جولان میں اسرائیلی فوج کی اچانک مشقیں شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
ہنگامی اور غیر اعلانیہ مشق کے ذریعے 210 ویں بریگیڈ کی تیاری جانچی جا رہی ہے
مشقوں کا مقصد مختلف ممکنہ منظر ناموں کے لیے تیاری کا جائزہ لینا ہے ،فوجی ترجمان
اسرائیلی فوج نے جولان کی پہاڑیوں میں دو روزہ فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں، جن کا مقصد اچانک پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے کی تیاری کو جانچنا ہے ۔ اسرائیلی ویب سائٹ کے مطابق Shield and Strength کے نام سے یہ مشقیں شروع ہوئیں اور دو دن تک جاری رہیں گی۔فوج کے ترجمان نے بتایا کہ اس مشق کا مقصد مختلف ممکنہ منظرناموں کے لیے کمانڈ کی تیاری کا جائزہ لینا اور اسے بہتر بنانا ہے ۔ ان کے مطابق یہ ایک ہنگامی اور غیر اعلانیہ مشق ہے جس کے ذریعے 210 ویں بریگیڈ کی تیاری جانچی جا رہی ہے ۔ اس دوران فوجی نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا، دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں گی اور علاقے میں طیارے اور دیگر فضائی آلات نظر آئیں گے
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کی تیاری
پڑھیں:
سعودی عرب میں مزید 2 شراب خانے کھولنے کی تیاری؛ رائٹرز کا دعویٰ
رائٹرز اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب جلد ہی مزید دو شراب خانے کھولنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ان دو میں ایک شراب خانہ پٹرولیم کمپنی آرامکو کے غیر مسلم ملازمین کے لیے مشرقی صوبے دھران میں کھولا جائے گا۔
رائٹرز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دوسرا شراب خانہ جدہ میں غیر مسلم سفارتکاروں کے لیے قائم کیا جائے گا۔
رائٹرز کے ذرائع کے بقول یہ دونوں شراب خانے ممکنہ طور پر آئندہ برس 2026 میں کھل سکتے ہیں جن کی حتمی تاریخوں کا اعلان نہیں کیا گیا۔
نئے دو شراب خانے کھولنے کی یہ خبر سعودی ولی عہد کے امریکا کے سات سال بعد کیے گئے خصوصی دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔
رائٹرز نے اس خبر کی تصدیق کے لیے سعودی حکام اور آرامکو کی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں کی جانب سے کسی تبصرے سے گریز کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب نے 73 برس بعد پہلی بار دارالحکومت ریاض کے سفارتی علاقے میں غیر مسلم سفارتکاروں کے لیے پہلا شراب خانہ الکوحل کھولا تھا۔
اس شراب خانے کو غیر رسمی طور پر "بوٴز بنکر" کہا جاتا ہے۔ یہ اسٹور مملکت میں الکوحل کی دستیابی کے سخت ضابطوں میں نرمی کی علامت سمجھا گیا۔
ریاض کے اس شراب خانے میں حال ہی میں غیر مسلم "سعودی پریمیئم ریذیڈنسی" ہولڈرز کو بھی خریداری کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں شراب اب بھی مکمل طور پر ممنوع ہے البتہ ملک میں تیزی سے تفریحی ایونٹس، کنسرٹس، سینما اور دیگر سرگرمیوں کی آزادی میں اضافہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت بھی دیدی گئی ہے اور اُن پر مختلف روایتی اور سماجی پابندیاں بھی نرم کی گئی ہیں۔
سیاحت اور عالمی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ’ریڈ سی گلوبل‘ کے تحت اگلے سال تک سعودی عرب میں 17 نئے لگژری ہوٹلز کھولے جائیں گے۔
تاہم یہ تمام لگژری ہوٹلز اور ریزورٹس الکوحل سے پاک رہیں گے۔
خاص طور پر 2034 کے فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد کی تیاریوں کے پیشِ نظر حال ہی میں ایک غیر مصدقہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی عرب سیاحتی علاقوں میں شراب کی فروخت کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سعودی حکام نے ایسی تمام خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ ملک میں شراب پر عائد پابندی برقرار رہے گی۔
سعودی وزیرِ سیاحت احمد الخطیب نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ غیر ملکی سیاحوں کی خواہشات کا احساس ہے لیکن شراب پر پابندی برقرار ہے۔