرا دیا۔
عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے 15 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات میں کارکن، راہگیر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس کیس میں ملزمان میں ظاہر شاہ طورو، ایم این اے مجاہد خان اور دیگر شامل ہیں۔