اسٹیٹ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملکی معیشت مستحکم ہوگئی ہے۔

ایس آئی ایف سی کی پالیسیوں کے بدولت پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق توانائی کا شعبے میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔ ستمبر 2025 میں توانائی کے شعبے میں 87 ملین ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔

مالیاتی کاروبار اور شعبہ خوراک میں بالترتیب 66.

58 اور 25.3 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری موصول وہئی۔ ستمبر 2025 کے دوران پاکستان میں کل غیر ملکی سرمایہ کاری 185.62 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں توانائی کا شعبہ 3.244 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست رہا۔

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری، عالمی سطح پر پاکستان پر بڑھتے اعتماد کی عکاس ہے۔ توانائی اور دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری سے صنعتی ترقی اور اقتصادی استحکام ممکن ہوگا۔

ایس آئی ایف سی کے مؤثر اقدامات اور پالیسی اصلاحات سے پاکستان کی معیشت مستحکم اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ کاری کی سرمایہ کاری پاکستان میں اسٹیٹ بینک ملین ڈالر

پڑھیں:

پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ 2 سال کی معاشی کارکردگی سمیت رواں مالی سال کی معاشی پروجیکشنز بھی جاری کر دیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق  پاکستان میں مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد سے 6.3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، جون2026ء میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جب کہ  مہنگائی کی شرح جون 2025ء میں 3.2 فیصد تھی۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.2 فیصد پہنچنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد سے کم ہوکر 7.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ مالی سال 2026ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 16.3 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025ء میں معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 15.9 فیصد تھا، مالی سال 2026ء میں مالیاتی خسارہ 4 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو مالی سال 2025ء میں 5.4 فیصد تھا جب کہ 2026ء میں معیشت میں قرضوں کا بوجھ 69.6 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2025ء میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 70.6 فیصد تھا، 2026ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تک ہو سکتے ہیں جب کہ مالی سال 2025ء میں غیرملکی قرضے معیشت کا 22.5 فیصد تھے۔ آئی ایم ایف کے مطابق 2026ء میں سرمایہ کاری معیشت کا 0.5 فیصد ہو سکتی ہے جو 2025ء میں معیشت کا 0.6 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ مالی سال 2026ء میں زرمبادلہ ذخائر  17.8 ارب ڈالر ہو سکتے ہیں جو 2025ء میں 14.5ارب ڈالر تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر موصول
  • آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے؛اسٹیٹ بینک کی تصدیق
  • اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر موصول
  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر موصول، اسٹیٹ بینک کی تصدیق
  • اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے تقریبا 1.2 ارب ڈالر موصول ہوگئے
  • آئی ایم ایف کی جانب سے جاری 1.2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں منتقل
  • پاکستان میں مہنگائی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، قرضوں کا بوجھ، سرمایہ کاری کم ہونے کا امکان: آئی ایم ایف
  • ریکوڈک منصوبہ: امریکی بینک کی 1.25ارب ڈالر سرمایہ کاری کی منظوری
  • امریکا کا ریکوڈک میں 1.25 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان، ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا
  • ٹرمپ دور میں پاک امریکا تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، نیٹلی بیکر