تربیلا، منگلا، چشمہ میں قابل استعمال پانی کا کل ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے، ترجمان واپڈا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
واپڈا ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 46 ہزار 700 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 42 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 59 ہزار کیوسک اور اخراج 61 ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 18 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 9 ہزار 700 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 21 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 21 ہزار 800 کیوسک ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا ریزر وائر میں آج پانی کی سطح 1430.
ترجمان نے بتایا کہ منگلا ریزر وائر میں آج پانی کی سطح 1130.30 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 10 لاکھ 15 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق چشمہ ریزر وائر میں آج پانی کی سطح 643.20 فٹ اور پانی کا ذخیرہ 91 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی آمد ترجمان واپڈا کے مطابق کیوسک اور اخراج ریزر وائر میں کیوسک ہے پانی کا
پڑھیں:
ٹیکسٹائل برآمدات کیلیے عالمی معیار پرعملدر آمد ناگزیر، مائیکل آریٹز
کراچی:پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کو عالمی مارکیٹوں کی ترجیحات میں شامل کرنے کیلیے ایل کے ایس جی،کارپوریٹ سسٹین ایبلٹی رپورٹنگ ڈائریکٹیو اور ای سی جی معیارات پر مکمل عملدرآمد ناگزیر ہوگیا ہے۔
یہ بات گرین پاکستان پراجیکٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل آریٹز نے "ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ میں پانی کے استعمال میں کمی کے عملی طریقے" کے موضوع پر ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن میں سیکوااور جرمن درآمدکنندگان کی تنظیم سازی وی ایف آئی کے اشتراک سے گرین پاکستان پراجیکٹ کے تحت منعقدہ تیکنیکی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وی ایف آئی کے لیڈ ٹرینر اور واٹر فْٹ پرنٹ کنسلٹنٹ ڈاکٹر آچم اے آر فیہن نے ورکشاپ میں ٹیکسٹائل پیداوار،خاص طور پر ٹیری تولیوں میں پانی کے استعمال کے رحجانات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔
انہوں نے مختلف پلانٹس میں پانی کے استعمال میں واضح فرق کی نشاندہی کی اور مؤثر حکمتِ عملیوں اور ٹیکنالوجیزکو اپنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اطہر باری نے پائیداری کے اصولوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایاکہ پاکستان گزشتہ چند دہائیوں میں تقریباً 80 فیصد تازہ پانی کھو چکا ہے۔
گرین پاکستان پراجیکٹ ایک نازک وقت پر آیا ہے تاکہ صنعتوں کو اخلاقی پانی کے انتظام، دریائے سندھ کے نظام کے تحفظ اور پاکستان کو اخلاقی سورسنگ حب کے طور پر اجاگر کرنے میں مدد دی جاسکے، ٹی ایم اے حکومتی اقدام کے تحت تولیہ سازی کی صنعت میں پائیداری کوفروغ دینے کے پرعزم ہے ۔