سندھ پنجاب کشیدگی؛ وزیراعظم نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)صوبہ سندھ اور پنجاب کے درمیان سیاسی کشیدگی ختم کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو طلب کر لیا۔
وزیراعظم اور پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے درمیان پنجاب اور سندھ کی سیاسی کشدگی پر بات چیت ہوگی۔
اس کے ساتھ، وزیراعظم کو قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ہونے والے پیپلز پارٹی کے واک آوٹ سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما پیپلز پارٹی کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
گزشتہ روز، صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملاقات کی جس میں دونوں صوبوں کے درمیان جاری تناؤ پر گفتگو کی گئی۔
صدر مملکت نے وفاقی وزیر داخلہ کو موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے اختلافات شروع ہوئے، جس پر دونوں صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تنقید کی جا رہی ہے۔
سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کا مطالبہ ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کی جائے تاہم پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد سے انکار کیا ہے۔
معاملے پر تاحال دونوں صوبائی حکومتوں کے وزراء کی جانب سے مسلسل پریس کانفرنس کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے، اتوار کو چھٹی کے روز بھی دونوں جماعتوں نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر ایک دوسرے کو نشانہ بنایا ہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے کامطالبہ کر دیا۔ پنجاب حکومت نے پچھلے کچھ دنوں میں پیپلزپارٹی کیخلاف یکطرفہ مہم چلائی،پنجاب حکومت کی تنقید سمجھ سے باہر ہے،ہمیں ٹارگٹ بنا کر وفاقی حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،اگرکسی کی لڑائی وزیراعظم سے ہے تو پیپلزپارٹی کو نہ گھسیٹا جائے،برائے مہربانی پیپلز پارٹی کو اس لڑائی میں شامل نہ کریں۔ کراچی میں سندھ کے سینئرصوبائی وزیرشرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہمیں ڈیڈ لائینز دی جا رہی تھیں کہ بلدیاتی انتخابات کروائیں،تمام صوبوں میں بلدیاتی انتخابات ہوچکے،پنجاب میں کیوں نہیں ہورہے۔شرجیل میمن نے کہا ملکی حالات کو دیکھیں،یہ نئی نئی باتیں نہ کریں،میرا پانی میری مرضی،میرا پیسہ مرضی یہ کونسی باتیں ہیں۔میں کہہ دوں کہ میری پورٹ میری مرضی،میرا کوئلہ میری مرضی، یہ سب کہوں گا تو مجھے میری قیادت پارٹی سے نکال دیگی،نفرت کی آگ کو نہ پھیلائیں اپنے اسپیچ رائٹرز کوشٹ اپ کال دیں،میرا تیرا نہیں، پورا پاکستان،وسائل، صوبے ہم سب کا ہے۔