یوکرین جنگ روکنے کا خفیہ امریکی منصوبہ؛ روس مشاورت میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
یوکرین جنگ روکنے کے لیے امریکا کے ایک خفیہ منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، جس میں روس سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پس پردہ سفارتی کوششوں کے ذریعے روس کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا نیا منصوبہ بنا رہی ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس خفیہ منصوبے کی قیادت خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں جو تنازع کے حل کے لیے متعدد اہم شخصیات سے رابطے کر چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی نے روسی سفیر کے ساتھ ساتھ یوکرینی صدر کے سکیورٹی ایڈوائزر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، جن میں جنگ بندی کے امکانات اور مستقبل کے سیاسی ڈھانچے پر گفتگو کی گئی۔ اس منصوبے کا مرکزی حصہ 28 نکات پر مشتمل ایک روڈ میپ ہے جس میں یوکرین میں امن کے قیام اور سکیورٹی گارنٹی جیسے نکات شامل کیے گئے ہیں۔
اس مجوزہ پلان میں نہ صرف یوکرین اور روس تعلقات کا مستقبل زیرِ بحث لایا گیا ہے بلکہ یورپ کی مجموعی سلامتی اور امریکا کے دونوں ممالک سے آئندہ روابط کے طریقہ کار کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان و امریکی نجی کمپنیز کے مابین ریئر ارتھ منرلز اور قیمتی دھاتوں پر بڑا معاہدہ ہوگیا
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستانی معیشت کے لیے ایک اور اچھی خبر سامنے آگئی، پاکستان کی پہلی نجی کمپنی ہیمالین ارتھ ایکسپلوریشن نے امریکی کمپنی نووا منرلز کے ساتھ ریئر ارتھ منرلز اور قیمتی دھاتوں پر معاہدہ کرلیا ہے۔
معاہدے کے تحت پاکستانی نوجوانوں کو امریکا میں بھیج کر معدنیات کے شعبے میں تربیت بھی دی جائے گی۔
ہیمالین ارتھ ایکسپلوریشن کے چئیرمین حنیف گوہر نے بتایا کہ امریکی کمپنی پاکستان معدنی شعبے میں 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی کمپنی نووا منرلز کے ساتھ مقامی منرلز کمپنی نے پلیسر گولڈ، قیمتی دھاتیں، اسٹوڈنٹ ایکس چینج پروگرام اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا معاہدہ کیا ہے جبکہ پاکستان میں دستیاب قیمتی دھاتوں کے ذخائر جلد امریکا کو برآمد کیا جائے گا۔
ہیمالین ارتھ ایکسپلوریشن کے سی ای او لیاقت سلطان کے مطابق امریکی کمپنی کے ساتھ پاکستان کی نجی شعبے کے ساتھ معدنیات سیکٹر میں یہ پہلا معاہدہ طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
امریکی کمپنی نووا منرلز کے سی ای او کرسٹوفر گیرسٹین نے بتایا کہ انکا ادارہ گزشتہ 30سال سے معدنیات کے شعبے میں متحرک ہے اور پاکستانی کمپنی کے ساتھ طے ہونے والے معاہدے پر وہ بہت پرجوش ہیں۔