2025-05-05@16:43:55 GMT
تلاش کی گنتی: 5
«لاکھ ایکڑ فٹ پانی»:
— فائل فوٹو تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزروائر میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 67 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 44 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 45 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 36 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔ تربیلا، منگلا، چشمہ میں قابل استعمال پانی کا کل ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے، ترجمان واپڈادریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پرپانی کی آمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 46 ہزار 700 کیوسک ہے۔ واپڈا ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال...
واپڈا ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 46 ہزار 700 کیوسک ہے۔ ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 42 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔ ترجمان واپڈا کے مطابق چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 59 ہزار کیوسک اور اخراج 61 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 18 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 9 ہزار 700 کیوسک ہے۔ ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے...
ملک کے تین بڑے ڈیمز تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ رہ گیا۔واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) ذرائع کے مطابق پانی کا ذخیرہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ کم ہے اور گزشتہ سال 7 اپریل کو تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا ذخیرہ 8 لاکھ 88ہزار ایکڑ فٹ تھا۔ذرائع نے بتایاکہ آج تینوں ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ 91 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔گزشتہ سال 7 اپریل کو تربیلا میں 2 لاکھ 65 ہزار ایکڑ فٹ پانی کا ذخیرہ تھا اور آج تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 81 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ذرائع واپڈا کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 7اپریل کو منگلا...
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آج پانی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے لیکن پاکستان صاف پانی کو بچانے میں ناکام ہے۔ ارسا کے مطابق پاکستان سالانہ 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ضائع کرتا ہے جبکہ واپڈا کے زیر انتظام پاکستان میں پانی سٹور کرنے کے چار بڑے منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ منصوبوں میں دیا میر بھاشا اور مہمند ڈیم جیسے بڑے پراجیکٹس شامل ہیں جو نہ صرف پانی کو سٹور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ بجلی پیدا کرنے اور آبپاشی کے لیے بھی استعمال ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کے پچاس فیصد سے زائد شہری پینے کے صاف پانی جیسے حق سے بھی محروم ہیں، اس مرتبہ ورلڈ واٹر ڈے کا تھیم گلیشیئرز کو بچانا (سیو...