data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں کا ایک اہم اجلاس وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی اور اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان حالیہ سیاسی اختلافات کے پس منظر اور اس کے حل کے طریقہ کار پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وفاقی وزراءاعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، رانا تنویر حسین اور مشیر داخلہ رانا ثنااللہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان بڑھتے سیاسی اختلافات، میڈیا بیانات، اور پارٹی سطح پر پیدا ہونے والی غلط فہمیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماو ¿ں کے درمیان حالیہ ملاقاتوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزراء نے موقف اختیار کیا کہ پیپلز پارٹی کے بیشتر تحفظات وفاقی حکومت سے نہیں بلکہ صوبہ پنجاب کی حکومت سے متعلق ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان اعتماد اور رابطوں کا تسلسل برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بیانات یا اختلافات کی بنیاد پر تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں، تمام تحفظات افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اسپیکر ایاز صادق اور وفاقی وزراءکو ہدایت کی کہ وہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں جاری رکھیں اور کسی بھی غلط فہمی کو بات چیت کے ذریعے دور کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مستحکم کارکردگی کے لیے اتحادی جماعتوں میں ہم آہنگی ناگزیر ہے۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطوں کو مزید موثر بنانے، رابطہ کمیٹی کے کردار کو فعال کرنے، اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بھی مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ پنجاب حکومت سے متعلق تحفظات پر براہِ راست بات کی جا سکے۔

Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے درمیان

پڑھیں:

سندھ پنجاب کشیدگی؛ وزیراعظم نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو طلب کرلیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صوبہ سندھ اور پنجاب کے درمیان سیاسی کشیدگی ختم کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو طلب کر لیا۔

وزیراعظم اور پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے درمیان پنجاب اور سندھ کی سیاسی کشدگی پر بات چیت ہوگی۔

اس کے ساتھ، وزیراعظم کو قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ہونے والے پیپلز پارٹی کے واک آوٹ سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما پیپلز پارٹی کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

گزشتہ روز، صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی جس میں دونوں صوبوں کے درمیان جاری تناؤ پر گفتگو کی گئی۔

صدر مملکت نے وفاقی وزیر داخلہ کو موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے اختلافات شروع ہوئے، جس پر دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تنقید کی جا رہی ہے۔

سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا مطالبہ ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کی جائے تاہم پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد سے انکار کیا ہے۔

معاملے پر تاحال دونوں صوبائی حکومتوں کے وزراء کی جانب سے مسلسل پریس کانفرنس کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ پنجاب کشیدگی؛ وزیراعظم نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو طلب کرلیا
  • مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، رانا ثنااللہ کا انکشاف
  • پنجاب حکومت کو شہباز شریف وزیراعظم کی کرسی پر اچھے نہیں لگتے: پلوشہ خان
  • ن لیگ پی پی کشیدگی: سینیٹر پلوشہ خان نے شہباز شریف اور مریم نواز کو نشانے پر رکھ لیا
  • پی ٹی آئی اپنے گھر پر توجہ دے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی ختم ہو جائےگی، خواجہ آصف
  • وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
  • ’ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں‘: پیپلز پارٹی کا سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ
  • سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ
  • نواز شریف کا پیپلز پارٹی سے تنازع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حمایت کا اعلان