یوم عاشورہ اسلام کی سربلندی کا دن ہے، جماعت اہلسنت والجماعت
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت )جماعت اہلسنت و الجماعت کے معروف عالم دین علامہ مفتی خرم حسین طاہر نقشبندی نے کہا ہے کہ یوم عاشورہ اسلام کی سربلندی کا دن ہے امام حسین ؓ نے اس دن اُمت مسلمہ کو سبق دیا کہ اسلام کی سربلندی کے بڑی سے بڑی قربانی کس طرح دی جا سکتی ہے یہ بات انھوں نے محرم الحرام کے سلسلے میں شہادت حضرت امام حسینؓپر ٹنڈوجام کے معروف سماجی رہنما یعقوب پاشا کی رہائش گاہ پر ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں شہر کے معزز شخصیات اور اہلِ علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاشورہ اسلامی تاریخ کا ایک انتہائی اہم دن ہے جسے صرف سوگ یا غم کا دن نہیں بلکہ دین کی سربلندی کی یاد کے طور پر منایا جانا چاہیے حضرت امام حسین ؓ نے اس دن پوری اُمت مسلمہ کو درس دیا تھا کہ اسلام کا نظام قرآن وسنت کا نظام ہوگا اس میں کوئی شخص تبدیلی نہیں کر سکتا انہوں نے کہا کہ ہمیں اس دن امام حسینؓ کی عظیم قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے کیونکہ واقعہ کربلا ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ اگر دین پر کوئی بھی مشکل وقت آئے تو ہمیں پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے بلکہ نماز، سجدے اور قربانی کا جذبہ قائم رکھنا چاہیے چاہے جان ہی کیوں نہ چلی جائے انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا نہ صرف قربانی کا پیغام دیتا ہے بلکہ ہمیں اپنی زندگی کو دینی اصولوں کے مطابق ڈھالنے کی بھی تلقین کرتا ہے کہ اپنی نمازوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنا چاہیے کیونکہ دینِ اسلام پر عمل کرکے ہم دنیا و آخرت دونوں کو سنوار سکتے ہیں اس روحانی محفل میں محمددانیال پاشا سید سکندر شاہ، انشال پاشا، محمد ادریس راجپوت، ایزھان راجپوت، لالا رفیق راجپوت، سبحان راجپوت سمیت دیگر معززین بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی سربلندی
پڑھیں:
امام حسین کا پیغام ہر دور کیلئے مشعل راہ ہے، سردار عتیق
صدر مسلم کانفرنس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ آج جب دنیا فتنہ و فساد، ناانصافی اور ظلم کا شکار ہے، تو ہمیں کربلا سے یہ سبق لینے کی ضرورت ہے کہ اصولوں پر قائم رہتے ہوئے باطل قوتوں کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے عاشورہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ مقدس مہینہ ہمیں باطل کے سامنے ڈٹ جانے، ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور حق کے لیے قربانی دینے کا درس دیتا ہے۔ امام حسین (ع) اور ان کے رفقاء کی عظیم قربانی انسانیت کی تاریخ میں ایک روشن باب ہے جو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کا واقعہ محض ایک تاریخی سانحہ نہیں بلکہ یہ حق و صداقت، صبر و استقامت، اور ایثار و قربانی کی ایسی اعلیٰ ترین مثال ہے جو تمام انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ امام عالی مقام (ع) نے ظلم کے سامنے سر نہ جھکا کر یہ پیغام دیا کہ باطل چاہے کتنا ہی طاقتور ہو، حق کے سامنے اس کی حیثیت صفر ہے۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آج جب دنیا فتنہ و فساد، ناانصافی اور ظلم کا شکار ہے، تو ہمیں کربلا سے یہ سبق لینے کی ضرورت ہے کہ اصولوں پر قائم رہتے ہوئے باطل قوتوں کے خلاف آواز بلند کی جائے۔ امام حسین (ع) کا راستہ اتحاد، امن، عدل اور اخلاص کا راستہ ہے، جس پر چل کر ہم نہ صرف ایک بہتر معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں بلکہ دینی و اخلاقی کامیابی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی، باہمی احترام اور اخوت کو فروغ دیں۔ بالخصوص نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ کربلا کے فلسفے کو سمجھ کر اپنی زندگیوں میں نظم و ضبط، قربانی اور سچائی جیسے اوصاف پیدا کریں۔ سردار عتیق احمد خان نے حکومت اور انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی، نظم و نسق اور عوامی سہولیات کے مؤثر انتظامات کیے جائیں تاکہ عزادار پرامن ماحول میں اپنے مذہبی جذبات کا اظہار کر سکیں۔