متحدہ عرب امارات میں جنسی جرائم اور جسم فروشی کی سزاؤں میں بڑی تبدیلیاں
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: متحدہ عرب امارات میں جنسی جرائم اور جسم فروشی سے متعلق سزاؤں میں نمایاں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے جنسی جرائم اور جسم فروشی کے قوانین میں اہم اصلاحات نافذ کی ہیں، جن کا مقصد بچوں کا تحفظ اور عوامی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی تعلق پر سخت سزائیں مقرر
نئے اماراتی قوانین کے تحت اگر کوئی بالغ فرد 18 سال سے کم عمر بچے کے ساتھ جنسی تعلق میں ملوث پایا گیا تو اسے کم از کم 10 سال قید اور ایک لاکھ درہم (تقریباً 76 لاکھ پاکستانی روپے) جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
قانون کے مطابق یہ سزا اس صورت میں بھی لاگو ہوگی، اگر متاثرہ کم عمر فرد نے رضامندی ظاہر کی ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم 15 دسمبر سے شروع ہوگی
پولیو کے خاتمے کےلیے رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم 15 دسمبر سے ملک بھر میں شروع ہوگی۔
21 دسمبر تک جاری رہنے والی مہم میں 4 کروڑ 55 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
شدید ترین موسمی حالات کے باوجود اس حوالے سے 4 لاکھ سے زائد پولیو فرنٹ لائن ورکرز پورے ملک میں گھر گھر جا کر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائیں گے۔
ترجمان انسداد پولیو پروگرام پاکستان ضیاء الرحمان کا کہنا ہے کہ اس سال سب سے زیادہ توجہ جنوبی خیبر پختونخوا اور کراچی پر دی جارہی ہے۔