کمپٹیشن کمیشن کااسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے دو بڑی کمپنیوں عائشہ اسٹیل ملز اور انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈکو قیمتوں کے گٹھ جوڑ میں ملوث قرار د یا اور مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کر دیا ہے.
(جاری ہے)
عائشہ اسٹیل ملز پر 64 کروڑ 83 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا، انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ کو 91 کروڑ 42 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا یہ فیصلہ چیئرمین کمپٹیشن کمیشن کبیر سدھو اور ممبر بشری ناز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنایا کمیشن کے مطابق دونوں کمپنیوں نے 2021 سے 2024 کے دوران قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے لیے گٹھ جوڑ کیا، جس سے مارکیٹ میں مسابقت کا خاتمہ ہوا اورصارفین کو نقصان پہنچا. کمیشن نے دونوں کمپنیوں کو 60 دن کے اندر جرمانے کی رقم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،بصورت دیگر روزانہ ایک لاکھ روپے اضافی جرمانہ عائد کیا جائے گا،چیئرمین کبیر سدھو کا کہنا ہے کہ کسی بھی مارکیٹ میں کارٹل سازی برداشت نہیں کریں گے،مقابلے کے قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی جاری رہے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کمپٹیشن کمیشن
پڑھیں:
ہوشیار، دھواں چھوڑتی گاڑیاں کیخلاف گھیرا مزید تنگ،سخت کارروائی کا فیصلہ
سٹی42: لاہور سمیت پنجاب بھر میں ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آ گئی ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے متعلقہ اداروں کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آلودگی پھیلانے والے عناصر کے خلاف کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
گزشتہ دو روز میں متعدد گاڑیاں بند کی گئیں، پانچ نئے مقدمات درج ہوئے اور ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر لاکھوں روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔
کاشتکاروں سے گندم خریدنے کیلئے حکومت پنجاب اور پرائیویٹ سیکٹر میں معاہدہ
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسی گاڑیوں کی نشاندہی کریں جو دھواں چھوڑ رہی ہوں۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
بلال اکبر خان نے کہا ہے کہ بار بار وارننگز اور اپیلوں کے باوجود بعض ڈرائیورز لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ان کے خلاف بلا تفریق کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ حکام کے مطابق سموگ سیزن کے پیش نظر کارروائیاں مزید سخت کی جائیں گی تاکہ شہریوں کو بہتر اور صاف ماحول میسر آ سکے۔
پاکستان کا سرکاری قرضہ 765 ارب روپے کم ہوگیا