داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
کراچی:
داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔
انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، وائس ایڈمرل فیصل عباسی
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کیلئے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، پائیمک کانفرنس کے مثبت اثرات نمایاں ہونگے۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا کہ پائیمک کانفرنس کا دوسرا ایڈیشن تین سے چھ نومبر تک ہوگا، کانفرنس میں 44 ممالک پائیمک کانفرنس میں حصہ لینگے، غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد پائیمک کانفرنس میں شریک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس میگا ایکسپو کے انعقاد کے تعاون پر سندھ حکومت کے بھی شکر گزار ہیں، اس کانفرنس میں مقامی سرمایہ کاروں کو بھی فوائد حاصل ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ پائیمک میں انٹرنیشنل کانفرنس بھی ہوگی، مختلف موضوعات پر لیکچرز ہونگے، سمندری آلودگی ایک چیلنج ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے، بزنس کمیونٹی سمندری تجارت کی طرف آئیں، سمندر میں ہمیں کچھ نہیں کرنا، اللّٰہ پاک نے بہت کچھ عطا کیا ہے، سمندری آلودگی پر بہت عرصہ ہم نے اس سے آنکھیں بند رکھی، جو غلطی تھی۔
وائس ایڈمرل نے کہا کہ دنیا کے تمام ریجنز کے ممالک کا نمائش میں شریک ہونا پائیمک کی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اور شپ یارڈ کی ضرورت ہے، ہم کراچی شپ یارڈ کے بعد کوئی اور شپ یارڈ نہیں بنا سکے ہیں، نئے شپ یارڈ کے منصوبے پر وفاقی وزیر بحری امور کام کر رہے ہیں۔ وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت سے ٹاسک فورس تیار کی ہے، یہ ایک چیلنج ہے، جسے ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کیلئے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں، پاکستان کے پاس تقریباً 16 بلین ڈالر کے ذخائر ہے۔