دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (FFD) کے مطابق دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ متعلقہ حکام نے قریبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 1 لاکھ 44 ہزار 378 کیوسک اور اخراج 1 لاکھ 20 ہزار 728 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، قادرآباد پر پانی کی آمد 1 لاکھ 19 ہزار 844 کیوسک جبکہ اخراج 1 لاکھ 4 ہزار 844 کیوسک ریکارڈ ہوا۔
اسی طرح دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، تربیلا بیراج پر آمد 3 لاکھ 58 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 49 ہزار 900 کیوسک ہے، کالاباغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 66 ہزار 503 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 58 ہزار 503 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 753 کیوسک جبکہ اخراج 3 لاکھ 40 ہزار 753 کیوسک ہے، تونسہ بیراج پر آمد 3 لاکھ 11 ہزار 896 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار 396 کیوسک ریکارڈ ہوا جبکہ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 45 ہزار 474 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 12 ہزار 781 کیوسک ہے۔
ایف ایف ڈی کے مطابق تمام مقامات پر اس وقت نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، تاہم اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو صورتِ حال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیوسک اور اخراج 3 لاکھ پر پانی کی آمد کیوسک ریکارڈ آمد 3 لاکھ مقامات پر
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن، سیلاب سے متاثرہ چند مقامات کلیئر
گلگت:شاہراہِ بابوسر اور قراقرم میں حالیہ سیلاب کے باعث پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لیے پاک فوج اور ایف ڈبلیو او کا بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
گلگت بلتستان میں شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے اہم شاہراہیں متاثر ہوئیں۔ متاثرہ شاہراہوں کی مکمل بحالی کے لیے ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی ٹیمیں مصروف عمل ہیں جبکہ پاک فوج، ایف ڈبلیو او اور انتظامیہ کی جانب سے قراقرم ہائی وے پر راستے کھولنے اور ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے۔
سیاحوں اور مسافروں کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، اب تک ہیلی کاپٹر کی 15 سورٹیز کے ذریعے سیاحوں اور مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
تھلیچی سے چلاس تک کئی مقامات کلیئر کر دیے گئے جبکہ تتہ پانی اور جلی پور میں روڈ کلیرئنس کا کام جاری ہے۔ گندالو نالہ پر تین مقامات بند ہیں، امدادی سرگرمیوں کے لیے بهاری مشینری روانہ کر دی گئی۔
پاسو گاؤں میں تباہ شدہ روڈ کی بحالی کے لیے کام جاری ہے جبکہ جگلوٹ اسکردو روڈ مکمل کلیئر اور ٹریفک بحال کر دی گئی۔
پاک فوج اور گلگت بلتستان اسکاوٹس کی ٹیموں کی جانب سے متاثرہ افراد تک اشیاء خورونوش فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
گم شدہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، مشکل پہاڑی علاقوں میں بھی گم شدہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
پاک فوج اور ریسکیو اہلکاروں کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور فوری ردعمل نے بڑی انسانی جانیں بچا لی ہیں۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مربوط اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
دوسری جانب، پاک فوج کی جانب سے دیوسائی میں سیاحوں کے لیے ریسکیو آپریشن اور اسکردو روڈ کی بحالی میں تیزی لائی گئی۔ پاک فوج کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں کی بھرپور معاونت سے تیزی سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک لینڈ سلائیڈ کا علاقہ کلیئر کر دیا گیا۔ دوسری جانب دیوسائی کی طرف سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی کھول دیا گیا۔
پاک فوج کا عملہ باقی ماندہ سلائیڈز کلیئر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ فوجی دستے متاثرہ مقامات پر سیاحوں کو ہنگامی راشن اور مدد فراہم کر رہے ہیں۔
فوج کی جانب سے 150 تیار شدہ پکوان کے پیکٹس ہیلی کاپٹر کے ذریعے روانہ کیے جا رہے ہیں۔