Express News:
2025-07-10@03:41:59 GMT

جنین کی مہین سرگوشیوں بھری جنبشیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

انسانی زندگی کی ابتداء اور ارتقاء کو لے کر سائنسدان اور محقق ہمیشہ سے متجسس رہے ہیں۔

کیسے شکم ِ مادہ میں ایک بچہ تخلیق کے مختلف مراحل سے گزرتا ہے اور اس کا کیا نظام ہوتا ہے،ایسے موضوعات نے سائنسی تحقیق میں ہمیشہ الگ مقام پایا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جیسے جیسے سائنس ترقی کر رہی ہے اس کے نئے راز افشاں ہو رہے ہیں۔

تمام جانداروں کی طرح، ہر انسان ایک ہی خلیے سے پیدا ہوتا ہے جو کہ بے شمار سیلز کی تقسیم اور ضرب کھاتے ہوئے ایک نیا خلیہ ترتیب دیتے ہیں۔ بلکل اسی طرح جنین(embryo) کی شکل اختیار کرنے کے ساتھ ہی ہزاروں خلیے ایک دوسرے پر مکینیکل قوتوں کو مربوط کرتے، حرکت دیتے اور استعمال کرتے ہیں۔

کچھ یونیورسٹیوں اور بیالوجی کے محققین نے اب ایک نیاانکشاف کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ کیسے جنین کے خلیات اپنے رویے کو مربوط کرتے ہیں۔ اس میں مالیکیولر میکانزم شامل ہوتا ہے جو پہلے صرف سماعت کے عمل کے حوالے سے جانا جاتا تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مختلف خلیے ایک ہی پروٹین کو دو ایسے مختلف افعال کے لیے استعمال کرتے ہیں جو ان کی ارتقاء کا بنیادی عنصر ہے۔

بین الضابطہ تحقیقی ٹیم نے سیل کمیونیکیشن میں حیران کن دریافت کرنے کے لیے سائنس کی مختلف شاخوں سے بنیادی اصول اور طریقوں کو استعمال کیا جس میں جینیات، نفسیات، اور سماعت کی تحقیق کے ساتھ نظریاتی طبیعیات کے طریقوں کا ایک غیر معمولی امتزاج شامل تھا۔ انھوں نے تحقیق کے نتیجے میں یہ جانا کہ جلد کی پتلی تہوں میں، خلیے اپنے پڑوسی خلیوں کی حرکات کو رجسٹر کرتے ہیں اور اپنی چھوٹی چھوٹی حرکتوں کو دوسروں کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہیں۔

اس طرح پڑوسی خلیوں کے گروپ زیادہ طاقت کے ساتھ ایک دوسرے کو اپنے ساتھ کھینچتے ہیں۔ اپنی اعلیٰ حساسیت کی بدولت، خلیے بہت تیزی اور لچکدار طریقے سے مربوط ہوتے ہیں کیونکہ یہ لطیف قوتیں جنین کے بافتوں میں سفر کرنے والے تیز ترین سگنلز ہوتے ہیں۔ایسی صورت میں جب خلیات جینیاتی طور پر ایک دوسرے کو "سننے" کی صلاحیت سے محروم تھے، تو پورے ٹشو بدل گئے، جن سے جنین کی ترقی میں تاخیر ہوئی یا مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔

محققین نے سیلولر کوآرڈینیشن کو ٹشو کے کمپیوٹر ماڈلز میں ضم کیا۔ ان ماڈلز نے ظاہر کیا کہ پڑوسی خلیات کے درمیان "سرگوشی" پورے ٹشو کی ایک جڑی ہوئی کوریوگرافی کی طرف لے جاتی ہے اور اسے بیرونی قوتوں سے بچاتی ہے۔

دونوں اثرات کی تصدیق جنین کی نشوونما کی ویڈیو ریکارڈنگ اور مزید تجربات سے ہوئی۔ تحقیق میں شریک ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ، "AI کے طریقوں اور کمپیوٹر کی مدد سے تجزیہ کرتے ہوئے انھوں نے اس میدان میں پہلے کے مقابلے میں تقریباً سو گنا زیادہ سیلز کے جوڑوں کی جانچ کی جس میں کامیاب ہوئے۔ایک بڑے پیمانے پر ڈیٹا اپروچ نتائج کو خلیات کے درمیان ان نازک تعاملات کی تہہ تک پہنچنے کے لیے درکار اعلیٰ سطح کی درستگی فراہم کرسکتی ہے۔

میکانزم سے یہ بات سامنے آئی کہ جنین کی نشوونما میں سماعت کے عمل کا کردار ادا کرنے کی صلاحیت تو پہلے سے ہی معلوم تھی۔ جیسے مثال کے طور پر، جب بہت پرسکون آوازیں سنائی دیتی ہیں، تو کان کے بالوں کے خلیے، جو آواز کی لہروں کو اعصابی اشاروں میں تبدیل کرتے ہیں، چھوٹی میکانکی حرکات پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ سماعت کی دہلیز پر، سیل پروٹریشنز(آگے کو نکلا ہوا حصہ، ابھار) صرف چند ایٹم قطر کے فاصلے پر جھک جاتے ہیں۔ کان خاص پروٹین کی وجہ سے بہت حساس ہوتا ہے جو مکینیکل قوتوں کو برقی کرنٹ میں بدل دیتا ہے۔

اب تک، تقریباً کسی کو شک نہیں تھا کہ طاقت کے اس طرح کے سینسر بھی جنین کی نشوونما میں اہم کردار ادا سکتے ہیں۔ اصولی طور پر، یہ اس لیے ممکن ہے کیونکہ جسم کا ہر خلیہ تمام پروٹینز کے لیے جینیاتی بلیو پرنٹ رکھتا ہے اور ضرورت کے مطابق انہیں استعمال کر سکتا ہے، یہ رجحان اس بات کی بصیرت بھی فراہم کرتا ہے کہ سیلولر سطح پر قوت کا تصور کیسے تیار ہوا ہے۔

ماہرین کے نزدیک قوت سے حساس پروٹینز کی ارتقاء اصل میں شاید ہمارے آباؤ اجداد والے واحد خلیے میں سے ہی ہے، جسے ہم فنگس کے ساتھ بانٹتے ہیں ۔ جس کا تصور حیوانی زندگی کی ابتدا سے بہت پہلے سے تھا۔لیکن یہ صرف پہلے جانوروں کے ارتقاء کے ساتھ ہی تھا کہ اس پروٹین کی قسم کا موجودہ تنوع سامنے آیا۔ مستقبل میںہونے والی مزید تحقیقات میں ہوسکتا ہے کہ یہ تعین کیا جاسکے کہ آیا ان سیلولر "نانوماشینز" کا اصل کام جسم کے اندر قوتوں کو محسوس کرنا ہے یا سماعت کی صورت میںبیرونی دنیا کو محسوس کرنا۔

 سائنس دانوں نے اس تحقیق میں یہ جانا ہے کہ ایمبریو (جنین) کی جلد کے خلیے "سرگوشی" کرتے ہیں، اور مہین جنبشوں کے ذریعے وہی قوت محسوس کرنے والے پروٹین کا استعمال کرتے ہیں جو ہمارے کانوں کو انتہائی حساس بناتے ہیں۔ یہ وہی پروٹینز ہیں جو ہماری قوت سماعت کو غیر معمولی صلاحیتں عطا کرتی ہیں۔ ان مہین حرکتوں اور جنبشوں کی بنیاد پر جنین اپنی صورت گری کرتا ہے۔

اس تحقیق میںAI سے چلنے والی امیجنگ اور کمپیوٹر ماڈلز کی مدد لی گئی ۔۔ خلیات میں اگر آپس میں یہ سرگوشیوں کا سلسلہ کسی بھی وجہ سے رک جائے تو یہ نشوونما کے سلسلے کو بھی متاثر کرتا ہے اور جنین کا ماںکی کوکھ میں تشکیل پانا مکمنہ خدشات کی نذر ہو جاتا ہے ۔ دریافت سے پتہ چلتا ہے کہ ایمبریوز اپنے آپ کو مہین جنبشوںکی صورت ترتیب دیتے ہیں۔جو بلکل اسی اصول پہ ہوتی ہے جس میں سینسر سماعت کے لئے پڑوسی خلیوں کو ایک جیسے انداز میں جنبش دے کر حرکت کرنے دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: استعمال کر کرتے ہیں ہوتا ہے کے ساتھ جنین کی ہے اور کے لیے ہیں جو

پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈ کیس، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے جلد سماعت کی درخواستیں دائر کردیں

فائل فوٹو

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کی جلد سماعت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سزا معطلی کی دونوں درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے۔

190 ملین پاؤنڈ کیس: سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائی کورٹ

رجسٹرار آفس نے 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ نیب کیس لٹکانے کے لیے بار بار التواء مانگ رہا ہے، یقین دہانی کے باوجود سزا معطلی کی درخواستیں جلد مقرر نہیں ہوئیں۔

بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شوگر کارٹل پر 44 ارب روپے جرمانہ، کیس دوبارہ سماعت کے لیے مقرر
  • آلہ سماعت صرف سننے میں نہیں، زندگی بدلنے میں بھی مددگار، تحقیق کا انکشاف
  • سیاسی اختلافات ایک طرف: وزیراعلیٰ کے پی، گورنر اور امیر مقام کی قہقہوں بھری ملاقات
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر جلد سماعت کی استدعا کر دی
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے جلد سماعت کی درخواستیں دائر کردیں
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کرنے کی استدعا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛190ملین پاؤنڈ کیس کی جلد سماعت کی درخواستیں دائر 
  • سوات، مدرسے کے طالبعلموں سے بھری گاڑی گہری کھائی میں جا گری
  • سوات؛ مدرسے کے طالب علموں سے بھری گاڑی گہری کھائی میں جا گری