سٹی42:  خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ نے کئی بار اعلیٰ ترین فورمز پر اہم ترین اجلاسوں میں بیٹھ کر تو فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ریاست کی پالیسیوں کی حمایت کی آج اچانک  ایک بار پھر فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف لڑائی  کی مخالفت کیوں کرنے لگے اور عموماً خاموش رہنے والے وزیر داخلہ محسن نقوی کو آج علی امین کو خود جواب دینا پرا، یہ سوالات آج شب پاکستان کے نیوز چینلز پر کئی اہم اینکرز کے شوز میں تجزیہ کاروں کی ڈیبیٹ کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔  

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

سینئیر اینکر اور جرنلسٹ عبدالمالک نے اپنے شو میں  کہا،  اچانک "آل پارٹیز کانفرنس" بلائی گئی اور راتوں رات یہ نیا نیریٹیو بنایا گیا۔ عبدالمالک نے سوال کیا، علی امین کون سا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔ 

سینئیر موسٹ اینکر اور جرنلسٹ طلعت حسین کے شو مین اس موضوع پر  بحث میں سابق وفاقی وزیر نے علی امین گنڈاپور کی فتنہ الہندوستان کے خلاف لڑائی نہ لڑنے کی طویل ہسٹری بتائی۔ علی امین گنڈاپور کہتے ہیں، ہم طالبان سے بات چیت کرین گے۔ پی ٹی آئی آج بھی آپریشن کی مخالفت کر رہی ہے۔  خرم دستگیر نے کہا خیبر پختونخوا میں کوئی  گروپ نہیں،  وہاں پاکستان کے مخالف دہشتگرد ہم سے لڑ رہے ہیں۔

 نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد 

خرم دستگیر نے کہا،  آپریشن نہیں کرنا چاہتے تو خیبر پختونخوا کے  14ضلعوں میں ریاست کی رِٹ کیسے بحال ہو گی۔ خرم دستگیر نے بتایا کہ خیہبر پختونخوا میں علی امین گنڈاپور کی حکومت میں 12  سے 14 ضلعوں میں حکومت کی کوئی رِٹ باقی نہیں رہی۔

ایک شو میں تجزیہ نگار منیب فاروق نے کہا،  محسن نقوی نے اب ٹویٹر پر آ کر جو ٹویٹ کی ہیں،  "That  tells  alot"

سینئیر جرنلسٹ اور اینالسٹ نصرت جاوید نے ایک ٹاک شو میں کہا، محسن نقوی جیسے کول آپریٹر آج بولنے پر مجبور ہوئے۔  نصرت جاوید نے کہا، مھسن نقوی کے آج کے ٹویٹ کوآرڈینیٹڈ رسپانس کا حصہ ہیں۔

علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: علی امین نے کہا

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان

پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔

مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • صوبائی عہدیدار ڈی آئی خان میں طالبان کو کتنے پیسے دیتا ہے؟، محسن نقوی کا علی امین گنڈا پور پر طنز
  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • اپوزیشن اتحاد نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے: محمود خان اچکزئی
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • خیبر پختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی