راولپنڈی میں نان بائیوں کی ہڑتال ختم، شہر بھر کے تندور کھل گئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں نان بائیوں کی ہڑتال ختم ہونے کے بعد شہر بھر کے تندور کھل گئے جہاں نان، پراٹھا اور روغنی نان خریدنے والوں کا رش لگا ہوا ہے۔
تندور کھلنے سے چھوٹے ہوٹلز، ریڑھیوں پر سالن اور چنے فروخت کرنے والوں کا کاروبار بھی چل پڑا جبکہ بیکریوں پر ڈبل روٹی، بن اور شیر مال خریدنے والوں کا رش ختم ہوگیا۔
نان کی قیمت بڑھا کر 30 سے 35 روپے اور روغنی نان پراٹھے کی قیمت 50 سے بڑھا کر 60 روپے کر دی گئی۔ سرخ پتیری روٹی 14 روپے سے بڑھا کر 15 روپے اور خمیری روٹی 25 سے بڑھا کر 30 روپے کر دی گئی۔
انتظامیہ نے سرخ روٹی دوبارہ 14 روپے کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق سرخ روٹی 14 روپے نا کی گئی تو چالان و جرمانے ہوں گے۔
ایسوسی ایشن کے صدر شفیق قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے چار روز بعد ہڑتال ختم کر کے آل پنجاب نان بائی کنونشن 13 نومبر کو طلب کر لیا ہے۔ کنونشن میں حکومت کا نیا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا۔
نان بائی کنونشن میں اسلام آباد و پنجاب بھر کے نمائندے شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بڑھا کر
پڑھیں:
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
سید الطاف بخاری نے اپنی تقریر میں روایتی سیاسی جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر بی جے پی کو جموں و کشمیر کے اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے کی راہ ہموار کی۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
بڈگام کشمیر میں "اپنی پارٹی" کا ورکرس کنونشن منعقد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر "اپنی پارٹی" کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے ضلع بڈگام میں پارٹی کارکنان کے ایک بڑے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ آنے والے ضمنی انتخابات میں "اپنی پارٹی" کے امیدوار مختار احمد ڈار کے حق میں ووٹ دیں۔ اس موقع پر کئی سرکردہ پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ سید الطاف بخاری نے اپنی تقریر میں روایتی سیاسی جماعتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر بی جے پی کو جموں و کشمیر کے اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے کی راہ ہموار کی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان جماعتوں کے جذباتی نعروں اور کھوکھلے وعدوں کے جال میں نہ پھنسیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے امیدوار کو میدان میں اتارا ہے جو اسی علاقے سے تعلق رکھتا ہے اور عوام کے مسائل سے بخوبی واقف ہے۔ یہ انتخابات حکومت بنانے کے لئے نہیں، بلکہ عوام کی آواز بلند کرنے کے لئے ہیں، اگر آپ اس امیدوار کو کامیاب بناتے ہیں تو وہ آپ کے مسائل کو برسرِ اقتدار حکومت تک پہنچائے گا۔اپنی تقریر کے دوران سید الطاف بخاری نے پچھلے سال کے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ان انتخابات کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جموں کے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ ایک ہندو وزیراعلیٰ کو لائیں گے، جس کے ردعمل میں وادی کشمیر کے لوگوں نے ایک ہی جماعت کے پیچھے مذہبی بنیاد پر صف بندی کی۔ یہ بدقسمتی ہے کہ جمہوری عمل کو فرقہ واریت کے رنگ میں رنگ دیا گیا۔ انہوں نے 5 اگست 2019ء کے واقعات کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دن ہم سے ہمارے آئینی حقوق چھین لئے گئے اور وہ دن ہماری تاریخ میں ہمیشہ ایک افسوسناک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
اپنی پارٹی کے قیام کے حوالے سے سید الطاف بخاری نے کہا کہ 5 اگست کے بعد خطے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، لوگ خوفزدہ تھے کہ کہیں آبادی کا تناسب تبدیل نہ کیا جائے، ایسے وقت میں اپنی پارٹی نے عوام کے حقوق اور شناخت کے تحفظ کے لئے عملی جدوجہد شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مرکز کے ساتھ بات چیت کر کے یہ یقین دہانی حاصل کی کہ جموں و کشمیر کے عوام کے لئے زمین اور روزگار کے خصوصی حقوق برقرار رہیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم نے تین ہزار سے زائد نظربندوں کی رہائی بھی یقینی بنائی۔ اپنی تقریر کے اختتام پر سید الطاف بخاری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ضمنی انتخابات میں اپنی پارٹی کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈال کر اس جدوجہد کو مضبوط کریں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اپنی پارٹی عوامی خدمت اور خطے کے وقار کی بحالی کے لئے پوری دیانتداری کے ساتھ سرگرم عمل رہے گی۔ اس موقع پر بڈگام کے معروف سیاسی کارکن غلام نبی پروانہ اپنے ساتھیوں سمیت اپنی پارٹی میں شامل ہوئے، جن کا پارٹی صدر اور دیگر رہنماؤں نے پُرجوش خیرمقدم کیا۔