اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔

انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی انہوں نے کہا کہ اے ایس یو کے ساتھ آئی ٹی

پڑھیں:

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

تقریب کے دوران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شکیل اے رومشو نے موضوع کی مناسبت پر جامع اسٹریٹجک دستاویز پیش کی، جس میں یونیورسٹی کے آئندہ سفر، ترقیاتی منصوبوں اور ترجیحات کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ

اسلام ٹائمز۔ اسلامی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کشمیر میں آج "وِکست بھارت یُوا کنیکٹ" نامی ایک پروگرام کی اختتامی تقریب نہایت وقار اور اہتمام کے ساتھ منعقد ہوئی۔ اس مہم کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملکی خواب سے جوڑنا اور انہیں قومی ترقی کے عمل میں فعّال کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا تھا۔ اس پُروقار تقریب کی صدارت جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور یونیورسٹی کے چانسلر منوج سنہا نے کی۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں طلبہ، اساتذہ اور انتظامی افسران نے شرکت کی، جو یونیورسٹی کی علمی و قومی خدمات پر اعتماد کا مظہر تھا۔ تقریب میں موضوع کی مناسبت پر تفصیلی خاکے پیش کئے گئے اور نوجوانوں کے ساتھ مکالمہ کیا گیا اور نصابی سرگرمیوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ مقررین نے اختراع اور روزگار آفرین سوچ کو فروغ دینے پر یونیورسٹی انتظامیہ کی سراہنا کی اور امید ظاہر کی کہ ایسے ادارے ملک کی فکری اور سائنسی بنیادوں کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہوتے ہیں اور اسلامک یونیورسٹی اس کردار کی ادائیگی میں ایک مثالی ادارے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ تقریب کے دوران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شکیل اے رومشو نے موضوع کی مناسبت پر جامع اسٹریٹجک دستاویز پیش کی، جس میں یونیورسٹی کے آئندہ سفر، ترقیاتی منصوبوں اور ترجیحات کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ جدیدیت، شمولیت اور پائیداری جیسے اعلیٰ اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے قومی ترقی کا ہم قدم بن رہا ہے۔ وائس چانسلر نے حکومت ہند کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی رہنمائی اور سرپرستی سے اعلیٰ تعلیمی ادارے قوم سازی کے عمل میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ تقریب میں یونیورسٹی کے نیوز لیٹر "ٹائمز ایکو" کا خصوصی شمارہ بھی جاری کیا گیا، جو "قومی تعلیمی پالیسی 2020ء" پر مبنی تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکول آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور اسکول آف ہیومینیٹیز اینڈ سوشیل سائنسز کے ادارہ جاتی ترقیاتی منصوبے بھی پیش کئے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں جدید اے آئی ریسرچ سینٹرز کے قیام پر پیش رفت
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
  • پاکستان میں جدید AI ریسرچ سینٹرز کے قیام پر پیش رفت
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
  • اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کیساتھ مکالمہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات،دونوں اداروں کے درمیان اشتراک بارے بریفنگ دی
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • ڈاکٹر عدنان حیدر کی بوسٹن یونیورسٹی میں بطور ڈین تقرری، عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف