2025-12-01@11:11:38 GMT
تلاش کی گنتی: 12
«کا مفہوم»:
اسلام ایک کامل اور جامع دین ہے جو انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے ہر پہلو کی راہ نمائی کرتا ہے۔ اسلام نے جہاں عبادات اور عقائد پر زور دیا ہے وہیں معاشرتی نظام کو بھی بڑی اہمیت دی ہے، خصوصاً خاندانی نظام کو انسانیت کی فلاح کی بنیاد قرار دیا ہے۔ خاندان ایک ایسی بنیادی اکائی ہے جس پر معاشرہ قائم ہوتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے انسان کو تنہا زندگی گزارنے کے لیے پیدا نہیں کیا، بل کہ اسے ایک خاندانی، معاشرتی اور باہمی تعلقات سے بھرپور نظام عطا فرمایا ہے۔ انسانی زندگی کا آغاز بھی ماں باپ سے ہوتا ہے اور اس کا دائرہ بہن بھائیوں، چچا، ماموں، خالہ، پھوپھی، دادا، دادی، نانا، نانی اور دیگر رشتے...
نبی کریم ﷺ کی ولادت اس وقت ہوئی جب دنیا گم راہی کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی۔ عرب میں بت پرستی عام تھی اور ظلم کو طاقت کا قانون سمجھا جاتا تھا۔ عورتوں کو ذلت کا سامنا تھا اور غلامی کا نظام عروج پر تھا۔ ایسے میں انسانیت کو نجات دہندہ کی ضرورت تھی۔ اﷲ تعالیٰ نے اس ماحول میں اپنے محبوب نبی ﷺ کو مبعوث فرمایا۔ آپؐ کی ولادت نے مردہ معاشرے میں نئی زندگی کی لہر دوڑائی۔ قرآن کریم میں فرمایا، مفہوم: ’’یقیناً اﷲ نے اہل ایمان پر بڑا احسان کیا کہ ان میں ایک رسول مبعوث فرمایا جو ان پر اس کی آیات پڑھتا ہے، ان کو پاک کرتا ہے اور کتاب و حکمت سکھاتا ہے۔‘‘...
سماجی ہم آہنگی کا مفہوم اور عصرِ حاضر کی ضرورت سماجی ہم آہنگی (Social Harmony) سے مراد یہ ہے کہ معاشرے میں مختلف طبقات، قومیتوں، مذاہب، ثقافتوں اور نظریات رکھنے والے افراد باہمی رواداری، باعزت تعلقات اور پُرامن بقائے باہمی کے اصولوں پر زندگی گزاریں۔ موجودہ دور میں دنیا انتہاء پسندی، لسانیت، فرقہ واریت اور تعصب جیسی سماجی و فکری بیماریوں کا شکار ہے۔ ایسے حالات میں مذہب، بالخصوص اسلام، ایک جامع اور عالم گیر اخلاقی نظام پیش کرتا ہے جو رنگ، نسل، زبان اور مذہب کی تفریق کے بغیر تمام انسانوں کو عدل، احسان اور اخوت کی دعوت دیتا ہے۔ قرآن میں ارشاد ہے، مفہوم: ’’بے شک! اﷲ عدل، احسان اور قرابت داروں کو دینے کا حکم دیتا ہے...
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر فیصل واوڈا کا معافی کی خبروں پر ردعمل آ گیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر رپورٹرعماد احمدکے سوال کہ ’’کیا آپ کو لگتا ہے عمران خان معافی مانگیں گے‘‘کے جواب میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہاکہ معافی کا جو عنصر آیا ہے یہ کسی مثال پر آیا تھا، ابلیس کی مثال تھی اگر میں غلط نہیں ہوں تو، اس کے حوالے سے بات ہوئی، اس کا مفہوم ہم نے اپنی مرضی سے نکال لیا ہے۔ سینیٹر فیصل واوڈا کاکہناتھا کہ نہ معافی کیلئے کسی نے کہا ہے کہ مانگو،ہم چھوڑ دیں گے،کیونکہ یہاں قانون ہے آئین ہے،نہ معافی مانگنے والا قبول کرے گا کہ میں نے یہ کام کیا ہے۔ عمران خان کے 400،500سے زیادہ...
اسلام ٹائمز: ولایت فقیہ کا تصور اکثر موضوع بحث رہتا ہے۔ امر واقع یہ ہے کہ ہمارے ہاں اس تصور کو فقہی اصطلاحات میں الجھا دیا گیا ہے اور اس سادہ سے مسئلے کو بحث برائے بحث اور ذہنی مشق کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس کا تعلق بھی ایسی ”اجتماعیت“ سے ہے جسے آسانی کے ساتھ سمجھا اور سمجھایا جا سکتا ہے۔ ”ولایت فقیہ“ بنیادی طور پر ”لیڈرشپ“ یا ”رہبری“ ہے۔ تسبیح کے دانوں کے امام سے لے کر شہد کی مکھیوں کی ملکہ تک، سب کا وجود اجتماعیت کے اسی تصور کی پیداوار ہے۔ تحریر: پروفیسر سید تنویر حیدر نقوی بنی نوع انسان میں اجتماعت کا تصور ازل سے اپنا وجود رکھتا ہے۔ جو انسان...
9جس طرح افسانہ، ناول، کہانی، داستان، خاکہ نگاری، سفرنامہ، ڈرامہ، شاعری، نظم، غزل وغیرہ ادبی اصطلاحات ہیں جنھیں ادب کی اصناف کہا جاتا ہے، اسی طرح اداریہ نویسی، نامہ نگاری، روزنامچہ، فیچر نگاری، مضمون نگاری فن صحافت کی اصطلاحات ہیں۔ آئیے! ان کا مفہوم سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اداریہ:- (Editorial) اداریہ ایک ایسی تحریر ہے جسے اخبار یا رسالے کے عملے کے تجربے کار رکن یا کوئی ناشر کی جانب سے تحریرکیا جاتا ہے جس صفحے پر یہ تحریر کیا جاتا ہے، اسے ادارتی صفحہ کہتے ہیں۔ یہ عموماً کسی ہنگامی موضوع پر لکھا جاتا ہے، جس کا مقصد قارئین کی رہنمائی کرنا ہوتا ہے۔ ادارتی صفحہ کو اخبارکا دل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اخبار کی پالیسی...
اسلام میں اخلاص اور حُسن نیّت کو بڑی اہمیت حاصل ہے، اسلام اپنے ماننے والوں کو تمام حالات میں خلوصِ نیّت کی ترغیب دیتا ہے۔ قرآنِ مجید میں اﷲ تعالیٰ نے اور احادیث نبوی میں رسول اکرم ﷺ نے اہل ایمان کو تمام ظاہری و باطنی اقوال و افعال اور اعمال و احوال میں نیّت کو مستحضر رکھنے، اُس کو ٹٹولتے رہنے اور اُس میں اخلاص کی چاشنی کو باقی رکھنے کی تعلیم دی ہے۔ بلاشبہ! تمام اعمال کا دار و مدار اخلاصِ نیّت پر ہی ہوتا ہے اور اچھی نیّت ہی تمام اعمال و افعال کی جڑ اور بنیاد ہوتی ہے۔ چناں چہ نیّت اگر خالص ہوگی تو اعمال جان دار ہوں گے اور نیّت اگر خراب ہوگی تو...
ایک عام آدمی یہ سوچتا ہے کہ مقننہ نے قانون میں سب کچھ واضح طور پر پیش کردیا ہے تو اس کے بعد ’تعبیرِ قانون‘ یا قانون کا مفہوم متعین کرنے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ جج صرف یہ کیوں نہیں کرتا کہ قانون کو، جیسا کہ وہ ہے مقدمے کے حقائق پر منطبق کردے، تاہم معاملہ اتنا سادہ نہیں ہوتا، اس لیے کچھ اہم امور پر بات ضروری ہے جن کی بنا پر قانون کا مفہوم متعین کرنا ایک مشکل مسئلہ بن جاتا ہے اور جن کی وجہ سے قانون کی تعبیر پر اختلاف پیدا ہوتا ہے۔ جہاں قانون بظاہر خاموش ہو اگرچہ مقننہ اپنے طور پر پوری کوشش کرتی ہے کہ موجودہ حالات اور آئندہ پیش آنے...
رزق عربی زبان کا لفظ ہے جس کا لغوی معنی ’’عطا‘‘ ہے اور اس سے مراد اﷲ تعالیٰ کی ہر عطا کردہ نعمت ہے۔ جس میں مال، طاقت، علم، اناج اور وقت سب نعمتیں شامل ہیں۔ ان کی تقسیم کا اختیار اﷲ تعالیٰ نے اپنے پاس رکھا ہے۔ ارشاد باری تعالٰی کا مفہوم ہے: ’’بلاشبہ! اﷲ تعالیٰ خود رزاق ہے، مستحکم قوت والا ہے۔‘‘ (سورہ الذاریات) اﷲ تعالیٰ نے تمام نعائم عطا فرمانے کے بعد ان تمام چیزوں کو استعمال کرنے اور برتنے کی اجازت دی ہے۔ مگر اس میں سب سے اوّلین شرط حلال مقرر کی ہے۔ سورہ مائدہ میں اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے، مفہوم: ’’لوگ آپ (ﷺ) سے پوچھتے ہیں کہ ان کے لیے کون سی...
گزشتہ دنوں میرا ایک کالم بہ عنوان چند اہم نظریات اور ان کا مفہوم شایع ہوا جس پر دوستوں بالخصوص طلبا کی بڑی تعداد نے اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا۔ ایک طالبعلم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس موضوع پر مزید کالم لکھا جائے، طالبعلم کی خواہش کو مدنظر رکھ کر اس موضوع پر دوسرا کالم حاضر خدمت ہے۔ انسانی معاشروں کی تکمیل میں نظریات کا اہم کردار رہا ہے، نظریات کی تبدیلی سے زندگی کا لائحہ عمل تبدیل ہوجاتا ہے۔ اس لحاظ سے نظریات کے مطالعے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ آئیے! چند مزید اہم نظریات اور ان کے مفہوم کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ مارکسزم : کارل مارکس کے نظریات کے مجموعہ کو مارکسزم...
نظریہ کے لفظی معنی ’’ نظر سے دیکھنے‘‘ کے ہیں۔ اصطلاح میں اس کا مفہوم مستحکم سوچ انداز فکر اور تصور حیات کے معنی میں لیے جاتے ہیں۔ نظریات چاہے مذہبی ہوں یا سیاسی ان کا انسانی تہذیب کی تشکیل میں اہم کردار رہا ہے۔ نظریات کی تبدیلی نہ صرف انداز فکر کو بدل دیتی ہے بلکہ انسان کا طرز عمل بھی تبدیل ہو جاتا ہے۔ اس لیے نظریات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا مطالعہ بالخصوص فلسفہ کے طلبا کے لیے بہت ضروری ہے۔ آئیے! اس کالم میں چند اہم نظریات کے مفہوم کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ تصورات: اس نظریہ کی رو سے کائنات اور اس کی اشیا کی کوئی حقیقت نہیں بلکہ یہ حقیقت...
سب جانتے ہیں کہ بے بنیاد باتوں کو لوگوں میں پھیلانے، جھوٹ بولنے اور افواہ کا بازار گرم کرنے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ ہاں! اتنی بات تو ضرور ہے کہ یہی جھوٹ، چاہے جان کر ہو، یا اَن جانے میں ہو، کتنے لوگوں کو ایک آدمی سے بدظن کردیتا ہے، لڑائی، جھگڑا اور خون خرابہ کا ذریعہ ہوتا ہے۔ کبھی تو بڑے فسادات کا سبب بنتا ہے اور بسا اوقات پورے معاشرے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیتا ہے۔ جب جھوٹ بولنے والے کی حقیقت لوگوں کے سامنے آتی ہے، تو وہ بھی لوگوں کی نظر سے گر جاتا ہے، اپنا اعتماد کھو بیٹھتا ہے اور پھر لوگوں کے درمیان اس کی کسی بات کا کوئی اعتبار...
