پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس پیش
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں (چوتھا ترمیمی) آرڈیننس 2025ء پیش کر دیا گیا جس کی منظوری پہلے ہی گورنر پنجاب نے دے دی تھی اور اسے حالیہ اجلاس میں ایوان میں پیش کیا گیا۔آرڈیننس کے مطابق مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے اور سزائوں کی حد مقرر کی گئی ہے۔ کالے شیشے رکھنے، کم عمر بچوں کے موٹر گاڑی چلانے، ون وے گاڑی چلانے اور بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔ ڈرائیور اور مسافر دونوں کے لیے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ آرڈیننس کو اب پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اسمبلی کی منظوری کے بعد یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا رڈیننس
پڑھیں:
لاکھوں روپے کے کیمروں کے باوجود کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں کمی نہ آ سکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں سیف سٹی اور ہزاروں دیگر کیمروں کی تنصیب کے باوجود گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی اور چوری کی وارداتوں میں کمی نہ آسکی۔
رواں برس نومبر تک شہر میں 1955 گاڑیاں اور 41 ہزار 324 موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری ہو چکی ہیں، جبکہ مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد گاڑیاں و موٹر سائیکلیں چھینی اور 36 ہزار سے زائد چوری کی جا چکی ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں کے باہر سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آ چکی ہیں، جن میں لیاقت آباد، بلوچ کالونی، پی آئی بی کالونی اور سعود آباد شامل ہیں، جہاں ملزمان باآسانی وارداتیں کر کے فرار ہو گئے۔
یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب آئی جی سندھ کے مطابق 2019 سے اب تک شہر میں 40 ہزار سے زائد جدید کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں اور اربوں روپے کے اسمارٹ آئی ٹی منصوبوں کے ذریعے سیکیورٹی نیٹ ورک مضبوط بنایا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود اسٹریٹ کرائم شہریوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔