شہر قائد کے علاقے منگھوپیر میں سردرد کی شکایت میں نجی اسپتال جانے والی خاتون کو اتائی ڈاکٹر نے غلط انجکشن لگادیا جس کے باعث اُن کی حالت خراب جبکہ بازو نے کام کرنا چھوڑ دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق منگھوپیر میں قائم نجی اسپتال میں اتائی ڈاکٹرز کی جانب سے مبینہ طور پر غلط علاج سے عمر رسیدہ خاتون کی حالت خراب ہوگئی۔

تفصیلا ت کے مطابق منگھوپیر کے علاقے پختون آباد میں قائم نجی اسپتال میں  مبینہ طور پر ڈاکٹر کی جانب سے غلط انجیکشن لگائے جانے سے عمر رسیدہ خاتون زرسانگہ بی بی کی حالت خراب ہوگئی۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسپتال سے 3 افراد کو گرفتار کرلیا ؎۔ ایس ایچ او زبیر نواز نے بتایا کہ شمسی زاہد اللہ نامی شہری نے پولیس کو بتایا کہ 18 نومبر کی صبح میری والدہ کی طبیعت خراب ہوئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ طبیعت خراب ہونے پر والدہ کو پختون آباد میں قائم اسپتال لے کر گیا اور وہاں موجود عملے کو اپنی والدہ کی شوگر اور بلڈ پریشر کی بیماری کے حوالے سے بتایا اسپتال میں موجود علی رضا نامی ڈاکٹر نے میری والدہ کو ڈرپ لگائی اور اس ڈاکٹر نے میری والدہ کو بٹر فلائی ہاتھ میں لگائی اور علاج کے بعد میں گھر لے آیا۔

اسی روز مغرب کے وقت میری والدہ کی دوبارہ طبیعت خراب ہوئی جس پر میں دوبارہ اسی اسپتال  والدہ کو لے کر گیا وہاں پر موجود ڈاکٹر عبدالقادر کو بیماری سے متعلق بتایا جس پر انہوں نے پرچی پر ٹیسٹ لکھے اور اپنے اسسٹنٹ شاہد کو کہا کہ کینولا پاس کرو۔

درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹر نے انجیکشن اور دوائیاں لکھ کر دی اور اگلے روز صبح ڈرپ کے لئے بلوایا اور بتایا کہ آپکی والدہ کو ڈینگی کا بخار کا علاج ہوگا دو دن تک کینولا لگا رہے گا، جس پر میں نے ڈاکٹر عبدالقادر کو بتایا کہ میری والدہ کا دایاں ہاتھ کینولا والی جگہ سے سیاہ ہورہاہے آپ چیک کریں جس پر ڈاکٹر عبدالقادر نے کہا کہ مجھے پتہ ہے میں ڈاکٹر ہوں تم نہیں ہو۔

درخواست گزار کے مطابق میں نے ایک بار پھر ڈاکٹر کو بتایا کہ میری والدہ شوگر کی مریضہ ہے، 23 نومبر کو میری والدہ کا ہاتھ سوج گیا اور بہت تکلیف ہورہی تھی تو میں نے رات 11 بجے کے قریب کینولا نکال لیا پھر اسی رات ڈھائی بجے کے قریب والدہ کے ہاتھ زیادہ سوجن ہوئی توپھر اسی اسپتال لے کر چلا گیا۔

پھر وہی ڈاکٹر علی رضا موجود تھا جس کو میں نے اپنی والدہ کے علاج کی تمام پرچیاں وغیرہ دکھائی۔

علی رضا نے پھر میری والدہ کو ایک انجیکشن لگایا سوہ انجیکشن میں نے ڈاکٹر عبدالقادر کو وٹس اپ پر پوچھنے کی غرض سے کہا کہ ٹھیک ہے یا نہیں تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ مذکورہ انجیکشن لگنے کے بعد میری والدہ کے ہاتھ پر چھالے بن گئے اور میری والدہ چلنے پھرنے سے قاصر ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ میں اپنی والدہ کو واٹر پمپ کے قریب قائم نجی اسپتال کے کر گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ انفیکشن پھیل گیا، میری والدہ ابھی بھی اسپتال میں زیر علاج ہے اور انکا دائیاں ہاتھ تقریبا خراب ہوگیا ہے۔

میں نے تمام صورتحال سے ڈاکٹر علی رضا، ڈاکٹر عبدالقادر اور اسسٹنٹ شاہد کو آگاہ کیا لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی ۔

ایس ایچ او زبیر نواز نے بتایا کہ پولیس نے شہری کے بیان پر مقدمہ الزام نمبر 901/2025بجرم دفعات 337H(1)،419اور 34 کے تحت درج کرلیا جبکہ اسپتال پر چھاپہ مار کر 3 ملزمان عبدالقادر ، علی رضا اور شاہد کو گرفتار کرلیا ۔

پولیس کے مطابق۲ گرفتار ملزمان اتائی ڈاکٹرز ہے جنہوں نے خود کو ڈاکٹر بتا کر غیر قانونی طور پر اسپتال قائم کررکھا ہے اور وہ خود کو ایم بی بی ایس ڈاکٹر بتاتے تھے۔

اسپتال سیل کرنے کے حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر اور ہیلتھ کئیر کمیشن کو خطوط ارسال کئے جارہے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش کے لئے شعبہ تفتیش کے حوالے کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر عبدالقادر اتائی ڈاکٹر نے بتایا کہ میری والدہ اسپتال میں نجی اسپتال انہوں نے ڈاکٹر نے کے مطابق والدہ کو علی رضا

پڑھیں:

وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کے دورے میں غلط رویے پر ڈاکٹر سے وضاحت طلب

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—فائل فوٹو 

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کے دورے کے دوران ڈاکٹر کے بریفنگ نہ دینے پر لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے وضاحت طلب کر لی۔

وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے 25 نومبر کو فیڈرل کانسٹیبلری کے زخمیوں کی عیادت کے لیے ایل آر ایچ کا دورہ کیا تھا۔

 لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر سے وضاحت طلب کر لی۔

بین الاقوامی میڈیا سے بانی سے متعلق تشویش ناک خبریں آرہی ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ 4 نومبر سے بانیٔ پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر نے وزیرِ اعلیٰ کو بریفنگ دی نہ اپنا تعارف کروایا۔

نوٹس کے مطابق ڈاکٹر اس دوران نشست سے اٹھا بھی نہیں، آن ڈیوٹی ڈاکٹرکا یہ رویہ پروٹوکول اور کوآرڈی نیشن میں سنگین غفلت ہے، ڈاکٹر 3 دن میں وضاحت کریں، بصورت دیگر انضباطی کارروائی کی جائے گی۔

اس حوالے سے ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال محمد عاصم نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وضاحت طلب کرنا اور جواب دینا معمول کا کام ہے، یہ ہوتا رہتا ہے۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال محمد عاصم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کو نوٹس کا جواب دینا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت نے سکھر بیراج کی ہائیڈرولک ماڈل اسٹڈی پر کام تیز کردیا ہے
  • پشاور: وزیر اعلیٰ کے دورے میں پروٹوکول کی خلاف ورزی پر ڈاکٹر کو شوکاز نوٹس
  • ڈاکٹر کو شوکاز نوٹس دینے پر وزیراعلیٰ نے ایل آر ایچ انتظامیہ سے وضاحت طلب کرلی
  • حیدرآباد ،لیاقت اسپتال میں مریضوں کی شکایتی ازالے کیلئے کائنٹر کا قیام
  • وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کے دورے میں غلط رویے پر ڈاکٹر سے وضاحت طلب
  • لاہور:شاہ محمودقریشی اسپتال سے ڈسچارج ،جیل منتقل
  •  شاہ محمود قریشی اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • شاہ محمود قریشی کو اسپتال سے ڈسچارج کے بعد کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا
  • شاہ محمود قریشی ہسپتال سے ڈسچارج ، دوبارہ جیل منتقل