بھارتی اداکارہ شلپا شیٹی کی والدہ سونندا شیٹی اسپتال میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹی کی والدہ سونندا شیٹی کو طبعیت ناساز ہونے پر ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ شلپا شیٹی بھی اسپتال پہنچیں اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ موجود رہیں۔
سوشل میڈیا پر فینز نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے نیک تمناؤں کے پیغامات بھیجے۔ متعدد افراد نے ان کی صحتیابی کے لیے دعائیں کیں۔ شلپا شیٹی اور ان کے خاندان کی جانب سے اب تک سونندا شیٹی کی صحت کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پہلے 60 کروڑ روپے ادا کریں‘، عدالت نے بھارتی اداکارہ شلپا شیٹھی پر بیرون ملک سفر کی شرط رکھ دی
اداکارہ کی والدہ کا اسپتال میں داخل ہونے کا تعلق شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا کے خلاف جاری قانونی کارروائی سے جوڑا جا رہا ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے Look Out Circular (LOC) کو معطل کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیرون ملک سفر کی اجازت صرف اس صورت میں دی جائے گی جب متنازعہ 60 کروڑ روپے کی ادائیگی ہو جائے۔ بعد ازاں شلپا نے فی الحال سفر نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
حال ہی میں شلپا نے دیوالی کی خوشیاں اپنی بہن شمیتا شیٹی اور شوہر کے ساتھ منائیں اور سوشل میڈیا پر ان لمحات کی تصاویر شیئر کیں۔ پیشہ ورانہ لحاظ سے شلپا شیٹی کو آخری بار ایک ڈانس رئیلٹی شو کے جج کے طور پر دیکھا گیا، جبکہ راج کنڈرا نے ٹیلی ویژن شو The Traitors میں اپنی انٹری کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ راج کندرا شلپا شیٹی شلپا شیٹی اسپتال.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
جھوٹےمقدمات میں ملوث اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کاحکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے زبردستی گھروں میں داخلے اور جھوٹے مقدمات بنانے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔
لاہور اور بہاولپور سے کم سن بچیوں اور ان کی والدہ کے اغوا کے بعد اسی فیملی کے خلاف مقدمات درج کرنے کے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں جسٹس محسن اختر کیانی یہ کیس سن رہے ہیں۔
سماعت کے بعد عدالت نے پولیس اہلکاروں کے بظاہر اغوا، زبردستی گھروں میں داخلے، ڈکیتی اور جھوٹے مقدمات بنانے میں ملوث ہونے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو کم سن بچیوں کی والدہ کا بیان قلمبند کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
پنجاب پولیس کا بچیوں کے اغوا میں ملوث ہونے کا معاملہ وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب کو بھیجنے کا عندیہ دیتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ وزیراعلیٰ پنجاب خود خاتون ہیں، وہ کمسن بچیوں اور ان کی والدہ کے اغواءکا معاملہ ضرور دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں خاتون وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے پولیس نے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور بچیوں کو تھانے بند کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصل الزام پنجاب پولیس پر ہے کہ ا ±نہوں نے یہ سارا واقعہ کیا، اس کیس کی تحقیقات کےلیے خصوصی جے آئی ٹی ضروری ہے، خصوصی جے آئی ٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں ہوگی جو تحقیقات کرے گی۔
ڈائریکٹر کرائمز ایف آئی اے پولیس اہلکاروں کے اغواءمیں ملوث ہونے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دیں، رپورٹس جمع ہونے کے بعد ایف آئی اے اس کیس کی تفتیش کرے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی، ڈائریکٹر ایف آئی اے شہزاد بخاری ، ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ کو بلانے ایک مقصد تھا ورنہ بلانا ضروری نہیں تھا۔
ویڈیو میں واضح ہے کہ تین بچیوں اور والدہ کو اغواءکیا گیا، بچیوں کے والد نے جو بھی کیا اس کو اس کی سزا ملے گی، بچیوں اور والدہ کے ساتھ کیوں زیادتی کی گئی؟ جعلی مقابلے کے بعد بچیوں کو چائلڈ پروٹیکشن سینٹر بھجوایا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔