Jasarat News:
2025-12-01@12:36:32 GMT

سکھر ،ڈکیتیوں اورموٹرسائیکل چھیننے کی وارداتوں میںاضافہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں ڈکیتیوں اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ، کاروباری سرگرمیاں متاثر، شہرِ سکھر میں ڈکیتیوں، راہزنی اور موٹر سائیکل چھیننے کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شہریوں اور تاجروں کو شدید عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا کر دیا ہے۔ جرائم کی اس لہر نے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے بلکہ پولیس کی کارکردگی پر بھی سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ موجودہ ایس ایس پی سکھر اظہر مغل کے دورِ تعیناتی میں امن و امان کی صورتحال بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ مختصر عرصے میں ڈکیتیوں کے متعدد واقعات کے باعث تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس سے شہر بھر میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔گزشتہ رات پیش آنے والا واقعہ بھی اسی سنگین صورتحال کی عکاسی کرتا ہے، جب تاجر حاجی عبدالغفار عباسی، جو سکھر کے معروف تاجر رہنما حاجی شفیع عباسی کے نواسے ہیں، سے ساڑھے تین ملین روپے کی رقم لوٹ لی گئی۔ یہ افسوسناک واردات بی سیکشن تھانے کے عین سامنے پیش آئی، جس سے پولیس کی گشت، نگرانی اور ردعمل کی صلاحیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ عین اسی وقت سی سیکشن تھانے کی حدود سے ایک نوجوان سے اسلحے کے زور پر اس کی نئی 125 موٹر سائیکل چھین کر لے جاتے ہیں۔جو کہ اب یہ روز کا معمول بن چکا ہے آئے روز کوئی نقدی تو کوئی موبائل اور اپنی موٹر سائیکل سے محروم ہو جاتا ہے۔تاجر برادری کا کہنا ہے کہ سکھر میں بڑھتے ہوئے جرائم کی ایک بڑی وجہ تاجروں کی تنظیموں کے مابین اختلافات ہیں۔ ماضی میں جب تاجر برادری متحد تھی اور تمام مارکیٹیں مشترکہ پلیٹ فارم سے آواز بلند کرتی تھیں، تب انتظامیہ اور پولیس مسائل کے حل میں سنجیدہ کردار ادا کرتی تھی۔تاجروں کے مطابق، جب حاجی ہارون میمن سکھر کے تاجروں کی قیادت کر رہے تھے، اْس وقت شہر میں امن و امان کی صورتحال قابو میں تھی اور انتظامیہ تاجروں کے ساتھ بھرپور رابطے میں رہتی تھی۔ تاہم بعد ازاں مختلف مارکیٹوں میں متعدد تنظیمیں بن گئیں جن کے بیشتر رہنما انتظامی معاملات سے نابلد ہیں اور صرف پولیس افسران کی خوشامد، تصویری تقاریب اور نمائشی سرگرمیوں تک محدود ہیں۔۔تاجر رہنماؤں نے وزیرِاعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی سکھر رینج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکھر میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کا فوری نوٹس لیں، مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کریں اور پولیس کی کارکردگی کو مؤثر بنایا جائے ۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: موٹر سائیکل سکھر میں

پڑھیں:

سکھر : پولیس کی جانب سے کچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران ڈاکوئوں کی پناگاہیں نذر آتش کی جارہی ہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

جسارت نیوز گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں مسلح ملزمان کی پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
  • ڈیرہ غازی خان میں پولیس اور واپڈا کے درمیان انوکھا فلمی تصادم، پورا علاقہ پریشان
  • اسلام آباد پولیس کے اہلکار کو قتل کرنے والا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک، 2 ساتھی گرفتار
  • سکھر : پولیس کی جانب سے کچے کے علاقے میں آپریشن کے دوران ڈاکوئوں کی پناگاہیں نذر آتش کی جارہی ہیں
  • کراچی: تیز رفتار ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • شہر میں ٹریلر سے ایک اور جان لیوا حادثے میں نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا
  • موبائل نہ دینے پر ڈاکو نے 7 سالہ بچے کو گولی ماردی، اسپتال میں زیرِ علاج
  • اڈیالہ جیل کے اطراف سکیورٹی سخت کر دی گئی
  • اڈیالہ جیل کے اطراف امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ، 5 اضافی پکٹس قائم
  • سکھر رینج پولیس کی جامع کارکردگی: کتنے ڈاکو مارے، ہنی ٹریپ سے کتنے بچائے؟