پنجاب، راجن پور میں کچے کے 6 ڈاکوؤں نے پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
RAJANPUR:
پنجاب پولیس کو راجن پور میں بڑی کامیابی ملی ہے جہاں کچے کے 6 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ راجن پور پولیس کا کچہ میں سکھانی گینگ کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیا اور گرفتار ڈاکوؤں میں پنجاب حکومت کی جانب سے 30 لاکھ روپے سر کی قیمت والا ڈاکو میرحاجی سکھانی بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجن پور پولیس اور کچہ کریمنلز کے درمیان شدید فائرنگ کاتبادلہ ہوا تاہم ڈاکوؤں کو گھیرے میں لے لیا گیا اور پولیس کی مؤثر حکمت عملی کے نتیجے میں 6 ڈاکوؤں نے اسلحہ سمیت گرفتاری پیش کر دی۔
ترجمان نے کہا کہ گرفتار ڈاکو پولیس کو قتل، ڈکیتی اور اغوا کے درجنوں سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہیڈ منی والے ڈاکو سمیت 6 خطرناک ڈاکوؤں کو سرنڈر کروانے پر ڈی پی او راجن پور اور پولیس ٹیم کو شاباش دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹی ایل پی کے پُرتشدد مظاہرین کیخلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی تفصیلات سامنے آگئیں
پولیس ریکارڈ کے مطابق لاہور میں 251 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ شیخوپورہ میں 178، منڈی بہاؤالدین میں 190، راولپنڈی میں 155 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ فیصل آباد میں 143، گوجرانوالہ میں 135، سیالکوٹ میں 128 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہنگامہ آرائی، تھوڑ پھوڑ، پولیس پر حملوں سمیت دیگر وجوہات پر پنجاب بھر کے تھانوں میں 76 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ٹی ایل پی کے پُرتشدد مظاہرین کیخلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ پولیس نے توڑ پھوڑ کرنیوالے 2 ہزار 716 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا ہے جبکہ لاہور میں 39 سمیت پنجاب بھر میں 76 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ پو لیس ریکارڈ کے مطابق لاہور میں 251 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ شیخوپورہ میں 178، منڈی بہاؤالدین میں 190، راولپنڈی میں 155 پُرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ فیصل آباد میں 143، گوجرانوالہ میں 135، سیالکوٹ میں 128 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
ہنگامہ آرائی، تھوڑ پھوڑ، پولیس پر حملوں سمیت دیگر وجوہات پر پنجاب بھر کے تھانوں میں 76 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ 39 مقدمات لاہور میں درج ہوئے جبکہ شیخوپورہ میں 8 مقدمات درج ہوئے۔ پنجاب بھر میں پُرتشدد مظاہرین کے حملوں سے 250 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ ایک پولیس انسپکٹر شہید ہوا۔ لاہور میں سب سے زیادہ 142 افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔ مقدمات کو مدنظر رکھ کر مزید ملزمان کی گرفتاریاں جاری ہیں۔