وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹی ایل پی کی دھمکیوں کے بعد سرگرمیاں محدود کردیں، سیکیورٹی اسٹاف تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف صوبائی حکومت کی حالیہ کارروائی، آپریشن، کریک ڈاؤن اور اسے کالعدم تنظیم قرار دینے کے اعلان کے بعد پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز اور ان کی کابینہ کے کئی ارکان کو سنگین نوعیت کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
پنجاب حکومت کے ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان دھمکیوں کی وجہ سے وزیراعلیٰ مریم نواز نے اپنی عوامی سرگرمیاں محدود کردی ہیں، اسی تناظر میں سیکیورٹی آفیسر ٹو آئی جی پنجاب حمزہ امان اللہ کو تبدیل کرکے چیف سیکیورٹی آفیسر وزیر اعلیٰ پنجاب لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی سوشل میڈیا ٹیم کا رہنما گلگت سے گرفتار
ذرائع کے مطابق سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کو بھی دھمکی آمیز کالز اور پیغامات وصول ہوئے ہیں، جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کو بھی انتہائی شدید اور ذاتی نوعیت کی دھمکیاں ملی ہیں، جس کے نتیجے میں خواتین وزرا نے اپنی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کردی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ دھمکیاں ٹی ایل پی کے کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے آئی ہیں، جو مریدکے میں 10 اکتوبر کو ہونے والے تشدد آمیز واقعات کے بعد صوبائی حکومت کی کارروائی سے شدید ناراض ہیں۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نے ٹی ایل پی کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے، جس میں 2700 سے زیادہ گرفتاریاں، اثاثوں کی ضبطی، بینک اکاؤنٹس منجمند کرنا اور فنانسنگ کرنے والوں کی نشاندہی شامل ہے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز کو ٹی ایل پی کی طرف سے براہ راست خطرات کا سامنا ہے، جس کے بعد ان کی سیکیورٹی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور عوامی جلسوں، میٹنگز اور فیلڈ وزٹس کو کم کر دیا گیا ہے۔
’اسی طرح، سینیئر وزیر مریم اورنگزیب، جو ماحولیات اور جنگلات کے شعبوں سے وابستہ ہیں، کو بھی دھمکی آمیز کالز موصول ہوئی ہیں، جو ان کی حالیہ ماحولیاتی مہمات اور حکومت کی پالیسیوں سے جوڑی جا رہی ہیں۔ تاہم ان کی سرگرمیوں میں کوئی باضابطہ کمی کی تصدیق نہیں ہوئی، البتہ ان کی سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔‘
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کو ملنے والی دھمکیاں سب سے زیادہ شدید نوعیت کی ہیں، جن میں ذاتی حملوں اور قتل کی کھلی دھمکیاں شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور پوسٹس میں انہیں براہ راست نشانہ بنایا جا رہا ہے، جہاں ٹی ایل پی کے مبینہ حامی انہیں غلیظ الزامات لگانے کا الزام دیتے ہوئے دھمکیاں دے رہے ہیں، جبکہ عظمیٰ بخاری اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی نے مجھے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دیں، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری
عظمی بخاری نے حال ہی میں ’وی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک لبیک کی طرف سے انہیں اور ان کی فیملی کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی جاری ہیں لیکن وہ اپنے مؤقف پر قائم ہیں، حالیہ صورتحال کے تناظر میں ان کی عوامی سرگرمیاں، بشمول پریس بریفنگز اور میڈیا انٹرویوز، نمایاں طور پر کم ہو گئے ہیں، اور ان کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کی کسی بھی اطلاع کو فوری رپورٹ کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹاف تبدیل ٹی ایل پی دھمکیاں سیکیورٹی سخت عظمیٰ بخاری مریم اورنگزیب مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹاف تبدیل ٹی ایل پی دھمکیاں سیکیورٹی سخت مریم اورنگزیب مریم نواز وی نیوز کی دھمکیاں مریم نواز ٹی ایل پی گیا ہے کے بعد
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کا ماہانہ وظیفہ مقرر کر دیا
اجلاس میں پنجاب میں سائبر کرائم سیل کے قیام کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا، جبکہ لاؤڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال کیخلاف کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔ مذہبی حلقوں کی جانب سے وزیراعلیٰ کے ان اقدامات کو سراہا گیا ہے۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں نماز جمعہ اور دیگر نمازیں باجماعت ادا کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کیلئے ماہانہ وظیفہ مقرر کر دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ امام مسجد معاشرے کا انتہائی قابلِ احترام اور تکریم والا فرد ہے، اس لیے محلے میں چندہ اکٹھا کرکے امام مسجد کو ادائیگی ایک غیر مناسب عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب آئمہ کرام کی معاشی معاونت کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے، تاکہ وہ دینی خدمات اطمینان کیساتھ سرانجام دے سکیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس میں مساجد کی تعمیر و مرمت کے منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ان منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر رائیونڈ تبلیغی اجتماع کیلئے رابطہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ گڑھوں کی بھرائی کا کام بھی مکمل ہوچکا ہے۔ اجتماع میں آنیوالے ارکانِ جماعت کی سہولت کیلئے خصوصی بس سروس بھی شروع کی جائیگی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر اجتماع کے موقع پر فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مریم نواز نے ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت دی کہ وہ خود جا کر آئمہ کرام سے ملاقات کریں اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔
اجلاس میں پنجاب میں سائبر کرائم سیل کے قیام کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا، جبکہ لاؤڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال کیخلاف کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔ مذہبی حلقوں کی جانب سے وزیراعلیٰ کے ان اقدامات کو سراہا گیا ہے۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں نماز جمعہ اور دیگر نمازیں باجماعت ادا کی جا رہی ہیں۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ مسجد اللہ تعالیٰ کے گھر ہیں اور اس کا تقدس برقرار رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے، جبکہ شرپسندی کیلئے مساجد استعمال کرنیوالوں کی نشاندہی ہر پرامن شہری کی ذمہ داری ہے۔