پنجاب میں سموگ کا روگ برقرار، شہر لاہور کی فضا آج بھی آلودہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
پنجاب میں سموگ کا روگ برقرار ہے، باغوں کے شہر کی فضا آج بھی آلودہ ہے۔لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ گیا، مجموعی شرح 275 ریکارڈ کی گئی ہے۔راوی روڈ پر آلودگی کی شرح 302، لوئر مال 515، اقبال ٹاؤن 517، ساندہ روڈ 497، ایف سی کالج میں 466 اور صدر کینٹ میں 437 ریکارڈ کی گئی، اس کے علاوہ فیصل آباد میں اے کیو آئی 410 اور ملتان میں 367 تک جا پہنچا ہے۔ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ مسلسل بڑھتی آلودگی شہریوں کے لئے شدید خطرہ بن چکی ہے، انہوں نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ماسک کا استعمال یقینی بنائیں اور صبح کے اوقات میں کھلی فضا میں سرگرمیوں سے پرہیز کریں۔دوسری جانب سموگ و ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کیلئے گرینڈ آپریشن جاری ہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف چوبیس گھنٹے متحرک ہے، نومبر کے پہلے ہفتے میں خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کیخلاف کارروائیوں پر رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق یکم تا 8 نومبر تک لاہور میں 4184 گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا، بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ و دھواں چھوڑنے والی 877 گاڑیوں کے چالان اور 288 گاڑیاں بند کی گئیں، جبکہ گڈز ٹرانسپورٹ میں اوورلوڈنگ کرنے پر 671 گاڑیوں کے چالان کئے گئے، مجموعی طور پر 80 لاکھ روپے کے جرمانے عائد ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ انسداد سموگ خلاف ورزیوں پر اب تک 255 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جبکہ 208 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی گئی
پڑھیں:
افغان خواتین پر تعلیمی، طبی اور سماجی پابندیاں برقرار، اقوام متحدہ مشن یوناما کی رپورٹ میں انکشاف
کابل: اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے افغانستان (یوناما) نے اپنی تازہ سہ ماہی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان میں خواتین کے بنیادی حقوق بدستور سلب ہیں اور ان پر تعلیم، روزگار اور نقل و حرکت سمیت متعدد پابندیاں برقرار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 کے عرصے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھی گئیں، خاص طور پر خواتین اور نوجوان لڑکیوں پر سخت پابندیاں بدستور نافذ ہیں۔
یوناما کے مطابق، طالبان حکام نے 2023 میں خواتین کے اقوام متحدہ کے دفاتر میں داخلے پر عائد پابندی کو برقرار رکھا ہے، جب کہ 2022 سے تعلیمی اداروں میں خواتین اور لڑکیوں کے داخلے پر مکمل پابندی برقرار ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بدخشاں، پکتیکا اور کابل کے متعدد مدارس کو اس بنیاد پر بند کر دیا گیا کہ وہاں جدید یا عصری مضامین پڑھائے جا رہے تھے۔
یوناما نے یہ بھی بتایا کہ طالبان حکومت نے 2024 میں میڈیکل اور ڈینٹسٹری تعلیم پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، جس کے باعث خواتین طلبہ کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کئی صوبوں میں خواتین کو علاج کے لیے مرد طبی عملے سے رجوع کرنے کے لیے محرم کے ساتھ جانے کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے۔
یوناما کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سہ ماہی میں 456 بلاجواز گرفتاریاں اور 44 ناروا سلوک کے واقعات رپورٹ ہوئے، جنہیں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
اقوام متحدہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغان خواتین کی بگڑتی ہوئی حالت زار پر فوری توجہ دے اور ان کے بنیادی حقوق کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔