City 42:
2025-11-20@21:43:42 GMT

مخدوم امین فہیم کی برسی پر عام تعطیل کااعلان

اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT

سٹی42:  سروری جماعت کے  مرشد  کی دسویں برسی پر ضلع بھر میں عام تعطیل ہو گئی۔ 

سندھ کے تاریخی گاؤں ہالہ (ضلع مٹیاری)  میں کل سروری جماعت کے  مرشد مخدوم سید امین فہیم کی برسی اور عرس کی تقریبات ہو رہی ہیں۔

سندھ کی حکومت نے سندھ کی عظیم روحانی گدی کے مرشد اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما  مخدوم امین فہیم کی برسی اور عرس کے موقع پر ضلع میں عام تعطیل کر دی ہے۔

نادرا کا سسٹم ڈاؤن ، بیرون ملک جانے کیلئے پولیو سرٹیفکیٹ کا اجرا بند

مخدوم امین فہیم پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی کارکن اور سینئیر لیڈر تھے اور سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی دونوں مرتبہ وزارتِ عظمیٰ میں شہید بی بی کے معتبر ترین ساتھی تھے۔  ہالہ کے گدی نشین اور سندھ کے ممتاز دانشور صوفی شاعر مخدوم طالب المولیٰ کے انتقال کے بعد مخدوم امین فہیم کے ان کا سب سے بڑا صاحبزادہ ہونے الے مخدوم طالب المولیٰ کی وصیت کے موجب گدی پر بٹھایا گیا تھا۔

 مخدوم امین فہیم سروری جماعت کے 18ویں روحانی پیشوا اور درگاہ غوث الحق حضرت مخدوم سرور نوح کے نگراں خادم کی ححیثیت  سے لاکھوں عقیدت مند مریدوں کی روحانی قیادت  اپنی وفات تک کرتے رہے۔

پبلک سروس کمیشن کے امتحانات، خیبر پختونخوا میں دفعہ144 نافذ

سلسلہ سروریہ جسے سروری جماعت بھی کہا جاتا ہے، کا مرشد بننے کے بعد بھی مخدوم امین فہیم نے قومی سیاست میں کردار ادا کرنا جاری رکھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی  شہید لیڈر محترمہ بینظیر بھٹو  اور آصف علی زرداری دونوں وطن سے باہر رہنے پر مجبور ہوئے تو مخدوم امین فہیم نے 16 اکتوبر  2007 کو شہید بی بی کی وطن واپسی تک پیپلز پارٹی کی قیادت کی۔

ان کی قیادت میں پیپلز پارٹی نے  2002 میں جنرل مشرف کی آمریت میں کروایا گیا الیکشن بھی لڑا۔ مخدوم امین فہیم پرویز مشرف کی بنائی ہوئی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی قیادت کرتے رہے۔

کن علاقوں میں کل بجلی بند رہے گی؟ اعلان ہوگیا

امین فہیم پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں اور قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بھی رہے۔ وہ  شہید بے نظیر بھٹو کی دونوں حکومتوں میں وفاقی وزیر رہے۔ دسمبر 1988 سے اگست 1990 تک وزیر مواصلات اور دسمبر 1988 سے مارچ 1989 تک بی بی کی پہلی حکومت میں وہ  وزیر ریلوے رہے۔ بی بی کی دوسری حکومت میں امین فہیم جنوری 1994 سے نومبر 1996 تک ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے وزیر رہے۔

Captionبے نظیر بھٹو  ۱1986 میں جلاوطنی سے وطن واپس آئیں تو ان کے سیاسی سفر مین امین فہیم ان کے معتمد معاون تھے۔سندھ میں سیاسی سرگرمی کے دوران بنی  اس تصویر میں مخدوم امین فہیم، مخدوم خلیق الزمان، ڈاکٹر اشرف عباسی، راؤ عبدالرشید، میر ہزار خان، پیار علی الانا اور دیگر شہید بی بی کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔ Caption سولہ 16 اکتوبر  2007 کو شہید بی بی دوسری جلاوطنی سے وطن واپس آئیں تو کراچی میں ان کے ساتھ کارساز کی مقتل گاہ تک جانے والوں میں امین فہیم بھی شامل تھے۔ Caption ستائیس دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں شہید ہونے سے کچھ دیر پہلے جب بینظیر بھٹو شہید جلسہ سے خطاب کرنے کے لئے سٹیج پر آئیں تو امین فہیم ان کے قریب بیٹھے۔ 

مخدوم امین فہیم 2015 میں انتقال کر گئے۔ ان کی رحلت کے بعد سروری جماعت کے سلسلہ کی قیادت ان کے صاحبزادے  مخدوم جمیل الزماں 19ویں روحانی پیشوا اور درگاہ غوث الحق حضرت مخدوم سرور نوح کے نگراں بن گئے ہیں۔

پنجاب پولیس کو نادرا کے ریکارڈ تک رسائی مل گئی

مخدوم امین فہیم کی 10 ویں برسی کے موقع پر  سندھ بھرسے سروری جماعت کےکارکن اورعقیدت مند شرکت کریں گے

 مخدوم امین فہیم کی 10 ویں برسی اور عرس کی مرکزی تقریبات  کل جمعہ کے روز ہالا میں ہوں گی ۔سندھ بھر سے، جنوبی پنجاب اور بلوچستان سےسروری جماعت کے  مرید اور عقیدت مند شرکت کریں گے، اس موقع پرمٹیاری میں چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے ۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مخدوم امین فہیم کی پیپلز پارٹی کے سروری جماعت کے شہید بی بی کی قیادت

پڑھیں:

وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات زیر غور نہیں: سلیم کھوسہ

—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر سلیم کھوسہ کا کہنا ہے کہ میرا ن لیگی قیادت سے رابطہ ہوا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات زیر غور نہیں۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ ہمارا ڈھائی، ڈھائی سال کا معاہدہ ہے، بلوچستان حکومت میں مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کی اتحادی ہے۔

سلیم کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم سب کا وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی پر اعتماد ہے، سرفراز بگٹی صوبے میں امن اور ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں، بلوچستان میں جلد مثالی امن قائم ہو جائے گا۔

بلوچستان حکومت میں ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے: علی مدد جتک

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی علی مدد جتک نے کہا ہے کہ دوستین ڈومکی کے بیانات کو سنجیدہ نہ لیا جائے، بلوچستان حکومت میں ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرفراز بگٹی کو صدر آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کا اعتماد حاصل ہے، مرکزی قیادت کے فیصلے کے بغیر بلوچستان میں تبدیلی نہیں آسکتی۔

علی مدد جتک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف بیانات دینے والے لوگ خود کو میڈیا میں زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سرزمین شہداء، ڈیرہ اسماعیل خان، اندوہناک سانحہ کی 17ویں برسی
  • کراچی کو بدترین انتظامی بحران میں دھکیلنے کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے، فوزیہ صدیقی
  • بلوچستان میں تبدیلی کی ہوا، سرفراز بگٹی کتنے مضبوط ہیں؟
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات زیر غور نہیں: سلیم کھوسہ
  • پیپلز پارٹی صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ جمہوری جدوجہد کی تحریک ہے، وقار مہدی
  • پیپلز پارٹی حکومت کا ماسٹر پلان کراچی کی تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں‘ منعم ظفر خان
  • مصطفیٰ کمال نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو نشانے پر لے لیا
  • پاکستان کی فتح اور مضبوطی پر بلاول کا بھارت کے لیے واضح پیغام
  • پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کر لیے گئے