وزیر مملکت خزانہ سے امریکی سفیر کی ملاقات،قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے )پاکستان میں امریکہ کی قائم مقام سفیر، نیٹلی ای بیکر نے منگل کے روز وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے، بلال اظہر کیانی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیاملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی میکرو اکنامک ڈویلپمنٹ اور جاری شراکت داری کو مضبوط بنانے پر تفصیلی بات چیت کی۔ وزیر مملکت کیانی نے امریکی قائم مقام سفیر کو معاشی استحکام اور ترقی کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے وژن سے آگاہ کیا انہوں نے پاکستان ریلویز میں اصلاحات کے حکومتی ایجنڈے اور اس پر عملدرآمد کے بارے میں بھی آگاہی دی۔محترمہ بیکر نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا اور آئندہ تعلقات کی بہتری کے لیے امید کا اظہار کیادونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لیے قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے 18 ارکان حکومت سے رابطے میں ہیں، نمبر گیم مسئلہ نہیں، وزیر مملکت
اسلام آباد: وزیرِ مملکت حذیفہ رحمان نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 15 سے 18 اراکینِ قومی اسمبلی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور نمبر گیم حکومت کے لیے کسی صورت مسئلہ نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر مملکت نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی صورتحال میں حکومت مستحکم ہے اور اپوزیشن کی جانب سے اگر کوئی عدم اعتماد لانے کی کوشش بھی کی گئی تو وہ کامیاب نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بغیر پیپلز پارٹی کے بھی 163 ووٹ ہیں جبکہ اکثریت کے لیے 169 ووٹ درکار ہیں، لہٰذا صرف چند ووٹوں کا فرق رہ جاتا ہے، پی ٹی آئی کے کئی لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور کچھ خاموشی سے حکومت کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت کو پیپلز پارٹی کی ضرورت اس لیے ہے کہ ہم نے کمٹمنٹ کی ہے کہ ہم نے ساتھ چلنا ہے، اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلاف رائے سیاسی عمل کا حصہ ہیں لیکن اس کا مطلب ٹکراؤ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہمارا اختلاف صرف رائے کا اختلاف ہے، وہ ہم پر الزام لگا رہے ہیں تو ہمیں ان کا جواب دینا ہوتا ہے مگر ہمارا مقصد اتحاد کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ بہتر تعلقات کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
حذیفہ رحمان نے پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تحریک انصاف کو حکومت کے خلاف کوئی سیاسی حکمتِ عملی اپنانی ہے تو پہلے اپنے اراکین کو تو روکیں، جو خاموشی سے ہمارے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات اور قیادت پر اعتماد کے فقدان کے باعث پارٹی کے کئی رہنما خود کو سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال میں محسوس کر رہے ہیں۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اگر آج ہم مضبوط ہو گئے ہیں، معیشت بہتر ہو رہی ہے اور بہترین خارجہ پالیسی کے باعث مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم پیپلز پارٹی کو خود سے دور کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں عوامی اعتماد حاصل کر رہی ہیں، اقتصادی اشاریے بہتری کی طرف گامزن ہیں اور عالمی سطح پر پاکستان کا موقف مضبوط ہوا ہے۔