Express News:
2025-05-04@07:20:01 GMT

فن صحافت کی چند اہم اصطلاحات اور ان کا مفہوم

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

9جس طرح افسانہ، ناول، کہانی، داستان، خاکہ نگاری، سفرنامہ، ڈرامہ، شاعری، نظم، غزل وغیرہ ادبی اصطلاحات ہیں جنھیں ادب کی اصناف کہا جاتا ہے، اسی طرح اداریہ نویسی، نامہ نگاری، روزنامچہ، فیچر نگاری، مضمون نگاری فن صحافت کی اصطلاحات ہیں۔ آئیے! ان کا مفہوم سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔


اداریہ:- (Editorial) اداریہ ایک ایسی تحریر ہے جسے اخبار یا رسالے کے عملے کے تجربے کار رکن یا کوئی ناشر کی جانب سے تحریرکیا جاتا ہے جس صفحے پر یہ تحریر کیا جاتا ہے، اسے ادارتی صفحہ کہتے ہیں۔ یہ عموماً کسی ہنگامی موضوع پر لکھا جاتا ہے، جس کا مقصد قارئین کی رہنمائی کرنا ہوتا ہے۔

ادارتی صفحہ کو اخبارکا دل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اخبار کی پالیسی اور اس کے نقطہ نظر کی نمایندگی کو بھی ظاہر کرتا ہے، اداریہ اخبار کی کسی موضوع پر اپنی رائے ہوتی ہے ۔اس لیے اسے اخبار کا ضمیر بھی کہتے ہیں۔اداریہ ہمیشہ اخبار کا ایڈیٹر یا کوئی سینئر مالکان کے مشورے سے لکھتا ہے۔ا داریہ موجودہ کسی بھی موضوع پر لکھا جاتا ہے۔ اداریہ لکھنے والا اپنی تحریر کے آخر میں کچھ مشورے اور رائے بھی پیش کرتا ہے تاکہ جس مسئلے کو اس نے چنا ہے اس کا حل بھی سامنے آئے۔

کالم:- (Column) کالم کے لفظی معنی کلام کے ہیں۔ اصطلاح میں ایسی تحریر کو کہتے ہیں جس میں کرنٹ ایشوزکو مشاہدات اور احساسات کے تناظر میں دلائل کی روشنی میں اظہار خیال کیا جاتا ہے۔ یہ ایسی صحافتی تحریر ہے جس میں کالم نویس منتخب موضوع پر اپنے مخصوص انداز میں اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کسی بھی معاملے کے اہم پہلو پر غیر رسمی انداز میں روشنی ڈالتا ہے۔

کالم نگار نہایت عمدگی کے ساتھ موضوع کی تمام جہات کو قارئین کے سامنے پیش کرتا ہے۔ وہ کالم کے ذریعے قارئین کو سوچ کے نئے زاویے سے روشناس کرا کر قاری کی سوچ اور فکر میں توازن پیدا کرتا ہے۔ عام طور پر لوگ کالم اور آرٹیکل کو ایک ہی معنی میں لیتے ہیں جوکہ علمی حوالے سے غلط ہے۔

آرٹیکل صحافی کی جانب سے لکھا جاتا ہے جس میں اس کی ذاتی رائے کا دخل کم ہوتا ہے۔ کالم کوئی بھی شخص جو تحریر نگاری میں عبور رکھتا ہو لکھ سکتا ہے۔ اس میں اس کی ذاتی رائے کا دخل زیادہ ہوتا ہے بلکہ پوری تحریر ذاتی رائے پر استوار کی جا سکتی ہے۔ اردو صحافت میں کالم نویسی کو وہی مقام حاصل ہے جو ادب میں غزل کو حاصل ہے۔

نامہ نگاری:- (Reporter) انگریزی میں رپورٹر کہتے ہیں جس کے معنی اطلاع دینے کے ہیں۔ اخبار کا بیشتر حصہ خبروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اخبار کو یہ خبریں مختلف ذرایع سے موصول ہوتی ہیں لیکن کچھ خبریں اخبار اپنے عملے کے ارکان جنھیں نامہ نگار یعنی Reporter کہا جاتا ہے ان کے ذریعے اکٹھی کی جاتی ہیں ہر رپورٹر کا مخصوص میدان مثلاً اسمبلی، عدالت، کھیل، شوبزنس، تعلیم وغیرہ وہ جس میدان میں عبور رکھتا ہے عموماً اسی میدان میں نامہ نگاری کی ذمے داری اسے دی جاتی ہے۔

جس شہر سے اخبار شایع ہوتا ہے اس شہر اور اس کے گرد و نواح میں ہونے والی سیاسی، سماجی، ثقافتی، تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے خبریں جمع کرنا بھی نامہ نگار کا کام ہے۔ نامہ نگار کے لیے ضروری ہے کہ وہ رپورٹ میں پانچ ڈبلیو (W) کا خیال لازمی رکھے۔

کون(Who)، کیا(What)، کیوں(Why)، کہاں(Where)، کب(When)اس کے علاوہ خبروں کی صداقت اور ان کی معروضیت کا لحاظ رکھنا بھی نامہ نگار پر لازم ہے۔

فیچرنگاری:-  فیچر کے معنی کسی چیز کے نمایاں نقوش، شکل و صورت، خد و خال، چہرے و مہرے کے ہیں۔ اصطلاح میں کسی واقعے یا معاملے (ایشوز) کو اس انداز سے پیش کرنا جس سے اس کی حقیقت اور کیفیت کے اظہار کے ساتھ وہ خوب صورت اور دلچسپ بھی ہو، اسے فیچر کا نام دیا جاتا ہے۔

یعنی یہ ایک مخصوص طرز کا ایک مضمون ہوتا ہے جس میں موضوع کے کسی اہم پہلو کو نمایاں کیا جاتا ہے۔ اخباری صحافت میں خبر کے بعد فیچر کو اہم مقام حاصل ہے۔ اس میں تفصیل نگاری، تجزیے، تبصرے، اصلاح، تعمیر، حقائق اور تحقیق کے مسائل پورے کیے جاتے ہیں۔ اسے جاذب نظر اور معلومات افزا بنانے کے لیے تصاویر اور اعداد و شمار سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے۔

اس میں خبروں کے برعکس خالصتاً حقائق پر مبنی رپورٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس میں انٹرویو کے ذریعے موثرانداز میں حقائق سامنے لائے جاتے ہیں۔ عوام کی رہنمائی کے ساتھ مسائل کو متعلقہ حکام کے سامنے موثر انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ فیچر نگاری کو صحافت اور ادب کا امتزاج بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔ بشرط یہ کہ فیچر میں واقعات اور حقائق کو مضمون نگاری کے ساتھ انشائیہ پردازی کی صورت میں پیش کیا جائے۔

مضمون نگاری۔ (Easy) مضمون کسی شخصیت یا چیز کے حوالے سے معلومات کو منظم شکل دینے کا نام ہے۔ اس کے لفظی معنی کسی مسئلے کو عام لفظوں میں پیش کرنے کے ہیں۔ اصطلاح میں اس سے مراد تحریر کا ایسا ٹکڑا ہے جس میں کسی موضوع، خیال، واقعات یا معلومات کے اظہار کے ساتھ تحریر نگار اپنی رائے بھی بیان کرتا ہے۔

روزنامچہ:-(Diary) روزنامچہ کے لیے انگریزی میں لفظ ڈائری استعمال کیا جاتا ہے۔ انسان اپنے شعورکے ابتدائی مراحل سے ہی اس بات کا خواہش مند رہا ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش کے حالات سے پوری طرح باخبر رہے اور اس سے دوسروں کو مطلع کرے، اس مقصد کے لیے وہ اسے کسی کاپی یا رجسٹرڈ پر لکھ لیتا تھا جسے جنرل کا نام دیا گیا۔

ایک تاثر ہے کہ صحافت جرنلزم اور صحافی کے لیے Journalist کا لفظ اسی لفظ سے نکلا ہے۔ یہ ہے لفظ ’’صحافت‘‘ کا تاریخی پس منظر۔ روزنامچہ یا ڈائری نویسی عمومی لحاظ سے خبر نگاری کی ہی ایک قسم ہے۔ اس لیے اسے صحافت سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا۔


صحافی:-(Journalist)صحافی کا کام شعبہ صحافت میں کثیر جہتی ہوتا ہے وہ ضروری معلومات اور خبریں نہ صرف جمع کرتا ہے بلکہ اس کا تجزیہ بھی کرتا ہے۔ عمومی طور پر صحافی اور نامہ نگار (رپورٹر) کے کام کے تصورات قریب قریب ہیں۔ اسی وجہ سے لوگ ان میں فرق نہیں کرتے جوکہ غلط ہے۔
رپورٹر اکثر اسٹاف یونٹ ہوتا ہے جس کا کام خبریں جمع کرنا ہے جب کہ صحافی آرٹیکل لکھنے کی سرگرمیاں بھی انجام دیتا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کیا جاتا ہے نامہ نگار ہے جس میں کہتے ہیں ہوتا ہے کے ساتھ کرتا ہے کے ہیں کے لیے

پڑھیں:

آزادی صحافت کی راہ میں رکاؤٹیں حائل کی جا رہی ہیں، بی یو جے

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے کہا کہ پیکا جیسے متنازع کالے قانون کے ذریعے صحافیوں کو آزادی اظہارِ رائے جیسے بنیادی آئینی حق سے محروم کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد کے کہنا تھا کہ بلوچستان میں صحافیوں کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور کروڑوں روپے سرکاری اشتہارات وصول کرنے والے ٹی وی چینلز اور اخبارات کے مالکان اپنے ورکرز کا اس حد تک استحصال کر رہے ہیں کہ انہیں حکومت کی مقرر کردہ کم سے کم اجرت کی پالیسی کے تحت تنخواہیں بھی ادا نہیں کر رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر برآمد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی کا انعقاد بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی کال پر آزادی اظہار رائے، صحافیوں کے حقوق اور آزادی صحافت کو درپیش خطرات کے خلاف کوئٹہ پریس کلب سے برآمد کی گئی۔ جس میں ٹی وی چینلز، اخبارات اور ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں نے شرکت کی۔ احتجاجی ریلی عدالت روڈ سے ہوتی ہوئی میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں پہنچی جہاں احتجاجی مظاہرے کا بھی انعقاد کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافی انتہائی نامساعد حالات میں اپنی جانیں داو پر لگا کر اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں، مگر صوبے میں نہ انہیں، اور نہ ان کے روزگار کو کوئی تحفظ حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میڈیا ورکرز کی تشویش میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کی راہ میں منظم سوچ کے تحت رکاؤٹیں حائل کی جا رہی ہیں اور پیکا جیسے متنازع کالے قانون کے ذریعے صحافیوں کو آزادی اظہارِ رائے جیسے بنیادی آئینی حق سے محروم کیا گیا ہے۔ مقررین نے کوئٹہ میں ٹی وی چینلز کے بیورو آفسز کی بندش اور بلاوجہ عملے کی برطرفی کے تسلسل کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے تحفظ اور آزادی صحافت کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لئے سنجیدہ اور دور روس نتائج کے حامل اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • آزادی صحافت کی راہ میں رکاؤٹیں حائل کی جا رہی ہیں، بی یو جے
  • پیکا ایکٹ اور ہتک عزت قانون آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے: پی ایف یو جے
  • دنیا بھر میں آزادی صحافت بدترین سطح پر، آر ایس ایف
  • جمہوریت کی سربلندی کے سفر میں اہل صحافت کے ساتھ ہیں، مریم نواز
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا دن منایا جارہا ہے
  • 1500روپے مالیت کے پرائز بانڈ رکھنے والوں کیلئے اہم خبر
  • بچے دانی یا تھیلا ؟
  • آزادی صحافت کا عالمی دن آج منایا جائے گا
  • امریکا: کم عمر لڑکی کو برسوں تک زنجیر میں جکڑ کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا