جنگ بندی کے بعد اسرائیلی انخلا، بے گھر فلسطینی تباہ شدہ گھروں کی طرف لوٹنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے جزوی انخلا کے بعد ہزاروں بے گھر فلسطینی اپنے تباہ شدہ گھروں کی طرف واپس لوٹنے لگے۔ کئی خاندان وہی راستے طے کر رہے ہیں جہاں سے وہ پہلے سمندر کے کنارے یا دوسرے محفوظ علاقوں کی طرف منتقل ہوئے تھے۔
دھول میں اٹی سڑکوں پر ایک لمبا قافلہ غزہ شہر کی جانب رواں دواں تھا، جو چند روز قبل شدید حملوں کا نشانہ بنا تھا۔ شیخ رضوان کے رہائشی اسماعیل زیدہ نے کہا، ”اللہ کا شکر ہے میرا گھر ابھی کھڑا ہے، مگر آس پاس سب کچھ تباہ ہو چکا ہے۔
رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنگ بندی دوپہر 12 بجے نافذ ہو گئی۔ حکومت نے جمعے کی صبح حماس کے ساتھ معاہدے کی توثیق کی اور کہا گیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر لڑائی روک دی جائے گی۔
معاہدے کے تحت حماس 72 گھنٹوں میں 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ اس کے بدلے اسرائیل 250 طویل المدت قیدیوں کے ساتھ ساتھ جنگ کے دوران غزہ میں پکڑے گئے 1,700 افراد بھی رہا کرے گا۔
جنگ بندی کے ساتھ ہی غذائی اور طبی امداد کے ٹرک غزہ پہنچنے لگے تاکہ خیموں میں رہنے والے لاکھوں متاثرین کو ریلیف پہنچایا جا سکے۔ غزہ میں امدادی ٹرکس رفح بارڈر کراسنگ کے مصری پوائنٹس سے داخل ہوئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کے پہلے مرحلے کے مطابق اسرائیلی افواج کچھ بڑے شہری علاقوں سے پیچھے ہٹیں گی، مگر وہ اب بھی علاقے کا تقریباً نصف حصہ کنٹرول میں رکھیں گی۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نیتن یاہو نے کہا کہ فوج اس وقت تک رہے گی جب تک علاقہ غیر مسلح نہ ہو اور حماس ہتھیار نہ ڈال دے۔
مقامی سطح پر کچھ مقامات سے فوج پیچھے ہٹی تو کہیں ٹینکوں کی گولہ باری جاری رہی۔ خان یونس کے مشرقی علاقوں میں کچھ دستے واپس گئے، نصیرات کیمپ میں بھی بعض فوجی اپنی پوزیشنیں خالی کر کے سرحد کی جانب گئے۔ ساحلی شاہراہ سے غزہ سٹی تک جانے والے راستوں سے بھی عسکری پوزیشنیں ہٹائی گئیں۔
واپس جانے والوں میں مہدی سقالہ کا کہنا ہے کہ ”گھر تو بچا نہیں، مگر اپنے ملبے تک پہنچ جانا بھی تسکین ہے۔“ کئی خاندان ملبے میں رہ گیا سامان یا دیواروں پر لکھے نام دیکھ کر اپنے گھر تلاش کر رہے تھے۔
حماس کے جلاوطن رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ انہیں امریکہ اور دیگر ثالثوں کی جانب سے جنگ ختم ہونے کی ضمانت ملی ہے اور معاہدے کے تحت اسرائیل تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدی رہا کرے گا، سرحدی راستے کھولے جائیں گے اور انسانی امداد کو مکمل رسائی دی جائے گی۔
اس جنگ نے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی بڑھائی اور بین الاقوامی سطح پر بھی اثر ڈالا۔ گذشتہ دو سال کے دوران اندازاً 67,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ حماس کے حملے (7 اکتوبر 2023) میں تقریباً 1,200 افراد مارے گئے اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
اب بھی تقریباً 20 اسرائیلی یرغمالیوں کے زندہ ہونے کی امید ہے، جبکہ 26 کی موت کا شبہ ہے اور دو کے بارے میں معلومات نہیں۔
اسرائیلی کابینہ نے جمعے کی صبح اس جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کا ”خاکہ“ منظور کیا۔ کابینہ اجلاس میں امریکی نمائندہ خصوصی سٹیو وِٹکوف اور جیرڈ کشنر بھی شریک تھے۔
ایک اسرائیلی سرکاری اہلکار نے بتایا کہ منظوری کے فوری بعد جنگ بندی شروع ہو جانی چاہیے اور فوج کو آئندہ 24 گھنٹوں میں متفقہ حد تک پیچھے ہٹنا ہوگا۔
ادھر، اسرائیلی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیر کو ہونے والے دورہ اسرائیل کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے۔ پولیس کے مطابق ہزاروں اہلکار سڑکوں پر تعینات ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یروشلم اور ملک کے وسطی حصوں کی طرف جانے والی کچھ سڑکیں بند رہیں گی، جبکہ تل ابیب کے بین گوریون ایئرپورٹ اور یروشلم کے فضائی حدود میں کسی بھی ڈرون یا ہوائی جہاز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی طرف
پڑھیں:
اسرائیلی حملے میں رہنما کی شہادت؛ حماس نے غزہ جنگ بندی ختم کرنے کا عندیہ دیدیا
اسرائیلی حملے میں رہنما کی شہادت؛ حماس نے غزہ جنگ بندی ختم کرنے کا عندیہ دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 November, 2025 سب نیوز
غزہ (سب نیوز )حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پرثالثیوں کو اپنا ایک اہم اور حتمی پیغام پہنچا دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عرب سفارتکار نے دعوی کیا ہے کہ حماس رہنماوں نے عرب ثالثوں کے ذریعے امریکا کو پیغام پہنچایا ہے۔پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہ غزہ میں جاری جنگ بندی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عرب سفارتکار نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا کہ حماس کا مقف ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ آج جنوبی غزہ میں مسلح افراد کی فائرنگ کے جواب میں اس نے غزہ میں فضائی حملے کیے تھے۔
غزہ پر ان فضائی حملوں میں حماس کے ایک مقامی کمانڈر ابو عبداللہ الحدیدی بھی دیگر 6 افراد کے ساتھ شہید ہوگئے۔ابو عبداللہ الحدیدی القسام بریگیڈز کے اسلحے کی خریداری نیٹ ورک کے آپریشنز چیف تھے اور کئی کارروائیوں کی سربراہی کرچکے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے یوکرین اور امریکا صدر ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات کریں گے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز: سری لنکا کا پاکستان کو 129 رنز کا ہدف آئی ایم ایف کے پاکستان سے ٹیکس نیٹ بڑھانے، ضمنی گرانٹس کے آڈٹ سمیت مزید مطالبات ہمارے تین ہزار ارب روپے وفاق نے دینے ہیں ہمارا حق نہیں دیا جا رہا، وزیراعلی خیبرپختونخوا نجم سیٹھی آپ کے بیانات مکمل طور پر غلط ہیں، محسن نقوی کا سخت ردعمل،سابق چیئر مین اور موجودہ چیئر مین آمنے سامنے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز، سری لنکاکا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم