انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانی نتائج میں دھاندلی ‘ملزمان کیخلا ف چالان جمع
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)اینٹی کرپشن کورٹ میںکراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانی نتائج میں بڑا دھاندلی اسکینڈل ،کمیٹی کی رپورٹ میں طلبہ کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلیوں کا انکشاف۔اینٹی کرپشن ایسٹیبلشمنٹ نے سات ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا دیا جس میں سابق چیئرمینز، کنٹرولرز اور آئی ٹی مینیجر سمیت سات افراد پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ۔سابق چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین اور نسیم احمد میمن ،ڈپٹی کنٹرولر اسلم چوہان بھی اسسٹنٹ کنٹرولرز تنویر زیدی اور محمد اطہر کے نام بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں چالان پری میڈیکل گروپ کے سالانہ امتحانات 2022 ء میں دھاندلی سے متعلق ہے چالان میں کہاگیا ہے کہ دو ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا گیا،سندھ کے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر قائم تحقیقاتی کمیٹی نے دھاندلی کی تصدیق کی، کمیٹی کی رپورٹ میں طلبہ کے نمبروں میں غیر قانونی تبدیلیوں کا انکشاف، ایوارڈ لسٹس میں نمبروں میں کٹنگ اور اضافہ کیے جانے کے شواہد ملے،ٹیبولیشن رجسٹرز پر ملزمان کے دستخط غائب ہیں ،آئی ٹی مینیجر شہیر وقار مفرور قرار، عدالت نے دفعہ 512 کے تحت کارروائی کا حکم دے دیا،ملزم شہیر وقار نے تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا،ملزم محمد اطہر پر ریکارڈ محفوظ نہ رکھنے کی غفلت کا الزام ہے عبدالحارث فاروقی اور ذاہرالدین بھٹو کے خلاف ناکافی شواہد پر مقدمہ ختم کیا گیا ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ، ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار، فریقین سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں بس اونرز ایسوسی ایشن کی ای چالان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینا انتظامیہ کا اختیار نہیں بلکہ موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ سیکشن 121 اے کے تحت ٹریفک مجسٹریٹ ہی سزا دے سکتا ہے۔
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ای چالان اور جرمانوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، شہر کی سڑکوں کی حالت خراب اور ٹریفک سائن واضح نہیں ہیں، کمرشل بسوں پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کاروبار کی کمر توڑ دے گا۔
درخواست میں کہا گیا کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کا نظام درست اقدام ہے لیکن جرمانوں کی رقم غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔