چین اور روس سے بیک وقت حملے کا خطرہ، ناٹو سربراہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے تیسری عالمی جنگ کی صورت میں چین اور روس کی جانب سے بیک وقت اور مربوط حملوں کے امکان سے خبردار کیا۔ یہ بات انہوں نے نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کی۔ اس دوران انہوں نے دونوں طاقتوں کے درمیان تعلقات اور عالمی سلامتی پر ان کے اثرات کا تجزیہ پیش کیا۔ مارک روٹے نے وضاحت کی کہ بیک وقت حملوں کے باوجود بیجنگ ایسے حالات میں فیصلوں کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شی جن پنگ تائیوان پر حملہ کرتے ہیں تو انہیں سب سے پہلے ماسکو میں ولادیمیر پوٹن کو فون کرکے کہنا چاہیے کہ وہ ناٹو پر حملہ کرکے یورپ کی توجہ ہٹا دیں۔ مارک روٹے نے اس بات پر زور دیا کہ ناٹو ممالک کے لیے ان خطرات کو روکنے کے لیے متحدہ محاذ کی تشکیل بہترین طریقہ ہے۔ اس کے لیے ناٹو کو اتنا مضبوط ہونا چاہیے کہ وہ روس کو روک سکے اور انڈو پیسیفک خطے میں باہمی تعاون کرے۔ سیکرٹری جنرل نے جیو پولیٹیکل کے بارے میں ٹرمپ کی سمجھ بوجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ مضبوط اور محفوظ رہنے کے لیے امریکا کو یورپی سلامتی کے ساتھ باہم مربوط ہونا چاہیے ۔مارک روٹے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ تمام کریڈٹ کے مستحق ہیں کیوں کہ ان کی قیادت کے بغیر ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے قابل نہ ہوتے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جاپان: ریچھوں کے حملے روکنے کے لیے شکاریوں کے فنڈ مختص
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپانی حکام نے جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔ رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات تواتر سے سامنے آئے ہیں۔