سابق صدرِ مملکت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور:
سابق صدر مملکت عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج خارج کردی گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کردی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آجکل سوشل میڈیا سے متعلق حکومت نے این سی سی آئی اے ادارہ قائم کیا ہے ۔ درخواست گزار نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی سے رجوع کرسکتا ہے۔
جج نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرتی ہے ۔
واضح رہے کہ درخواست شہزادہ عدنان نے وکیل محمد مدثر چوہدری کے ذریعے دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر نے گستاخانہ الفاظ کا استعمال کیا۔ عارف علوی کے گستاخانہ الفاظ سے متعلق ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عارف علوی کے خلاف پولیس کو درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج عارف علوی کے کے خلاف
پڑھیں:
ایف بی آرکے سابق چیئرمین پر16 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس ریفنڈ کاالزام؛ مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبرزیدی کے خلاف غیرمجاز طور پر 16 ارب روپے سے زائد انکم ٹیکس ریفنڈ کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ریفنڈ حاصل کرنے والوں میں 3 بینک، دو سیمنٹ ساز کمپنیاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل ہے اور مذکورہ کمپنیاں اور بینک بطور چئیرمین ایف بی آر تعیناتی سے قبل ان کی فرم کے کلائنٹس تھے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بطور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اہلکاروں کی ملی بھگت سے غیر مجاز طور پر ادائیگیاں مئی 2019 سے جنوری 2020 کی مدت میں کیں۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی جانب سے 29 اکتوبر کو درج ایف آئی آر میں شبر زیدی، ایف بی آر اہلکار اور بینک انتظامیہ کو نامزد کیا گیا۔
مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ درج کردہ انکوائری نمبر 91/2025 کے نتیجے میں مصدقہ معلومات کے حامل ذریعہ رپورٹ کی بنیاد پر کہ شبر زیدی کے بطور چیئرمین ایف بی آر کے دور میں 16 ارب روپے کی خطیر رقم غیر مجاز طور پر مختلف کمپنیوں کو تقسیم کیے جو سید شبر زیدی کے چیئرمین ایف بی آر کا چارج سنبھالنے سے پہلے ان کے کلائنٹ تھے۔
ذرائع کے کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے مطابق دوران تفتیش یہ بات ریکارڈ پر آئی ہے کہ ملزم شبر زیدی 10 مئی 2019 سے 6 جنوری 2020 تک بطور چیئرمین ایف بی آر تعینات رہے، مندرجہ بالا حقائق انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 اور پاکستان پینل کوڈ کے تحت قابل سزا جرائم کے کمیشن کی تشکیل کرتے ہیں اور مجاز اتھارٹی کے حکم کے تحت سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔