پاک عراق وزرائے داخلہ کی اہم ملاقات، زائرین کی سہولت اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک:برسلز میں وفاقی وزیر داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول محسن نقوی اور عراقی وزیر داخلہ جنرل عبدالامیر الشمری کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاک عراق دوطرفہ تعلقات، زائرین کی سہولت، سکیورٹی تعاون اور انسدادِ دہشت گردی سے متعلق معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں محسن نقوی نے واضح کیا کہ عراق جانے والے زائرین کے لیے مقررہ مدت سے زیادہ قیام کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے ادارے مسلسل رابطے میں رہیں گے۔
کشمیر میں بارش نہ ہونے کے سبب خشک سالی, خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی
عراقی وزیر داخلہ نے پاکستان کی جانب سے زائرین گروپس کو منظم اور ریگولیٹ کرنے کے حالیہ اقدامات کو بھرپور سراہا اور کہا کہ آپ کے دور میں پہلی بار زائرین گروپس کی منظم نگرانی کے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں، جو قابلِ تحسین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزارت داخلہ کی فراہم کردہ فہرست میں شامل تمام زائرین کو عراق آنے کی اجازت ہوگی۔
دونوں وزرائے داخلہ نے سکیورٹی تعاون، انسدادِ دہشت گردی، انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مضبوط اور مستقل مشترکہ میکنزم قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
انگاروں پر چلنے والے آٹھ انسانوں کے ساتھ "سوشل میڈیا انصاف" کے بعد کیا ہوا؟
محسن نقوی نے عراقی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستانی زائرین کو دی جانے والی روایتی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی زائرین کی سلامتی، عزت اور سہولت حکومتِ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
عراقی وزیر داخلہ نے ملاقات میں کہا کہ وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ زائرین کی سہولت اور سیکیورٹی تعاون سے متعلق آئندہ کا مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
موٹروے ایم 5 بند
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ زائرین کی کہا کہ
پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف سے انڈونیشیا کے صدر کی ملاقات؛ دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق
سٹی 42: وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے جمہوریہ انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو کی ملاقات ہوئی ۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو کا وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں استقبال کیا۔ صدر پرابووو سوبیانتو کو وزیراعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر دیا گیا۔ ۔دونوں رہنمائوں کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی جس کے بعد اعلیٰ سطحی وفود کی سطح پر اجلاس منعقد ہوا۔ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کابینہ کے وزراء اور اعلیٰ حکام شامل تھے۔
کرسمس تہوار ،مسیحی سرکاری ملازمین کیلئے خوش خبری
دونوں رہنماؤں نے انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بشمول سیاسی و سفارتی مصروفیات، اقتصادی اور تجارتی تعلقات، دفاع اور سلامتی، صحت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، زراعت اور ماحولیاتی تعاون کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ۔ دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
ملک بھر کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی مہنگی
دو طرفہ تجارت کے حوالے سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں فریقین نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو مزید بڑھانے کے لیے انڈونیشیا-پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے (IP-PTA) پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا، جس کی مالیت تقریباً 4 بلین امریکی ڈالر ہے۔ مزید برآں تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی کوششیں شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں فریقین نے خاص طور پر حلال صنعت، زرعی اجناس کی تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
حکومت نے سیاحت کے لئے مشہور مقامات کو سیاحوں کے لئے مکمل بند کر دیا
دونوں رہنماؤں نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) اور انڈونیشیا کے خودمختار دولت فنڈ (Danantara) کے درمیان بہتر تعاون کے ذریعے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم نے صدر پرابوو کے عوامی فلاح و بہبود پر مبنی اقدامات بشمول "مفت غذائیت سے بھرپور کھانے کا پروگرام" کی تعریف کی۔ صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں انڈونیشیا کی دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے طبی ماہرین کے تبادلے، طبی قابلیت کی باہمی شناخت اور خصوصی تربیت کی پیشکش کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
انڈونیشیا کے صدر سے چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منیر کی ملاقات؛دو طرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
دونوں رہنماؤں نے کشمیر اور غزہ کی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہء خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے مطابق تنازعات کے پرامن حل کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے غزہ میں صدر پرابوو کی فعال سفارتی اور انسانی کوششوں کو سراہا اور جنگ بندی کے انتظامات کو آگے بڑھانے اور انسانی امداد کی فراہمی میں ان کے کردار کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ، OIC اور D-8 سمیت کثیرالجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور فعال تعاون پر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے انڈونیشیا کو D-8 کی قیادت سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انڈونیشیا کے صدر کو اس فورم پر پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
بات چیت کے بعد دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں اور دونوں فریقوں کے درمیان معاہدوں کے تبادلے کا مشاہدہ کیا۔وزیراعظم نے انڈونیشیا کے صدر اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔یہ دورہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔