Al Qamar Online:
2025-11-26@01:16:02 GMT

پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے  کا مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT

پشاور میں گزشتہ روز فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پولیس نے واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا ہے۔

مقدمے کے مطابق دہشت گردی کی یہ کارروائی 3 موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے کی، جنہوں نے منصوبہ بندی کے ساتھ ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنایا۔

ایف آئی آر میں درج تفصیلات کے مطابق پہلے حملہ آور نے داخلی گیٹ پر پہنچتے ہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں شدید دھماکا ہوا اور سیکورٹی لائن متاثر ہوئی۔ خودکش دھماکے کے فوراً بعد دیگر 2 حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہو گئے۔

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں مسلح دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور عمارت کے اندرونی حصوں تک پہنچنے کی کوشش کی، جس پر اہلکاروں نے فوری جوابی کارروائی کی۔

سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق جائے وقوع سے 27 سے زائد خالی خول اور دھماکے سے متعلق شواہد برآمد کیے گئے ہیں، جنہیں فرانزک تجزیے کے لیے بھجوایا گیا ہے۔

واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او عبداللہ جلال کی مدعیت میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے کہ دہشت گردوں کے اس حملے کا مقصد ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا اور سرکاری املاک کو تباہ کرنا تھا۔

واقعے میں 3 بہادر جوان شہید جب کہ 11 زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق شہید ہونے والے اہلکاروں نے حملہ آوروں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور مزید بڑے نقصان کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔ زخمی اہلکاروں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جنہیں طبی عملہ خصوصی نگہداشت میں رکھے ہوئے ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور تربیت یافتہ اور کسی منظم گروہ سے تعلق رکھتے تھے۔ پولیس اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو نہ صرف حملے کے محرکات بلکہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی نشاندہی کے لیے کام کر رہی ہے۔ شہر میں سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور ہیڈکوارٹر کے اطراف میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے مطابق گیا ہے

پڑھیں:

پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی

فوٹو: جیو نیوز/اسکرین گریب

پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کرنے والے ہلاک تینوں دہشت گرد افغانی تھے۔

دوسری جانب فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ 

پشاور، دہشتگردوں کا ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ، 3 دہشتگرد ہلاک، 3 جوان شہید

سی سی پی او ڈاکٹر میاں سعید کے مطابق صدر روڈ کو ٹریفک کیلیے بند کردیا گیا ہے۔

وفاقی اور صوبائی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں، دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ 

خیال رہے کہ آج صبح پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹر پر فتنہ الخوارج کے حملے کو ناکام بنایا گیا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے 3 اہلکاروں نے جامِ شہادت نوش کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کا مقدمہ دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت
  • پشاور؛ ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشتگردوں کے حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج
  • پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج
  • پشاور خودکش حملہ، کب کیا ہوا؟
  • پشاور ایف سی ہیڈکوارٹر پر دہشت گردوں کا حملہ قابلِ مذمت ہے، علامہ نثار قلندری
  • پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ، دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی
  • پشاور؛ ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ، 3 دہشتگرد مارے گئے، 3 اہلکار شہید