روس یوکرین جنگ: روسی فوجی تیزی سے ایڈز کا شکار ہونے لگے، ہولناک اسباب کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ نے جہاں بے شمار انسانی اور معاشی نقصانات کو جنم دیا ہے، وہیں اب ایک اور خطرناک انسانی بحران جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے۔ روس میں ایچ آئی وی (HIV) کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، خاص طور پر روسی فوجی اہلکاروں میں۔
روس کی وزارتِ دفاع کے اعداد و شمار کے مطابق، جنگ کے پہلے سال کے دوران فوج میں ایچ آئی وی کی شرح 40 گنا تک بڑھ گئی۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ وبا آئندہ کئی دہائیوں تک ملک کی معیشت، آبادی اور دفاعی صلاحیت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔
روس میں ایچ آئی وی کی موجودہ صورتحالروس میں 2016 میں ہی ایچ آئی وی متاثرہ افراد کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔
یہ تعداد روس کی کل آبادی کا تقریباً 1 فیصد بنتی ہے، جب کہ کارآمد (working age) افراد میں یہ شرح 1.
یہ بھی پڑھیے ایڈز کے خاتمے کے لیے عالمی اتحاد کی تجاویز کیا ہیں؟
یہ اعداد و شمار ان افراد کے علاوہ ہیں جنہوں نے کبھی ٹیسٹ ہی نہیں کروایا۔
علاج کی قلت اور ادویات کی عدم دستیابیایچ آئی وی کا جدید علاج یعنی اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (ART) مہنگا ہوتا ہے، اور جنگ سے پہلے ہی روس کے صرف چند ترقی یافتہ علاقے اسے مکمل طور پر برداشت کر سکتے تھے۔
وزارتِ صحت نے سستے روسی جنرک دواؤں پر انحصار شروع کیا، لیکن اس سے دوائیوں کی دستیابی میں مزید خلل پیدا ہوا۔
یہ بھی پڑھیے سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟
موجودہ صورتحال یہ ہے کہ روس میں ایچ آئی وی مریضوں میں سے 50 فیصد سے بھی کم افراد علاج کی سہولت حاصل کر رہے ہیں۔
جنگی حالات اور ایچ آئی وی کے پھیلاؤ میں تعلقماہرین کا کہنا ہے کہ فرنٹ لائن پر خون کی منتقلی، آلودہ آلات اور سرنجوں کا دوبارہ استعمال ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کے بڑے اسباب ہیں۔ مزید برآں:
فوجی جوان جو ART کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں وہ وائرس کو آگے منتقل نہیں کرتے، لیکن خندقوں اور محاذ پر موجودگی کے باعث دواؤں کی بروقت فراہمی ممکن نہیں۔
غیر منظم علاج وائرس کو نئی دواؤں کے خلاف مزاحمتی (drug-resistant) بنا دیتا ہے، جو مزید خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔
سول سوسائٹی اور این جی اوز پر کریک ڈاؤنجنگ کے دوران روس میں سول سوسائٹی پر بڑھتی ہوئی قدغنوں کے سبب ایچ آئی وی سے متعلق فلاحی ادارے تقریباً مفلوج ہو چکے ہیں۔
ایلٹن جون فاؤنڈیشن، جو دنیا کا سب سے بڑا ایچ آئی وی سے متعلق ادارہ ہے، کو ’غیر پسندیدہ تنظیم‘ قرار دیا گیا۔
اس کے بعد سے مقامی این جی اوز نے بین الاقوامی معاونت لینا بند کر دی۔
ساتھ ہی LGBTQ+ کمیونٹی کو انتہا پسند گروہ قرار دینے سے ایچ آئی وی اور جنسیت سے متعلق امتیاز اور نفرت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا انتباہایپی ڈیمیالوجسٹوں کے مطابق، اگر روس میں ایچ آئی وی پر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ وبا صرف فوجی حلقوں تک محدود نہ رہے گی بلکہ عام آبادی کو بھی تیزی سے متاثر کرے گی، اور اس کے اثرات مستقبل میں روس کی افرادی قوت اور معیشت پر تباہ کن ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان میں ایڈز کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ، مہلک بیماری کیوں پھیل رہی ہے؟
ایچ آئی وی کوئی ناقابل علاج بیماری نہیں رہی، لیکن سیاسی عدم توجہی، جنگی ترجیحات اور صحت عامہ کے نظام کی تباہی نے روس کو ایک بڑی انسانی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔ جب تک حکومت سنجیدہ اصلاحات اور بین الاقوامی معاونت کو قبول نہیں کرے گی، اس وبا پر قابو پانا ممکن نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈز روس یوکرین جنگ روسی فوجذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایڈز روس یوکرین جنگ روسی فوج روس میں ایچ آئی
پڑھیں:
ایشیا کپ: پاک بھارت میچ میں تنازعہ کا شکار ہونے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟
زمبابوے کے سابق کرکٹر اور موجودہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ایلیٹ پینل کے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔ دسمبر 2024 میں 100 مردوں کے ٹیسٹ میچز میں ریفری کے فرائض انجام دینے والے چوتھے آفیشل بننے کا اعزاز حاصل کرنے والے پائی کرافٹ کوگزشتہ روز سے ایشیا کپ 2025 میں تنازعے کا سامنا ہے۔
کرکٹ کیریئراینڈی پائی کرافٹ نے زمبابوے کی قومی ٹیم کی نمائندگی 1983 سے 1992 کے دوران کی، جس میں 3 ٹیسٹ اور 20 ایک روزہ میچ شامل ہیں۔ وہ زمبابوے کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کپتان اور ملک کے پہلے سیاہ فام کپتان بھی رہے۔ کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے کوچ اور چیف سلیکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
میچ ریفری کیریئرپائی کرافٹ 2009 میں آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز میں شامل ہوئے۔ اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے اب تک 100 ٹیسٹ میچز، 238 ایک روزہ بین الاقوامی میچز، 174 مردوں کے ٹی ٹوئنٹی، اور 21 خواتین کے ٹی ٹوئنٹی میچز میں ریفری کے فرائض انجام دیے۔
حالیہ تنازعہستمبر 2025 میں پاکستان اور بھارت کے مابین ایشیا کپ کے میچ کے دوران پائی کرافٹ ایک تنازعے کی زد میں آگئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کو باضابطہ شکایت درج کروائی کہ انہوں نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کو ہدایت دی کہ بھارتی کپتان کے ساتھ روایتی مصافحہ نہ کریں۔
پی سی بی نے مؤقف اپنایا کہ پائی کرافٹ کا یہ رویہ کھیل کی روح (Spirit of Cricket) کے خلاف ہے اور اس سے ان کی غیر جانبداری پر سوال اٹھتے ہیں۔ بورڈ نے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
اینڈی پائی کرافٹ، جنہیں برسوں سے کرکٹ میں ان کی خدمات کے باعث عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اب ایک ایسے تنازعے کا سامنا کر رہے ہیں جو نہ صرف ان کے کیریئر بلکہ ایشیا کپ کے ماحول پر بھی گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں