Islam Times:
2025-12-02@11:18:21 GMT

غزہ میں حماس کی پوزیشن مستحکم ہونے پر تل ابیب کو تشویش

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

غزہ میں حماس کی پوزیشن مستحکم ہونے پر تل ابیب کو تشویش

اسلام ٹائمز: امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک جنگ کے بعد کے دور میں غزہ پر حکومت کرنے کے لیے "فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی ایک کمیٹی" بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک یورپی سفارت کار نے بتایا کہ قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دینے اور غزہ میں حکمرانی کے معاملے کو طول دینے کے امریکی فیصلے سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حکام اس امکان کے بارے میں فکر مند ہیں کہ غزہ پر حماس کا کنٹرول صیہونی حکومت کے فوجی انخلاء کے نتیجے میں دوبارہ مضبوط ہو جائے گا۔ اخبار کے مطابق جنگ کے بعد غزہ پر حکومت کرنے کے لیے فلسطینی ماہرین کی کمیٹی کی تشکیل میں تاخیر نے حماس کو غزہ کی پٹی پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا وقت دیا ہے۔ یہ صورتحال وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد پیش آئی اور اس کے نتیجے میں طاقت کے خلا کا فائدہ حماس کو ہوا ہے۔ 

ٹائمز آف اسرائیل اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک جنگ کے بعد کے دور میں غزہ پر حکومت کرنے کے لیے "فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی ایک کمیٹی" بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک یورپی سفارت کار نے بتایا کہ قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دینے اور غزہ میں حکمرانی کے معاملے کو طول دینے کے امریکی فیصلے سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملتا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ امریکہ اور مصر، قطر اور ترکی جیسے علاقائی ثالث فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی ایک عبوری کمیٹی تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ غزہ کی روزمرہ معاملات کو سنبھال سکیں۔ یہ کمیٹی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں "امن کمیشن" نامی گروپ کی نگرانی میں کام کرے گی۔ اس منصوبے کی قیادت امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکر، ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کررہے ہیں۔ بلیئر مختلف جماعتوں سے بات چیت کے لیے خطے کے ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔

اخبار کے مطابق مصر سے لے کر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور ترکی تک بہت سے ممالک کمیٹی کے ارکان کے انتخاب میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کمیٹی کے ارکان میں 12 سے 16 افراد کا امکان ہے۔ امن کمیشن میں عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھی 6 سے 8 ارکان کی شمولیت متوقع ہے تاہم ابھی تک اس کے ارکان کا تعین نہیں کیا گیا۔ کمیٹی اور امن کمیشن کے ارکان کی فہرست کو خطے میں متعدد حکومتوں کی منظوری کی ضرورت کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، جن میں سے ہر ایک غزہ جنگ کے بعد کے دور میں مختلف مقاصد کا تعاقب کرتی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جنگ بندی کی نزاکت اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے خلیج فارس کے ممالک سے سرمایہ کاری کی ضرورت کے پیش نظر فلسطینی عبوری حکومت کی تشکیل میں کسی قسم کی تاخیر سے حماس کی پوزیشن مضبوط ہو جائے گی۔ بہت سے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے حالیہ دنوں میں اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں ٹرمپ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو آگے بڑھانا اس منصوبے کا سب سے آسان حصہ تھا۔

ٹرمپ پلان کے پہلے مرحلے میں غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور اگلے مراحل کے لیے مذاکرات کے لیے جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا۔ چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا ہوگا اور اگر وہ اسے قبول نہیں کرتے ہیں تو یہ ’فوجیکارروائی‘ کا سہارا لے کر کیا جائیگا۔ اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں، انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے حماس سے بات کی تھی اور انھیں کہا تھا کہ "جی جناب! ہم غیر مسلح ہو جائیں گے۔"

ٹرمپ کے دعوے کے برعکس، حماس نے بارہا کہا ہے کہ اس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کے حصے کے طور پر غیر مسلح ہونے کے کسی مطالبے سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ ٹرمپ کی تقریر کے چند منٹ بعد، اسلامی جہاد تحریک، جو کہ غزہ کی مزاحمتی تحریکوں میں سے ایک ہے، انہوں نے ایک بیان جاری کیا جس میں ان کے دعوؤں کی تردید کی گئی اور اس بات پر زور دیا گیا کہ مزاحمتی گروپوں نے غیر مسلح ہونا "قبول نہیں کیا ہے اور نہ ہی قبول کریں گے"۔  

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ٹائمز آف اسرائیل جنگ کے بعد کر رہے ہیں کے ارکان کے ممالک حماس کو ٹرمپ کے کے لیے غزہ کی کہ غزہ کیا ہے

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے پارلیمان کی کمیٹی بنا دی جائے، سینیٹر کامران مرتضیٰ

سینیٹر کامران مرتضیٰ(فائل فوٹو)۔

جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے پارلیمان کی ایک کمیٹی بنا دی جائے۔

پیر کو ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کمیٹی جا کر بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے تسلی کرے۔ 

انہوں نے کہا کہ ائیر پورٹس پر ایف آئی اے والے شہریوں کو بلاوجہ آف لوڈ کر رہے ہیں، ایف آئی اے والے یا فورسز کے لوگ بادشاہ سلامت نہیں جس کو مرضی آف لوڈ کردیں۔ 

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بنا دی جائے جو جاکر بانی پی ٹی آئی کو مل کر آئے، میں اس تجویز کی حمایت کرتا ہوں۔ 

پی ٹی آئی کی سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا میرے لیڈر کو ایک ماہ سے کٹ آف کیا ہوا ہے، ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی۔ ایک ماہ سے خبر نہیں ان کی طبیعت کیسی ہے، ہمیں پنجاب پولیس نے گھیرے میں لیا، کیا اس میں خاتون پولیس نہیں تھی۔ 

انہوں نے کہا کہ مردوں کی لڑائی مردوں کی طرح لڑیں، غیر سیاسی خاتون کو مت لائیں، مریم نواز شریف کا دروازہ سندھ میں توڑا گیا تھا۔ 

پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ قائم خانی نے مشال یوسفزئی کی تقریر پر احتجاج کیا اور کہا ان کے دور میں ہماری خواتین کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے۔ 

سینیٹ کا اجلاس اب جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو، ٹرمپ ٹیلیفونک رابطہ، حماس کو غیر مسلح کرنے پر تبادلہ خیال
  • 3 ادارے نجکاری پروگرام میں شامل،2 ڈی لسٹ کرنے کی تجویز
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم
  • بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے پارلیمان کی کمیٹی بنا دی جائے، سینیٹر کامران مرتضیٰ
  • گزشتہ ہفتے کے مقبول ترین اسمارٹ فون کون سے رہے؟ فہرست جاری
  • نیتن یاہو کی صدارتی معافی کے خلاف تل ابیب میں شدید احتجاج
  • غزہ میں عالمی امن فورس کی تعیناتی اور حماس کو غیر مسلح کرنیکے ٹرمپ منصوبے کو سنگین مسائل کا سامنا
  • غزہ معاہدے کے حامی مسلم ممالک کو ’اپنی پوزیشن پر دوبارہ غور‘ کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے، خواجہ آصف
  • حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی پر اسرائیل سیخ پا
  • پہلا بین الاقوامی مقابلہ حسن قرات، ملائیشیا کے قاری نے پہلا انعام جیت لیا