نئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب کیسے ہوگا؟ طریقہ کار منظر عام پر آگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
نامزد وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے سپیکر کی جانب سے اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے گا، اسمبلی اجلاس میں ووٹنگ کے ذریعے نامزد وزیراعلیٰ کو اپنی اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ کے پی اسمبلی کے 145 اراکین کے ایوان میں اکثریت کے لئے 73 اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب کیسے ہوگا۔؟ طریقہ کار منظر عام پر آگیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنا استعفیٰ گورنر کے پی کو ارسال کریں گے، گورنر استعفیٰ کی سمری پر 48 گھنٹوں میں دستخط کرکے استعفیٰ کی منظوری دیں گے۔ استعفیٰ منظور ہونے پر خیبر پختونخوا کی کابینہ بھی تحلیل ہو جائے گی، استعفیٰ منظوری کے بعد پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ کی نامزدگی کی توثیق کی جائے گی۔
نامزد وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے سپیکر کی جانب سے اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے گا، اسمبلی اجلاس میں ووٹنگ کے ذریعے نامزد وزیراعلیٰ کو اپنی اکثریت ثابت کرنا ہوگی۔ کے پی اسمبلی کے 145 اراکین کے ایوان میں اکثریت کے لئے 73 اراکین کی حمایت درکار ہوگی، پی ٹی آئی کو 90 سے زائد اراکین کی اکثریت حاصل ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نامزد وزیراعلی اسمبلی اجلاس کے لئے
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے بطور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آخری کابینہ اجلاس کل طلب کرلیا
خیبرپختونخوا کابینہ کا چالیسواں اجلاس کل طلب کرلیا گیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنے آخری کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس کل دو بجے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوگا۔
اجلاس کی صدارت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پورکریں گے، یہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے آخری کابینہ اجلاس کی صدارت ہوگی کیونکہ انہوں نے وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اطلاعات زیر گردش تھیں کہ تحریک انصاف نے علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ کے منصب سے ہٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ سہیل ّآفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نیا وزیراعلیٰ بنایا جارہا ہے۔
بعدازاں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔
سلمان اکرم راجا نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان پر سنگین الزامات لگائے تھے، انہوں نے علیمہ خان پرپارٹی میں تقسیم کاالزام عائد کیا تھا۔
بعدازاں علی امین گنڈا پور نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے حکم پر وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کی پوزیشن بانی پی ٹی آئی کی امانت تھی، یہ امانت ان کو واپس کر کے اپنا استعفی دے رہا ہوں، تاہم سہیل آفریدی کو میری مکمل حمایت اور سپورٹ حاصل ہوگی اور ہم عمران خان کی رہائی اور پارٹی پالیسی کے لیے ایک ہوکر آگے بڑھیں گے۔